بہار کے شہر گیا کے ملت ہسپتال کے کیمپس میں واقع سیمینار ہال میں مسلم معاشرے کے متعدد مسائل خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف فیک نیوز پھیلا کر بد نام کرنے کی سازش اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کو روکنے جیسے موضوعات پر خصوصی گفتگو کی گئی۔ اس میں کوئل فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر سہیل کے کے کیرالا مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک ہوئے ۔
اپنے خطاب میں سہیل کے کے نے کہا کہ مسلم نوجوان کو اپنے مثبت کردار و گفتگو اور عمل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، تاکہ ان کی ملک اور معاشرے کی ترقی میں معاونین کی حیثیت حاصل ہو۔اگر کوئی شخص آپ کے خلاف نفرت اور تفریق پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے تو آپ اس کا جواب نفرت میں نہیں دے سکتے۔ نفرت کا مقابلہ آپ اخلاق، محبت اور اپنے بہترین کردار سے کریں گے۔ہمارا مقصد اس نفرت کو ختم کرنا اور محبت پیدا کرنا ہونا چاہیے۔ محبت سے کریں گے تو دشمن آپ کا خاص دوست بن جائے گا تب ہم نفرت و دشمنی کو ہمیشہ کے لیے ختم کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات کے پیش نظر اگر ہم سب اسلام اور ہمارے اسلاف کے ذریعہ دکھائے ہوئے راستے پر چلیں گے تو اس کا نیتجہ کبھی مثبت نکلے گا۔برائی کا خاتمہ بیداری اور تعلیم سے کیا جاسکتا ہے۔ مسلمانوں کے تئیں جو ایک منفی شبیہ بنانے کی کوشش ہے، اسکا ٹھوس جواب سچائی اور امن پر مبنی ہو۔سوشل میڈیا پر کسی بات کا جواب دینے کے لیے الجھنے کے بجائے سنجیدگی، اچھے الفاظ کا تعین اور انتہائی انکساری کے ساتھ حقیقت سے روسناش کرائیں، تاکہ آپکی سمجھداری اور آپ کے شاندار کردار کی وجہ سے وہ ساری رنجش اور بدگمانی ختم ہو۔
انہوں نے کہا کہ اسلام میں کردار اور اخلاق کی اہمیت بڑی ہے، اس لئے ہم سب کو اس کو اپنانے کی ضرورت ہے۔
سہیل کے کے نے فیک نیوز کے تعلق سے کہا کہ اصل میں یہ ایک بڑی سازش ہے اور اسکا حکمران جماعت کے آئی ٹی سیل اور دیگر محاذ کے لوگ استعمال کرتے ہیں۔ اس فیک نیوز کی زد میں آنے سے زندگی برباد ہوتی ہے اور اسکے نتائج خطرناک ثابت ہوتے جا رہے ہیں۔ اس لیے ان فیک نیوز پر الجھنے کے بجائے اسکی تہہ تک جائیں. سچائی باہر لائیں اور کوشش ہی نہیں بلکہ یہ لازمی ہو کہ آپ نازیبا الفاظ اور غلط بیانی سے کام نہیں لیں۔ سچائی پیش کریں اور اسے خوب سرکولیٹ کریں تاکہ لوگوں کو سچائی معلوم ہوسکے۔
دراصل شہر گیا میں جماعت اسلامی کے ذریعے معاشرے میں اصلاحات اور برائیوں سے نجات پانے کی مہم شروع کی گئی ہے۔ بنیادی چیزوں پر فوکس کرتے ہوئے کردار و عمل کو اسلامی طور طریقے پر عمل کرنے کی مہم چلائی جارہی ہے۔