ریاست بہار کے کشن گنج کے ایس پی کمار آشش کو یہ ایوارڈ تھانہ کوڑو باڑی کانڈ نمبر 10/19 معاملہ میں دیا گیا ہے۔
بتا دیں کہ تقریباً چھ مہینہ پہلے ایک لڑکی کی اس کے والد کے سامنے جنسی زیادتی کی گئی تھی۔ غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والی متاثرہ لڑکی اور اس کے والد کو یہ کہہ کر چھوڑ دیا گیا تھا کہ اگر کسی کے سامنے منہ کھولا تو جان گنوانی پڑے گی۔ حالانکہ متاثرہ لڑکی کے والد دنیا کی رسوائی کی وجہ سے اس حادثہ کو اپنے سینے میں ہی دفن کر لینا چاہتے تھے لیکن لڑکی کی ہمت اور حوصلہ نے سارے ملزمین کو سلاخوں کے پیچھے پہنچا دیا۔
جب یہ معاملہ پولس کپتان کمار آشش کی جانکاری میں آیا تو وہ فوراً حرکت میں آگئے۔ ملزمین کو پکڑنے کے لیے کئی ٹیم تیار کی گئی۔ بہادر گنج، کوچادھامن، کشن گنج اور آس پاس کے تھانوں کے ذریعہ چوکسی بڑھائی گئی۔
اس بیچ میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعہ گنہگاروں کی گرفتاری اور سزائے موت کی مانگ ہونے لگی۔ مقامی لیڈران بھی حرکت میں آگئے۔ تب مجلس اتحاد المسلمین کے صوبائی صدر اخترالایمان نے متاثرہ کے کیس کے سارے اخراجات اٹھانے کی بات کہی تھی۔ رکن اسمبلی ماسٹر مجاہد عالم نے متاثرہ سے کہا تھا کہ وہ جہاں تک پڑھنا چاہے پڑھے، اس کے سارے اخراجات اٹھائے جائیں گے۔ پولس کی کوششوں سے پانچ ملزمین کی گرفتاری ہوئی تھی۔ بعد میں دو اور ملزم گرفتار کیے گئے تھے۔ سبھی ملزمین کو کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔