ریاست بہار کے ضلع گیا کے آمس تھانہ علاقے کے چنڈی استھان سے اغوا کیے گئے اورنگ آباد کے رانی کنواں کے باشندہ سنجے وشوکرما کی لاش کو 22 دنوں بعد جمعہ کو ببنڈیہہ گاؤں کے پاس ایک کھیت سے برآمد کیا گیا، جہاں ان کیلاش کو قتل کے بعد زمین میں دفن کردیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ اغواکرنے والوں نے نوجوان کو گولی مار کر قتل کردیا، جبکہ لاش ملزم کی زمین میں دفن کی ہوئی برآمد ہوئی ہےم جس کے بعد علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔
واضح رہے کہ لاش 22 دنوں سے دفن ہونے کی وجہ سے پوری طرح سڑ گئی تھی، لاش کے گڑھے سے موبائل فون گلے میں دھاگا، انگوٹھی اور وہاں سے کچھ فاصلے پر گھڑی دریافت کی گئی ہے، جس سے لواحقین نے لاش کی پہچان کی ہے۔
لاش کے ملتے ہی لواحقین مشتعل ہوگئے اور پولیس پرلاپروائی کا الزام عائد کیا، لواحقین کا کہنا تھا کہ پولیس نے وقت رہتے ہوئے ملزموں کے خلاف کاروائی نہیں کی جس کی وجہ سے ملزموں نے آسانی کے ساتھ واقعہ کوانجام دینے میں کامیاب رہے۔
خیال رہے کہ سنجے وشوکرما کو ملزموں نے 17 اکتوبر سنہ 2019 کو اغوا کیا تھا، جبکہ اغوا کرنے کا الزام آمس تھانہ کے رہنے والے درگا یادو اور سنگرام یادو پرلگا تھا۔
اغوا کے بعد پولیس کی طرف سے ملزموں کی گرفتاری کے لیے مسلسل چھاپے ماری کی جاری تھی، پولیس نے اس دوران سرینڈر نہیں کرنے کی صورت میں قرقی ضبطی کے لیے نوٹس بھی چسپاں کیا تھا اس کے باوجود بھی دونوں ملزموں نے سرینڈر نہیں کیاتھا۔
اچانک جمعہ کو پولیس کو اطلاع ملی کہ ببنڈیہہ تلہیا کے قریب کھیت میں ایک لاش ملی ہے، اطلاع ملتے ہی پولیس جائے واردات پر پہنچ اور تفتیش شروع کیا۔
پولیس نے جائے واردات سے ایک گھڑی بھی برآمد کی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لاش وشوکرما کی ہی ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ سنجے وشوکرما نوکری کے لیے درگا یادو کو رقم دیا تھا، ملازمت نہ ملنے کے بعد رقم مانگنے پر وشوکرما کوقتل کرکے دفن کردیا گیا۔
دوسری جانب کانگریسی رہنما پرمود سنگھ نے ریاست کی بگڑتی صورتحال پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وشوکرما ان کے انتخابی حلقے کا رہنے والا ایک سماجی کارکن تھا۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ نتیش کمار کی حکومت جرائم کو روکنے میں ناکام ثابت ہورہی ہے۔