ETV Bharat / state

Ramesh Bidhuri Hate Speech Case کنور دانش علی کو ذہنی اذیت کا نشانہ بنایا گیا: بہار سیاسی لیڈران

بہار کے ضلع گیا میں مسلم رہنماؤں نے کنور دانشور علی کے خلاف نازیبا تبصرے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ رہنماؤں نے وزیر اعظم اور اسپیکر لوک سبھا سے کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ Member of Parliament Kunwar Danish Ali

Ramesh Bidhuri Hate Speech Case
Ramesh Bidhuri Hate Speech Case
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 23, 2023, 12:10 PM IST

گیا: بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کے ذریعہ ایک مسلم رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کے خلاف نازیبا الفاظ کے استعمال پر بہار کے مسلم رہنماؤں نے سخت لفظوں میں نہ صرف مذمت کی ہے۔ بلکہ اس معاملہ پر حکومت سے کارروائی کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ ساتھ ہی مسلم رہنماؤں نے اسپیکر اوم برلا سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ اس معاملہ پر نوٹس لے کر بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بگھوڑی کو برخواست کرکے پارلیمنٹ کے وقار کو مجروح ہونے سے بچائیں۔ کانگریس اقلیتی سیل کے قومی سکریٹری عمیر احمد خان نے کہا ہے کہ بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی کے خلاف بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے جس طرح کی زبان استعمال کی ہے وہ نہ صرف دانش علی کی بلکہ پارلیمنٹ اور پوری مسلم قوم کی بھی توہین ہے۔ ایسی زبان کا استعمال معاشرے میں نفرت اور فساد پھیلانے جیسے قابل سزا جرم کے زمرہ میں آتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

حیرانی تو یہ ہے کہ دو روز قبل ہی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے افتتاحی خطاب میں تمام اراکین سے نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں نئی شروعات کرنے کی درخواست کی تھی لیکن ان ہی کی پارٹی کے ایک رکن پارلیمنٹ نے جو زبان استعمال کی ہے وہ مستقبل کے لیے ایک ناشائستہ پیغام ہے اور اس معاملہ پر وزیراعظم کی خاموشی واضح اشارہ کرتی ہے کہ وزیراعظم نے نئی شروعات کرنے کا مطلب اپنے رکن پارلیمنٹ کو ان ہی الفاظ کے ذریعہ کرنے کا ڈھکا چھپا اشارہ دیا ہے۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کے خلاف لوک سبھا کے اسپیکر کیا کارروائی کرتے ہیں یہ صرف اس کی بات نہیں ہے بلکہ اس بات کا بھی انتظار اور امتحان ہے کہ وزیراعظم اپنی ابتدائی اپیل پر کتنے سنجیدہ ہیں اور وہ اس معاملہ کو لے کر کس طرح سے کارروائی کرانے کو یقینی بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسی طرح کے جملے کسی حسب اختلاف کی پارٹیوں کے رہنماؤں کی جانب سے استعمال کیے جاتے تو اب تک بی جے پی نہ صرف واویلا مچاتی بلکہ اس رہنما پر کارروائی بھی ہو جاتی۔ آخر اسپیکر اتنی تاخیر کیوں کر رہے ہیں یہ سوال ہر ہندوستانی جاننا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رمیش بگھوڑی مسلم رہنما کو لفظی تشدد کا نشانہ بنارہے تھے اور اس دوران اُن کی پارٹی بی جے پی کے ایک سینیئر رہنما جو پاس میں بیٹھے تھے وہ ان کے بیان کا استقبال ہنس کر کررہے تھے، یہ افسوسناک اور باعث تشویش واقعہ ہے۔ جب کہ اس حوالے سے جے ڈی یو کے ایم ایل سی آفاق احمد خان نے وزیراعظم اور لوک سبھا کے اسپیکر سے اپیل کی ہے کہ وہ بی جے پی کے مذکورہ رکن کی رکنیت منسوخ کر کے واقعی ایک نئی شروعات کرنے کا اشارہ دیں۔ تاکہ ایک مثال پیش ہو، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہم چاہیں گے کہ رمیش بگھوڑی پر مقدمہ چلے اور انہیں سخت سے سخت سزا دی جائے کیونکہ اُنہوں نے نہ صرف کنور دانش علی کو نشانہ بنایا ہے بلکہ انہوں نے پوری قوم کو نشانہ بنایا اور اپنے نفرت انگیز الفاظ کے ذریعہ توہین کی ہے۔

گیا: بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کے ذریعہ ایک مسلم رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کے خلاف نازیبا الفاظ کے استعمال پر بہار کے مسلم رہنماؤں نے سخت لفظوں میں نہ صرف مذمت کی ہے۔ بلکہ اس معاملہ پر حکومت سے کارروائی کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ ساتھ ہی مسلم رہنماؤں نے اسپیکر اوم برلا سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ اس معاملہ پر نوٹس لے کر بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بگھوڑی کو برخواست کرکے پارلیمنٹ کے وقار کو مجروح ہونے سے بچائیں۔ کانگریس اقلیتی سیل کے قومی سکریٹری عمیر احمد خان نے کہا ہے کہ بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی کے خلاف بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے جس طرح کی زبان استعمال کی ہے وہ نہ صرف دانش علی کی بلکہ پارلیمنٹ اور پوری مسلم قوم کی بھی توہین ہے۔ ایسی زبان کا استعمال معاشرے میں نفرت اور فساد پھیلانے جیسے قابل سزا جرم کے زمرہ میں آتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

حیرانی تو یہ ہے کہ دو روز قبل ہی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے افتتاحی خطاب میں تمام اراکین سے نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں نئی شروعات کرنے کی درخواست کی تھی لیکن ان ہی کی پارٹی کے ایک رکن پارلیمنٹ نے جو زبان استعمال کی ہے وہ مستقبل کے لیے ایک ناشائستہ پیغام ہے اور اس معاملہ پر وزیراعظم کی خاموشی واضح اشارہ کرتی ہے کہ وزیراعظم نے نئی شروعات کرنے کا مطلب اپنے رکن پارلیمنٹ کو ان ہی الفاظ کے ذریعہ کرنے کا ڈھکا چھپا اشارہ دیا ہے۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کے خلاف لوک سبھا کے اسپیکر کیا کارروائی کرتے ہیں یہ صرف اس کی بات نہیں ہے بلکہ اس بات کا بھی انتظار اور امتحان ہے کہ وزیراعظم اپنی ابتدائی اپیل پر کتنے سنجیدہ ہیں اور وہ اس معاملہ کو لے کر کس طرح سے کارروائی کرانے کو یقینی بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسی طرح کے جملے کسی حسب اختلاف کی پارٹیوں کے رہنماؤں کی جانب سے استعمال کیے جاتے تو اب تک بی جے پی نہ صرف واویلا مچاتی بلکہ اس رہنما پر کارروائی بھی ہو جاتی۔ آخر اسپیکر اتنی تاخیر کیوں کر رہے ہیں یہ سوال ہر ہندوستانی جاننا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رمیش بگھوڑی مسلم رہنما کو لفظی تشدد کا نشانہ بنارہے تھے اور اس دوران اُن کی پارٹی بی جے پی کے ایک سینیئر رہنما جو پاس میں بیٹھے تھے وہ ان کے بیان کا استقبال ہنس کر کررہے تھے، یہ افسوسناک اور باعث تشویش واقعہ ہے۔ جب کہ اس حوالے سے جے ڈی یو کے ایم ایل سی آفاق احمد خان نے وزیراعظم اور لوک سبھا کے اسپیکر سے اپیل کی ہے کہ وہ بی جے پی کے مذکورہ رکن کی رکنیت منسوخ کر کے واقعی ایک نئی شروعات کرنے کا اشارہ دیں۔ تاکہ ایک مثال پیش ہو، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہم چاہیں گے کہ رمیش بگھوڑی پر مقدمہ چلے اور انہیں سخت سے سخت سزا دی جائے کیونکہ اُنہوں نے نہ صرف کنور دانش علی کو نشانہ بنایا ہے بلکہ انہوں نے پوری قوم کو نشانہ بنایا اور اپنے نفرت انگیز الفاظ کے ذریعہ توہین کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.