پٹنہ : خدا بخش لائبریری کے بانی خدا بخش خان نے اس لائبریری کی جب بنیاد رکھی تو اس وقت ان کے پیش نظر یہ بات تھی کہ لائبریری کسی مسلک یا مذہب تک محدود نہ رہے بلکہ اس لائبریری سے بین المذاہب کو بڑھاوا دیا جائے، ہندوستان کے سارے مذہبوں، دھرموں، متوں، اور مسلکوں کا مطالعہ بھی اس ادارے کی تہذیب میں کندھا رہے. جس سے یہاں کینسلیں ہندوستانی تہذیب کو منور کرتی رہیں. اس لئے خدا بخش خان نے سارے مذاہب اور ان سے متعلق علوم پر بڑا قیمتی ذخیرہ جمع کرتے گئے۔ یہی وجہ ہے کہ خدا بخش لائبریری اپنے قلمی نسخوں، مخطوطات کے پیش نظر قیمتی خزانوں کے لیے ساری علمی دنیا میں احترام کی جانی پہچانی جاتی ہے. اس لائبریری میں دیگر زبانوں کی لاکھوں کتابیں موجود ہیں. Center for books of other religions besides Islamic books
انٹر فیتھ انڈر اسٹینڈنگ interfaith understanding یا بین المذاہب مفاہمہ خدا بخش لائبریری کے سلسلہ مطبوعات کا بنیادی موضوع رہا، جس کے لئے ہندی الاصل مذاہب پر خصوصی توجہ رہی۔ اس ذیل میں یہاں اسلامی تہذیب و ثقافت کے علاوہ ہندو، جین، بودھ، اور سکھ مذاہب پر اہم نادر مخطوطات موجود ہیں۔ یہاں سترہویں اور اٹھارہویں صدی میں لکھی گئی ہندو مذہب کی اہم کتابیں محفوظ ہیں، جیسے 1778 ء کی لکھی ہوئی رامائن، 1797 ء میں لکھی گئی شریمد بھاگوت گیتا، 1800ء میں لکھی گئی تلسی کرت رامائن، 1805 میں لکھی بھاگوت گیتا، 1830 کی لکھی اپنشد Upanishad جسے اردو میں سر اکبر Sirre Akhbar کہا جاتا ہے وغیرہ شامل ہیں. اس کے علاوہ سونے کی پانی سے ورک کیا ہوا ہندو دیوی دیوتاؤں پر مشتمل کئی البم بھی موجود ہیں جو دیکھنے کے قابل ہیں۔
خدا بخش لائبریری میں ہندو مذہب کی نادر مخطوطات کے علاوہ یہاں سینکڑوں کتابیں مطبوعات کی شکل میں بھی موجود ہیں جن میں ہندو دھرم بہار میں، عقائد ہندواں، منوسمرتی اور ارتھ شاستر، ہندو مخطوطات خدا بخش میں، ارجن گیتا، انتخاب مہابھارت، چتربھج، رامائن بالمیکی، کتاب در مذہب ہنوز، کنھیا کاشی کھنڈ خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
ڈاکٹر شائستہ بیدار کہتی ہیں کہ عام طور سے لوگ سمجھتے ہیں کہ خدا بخش میں صرف اردو اور اسلامی کتابوں کا ذخیرہ ہوگا جو بالکل غلط ہے۔ خدا بخش لائبریری میں ہندو مذہب سے متعلق کتابوں کا باضابطہ کیٹ لاک تیار کیا گیا ہے ،جو اردو، انگلش اور ہندی تینوں زبانوں میں ہے، تاکہ جو بھی ریسرچ اسکالرز ہندو مذہب پر کتاب تلاش کرنا چاہے تو انہیں پریشانی سے دوچار نہ ہونا پڑے۔
شائستہ بیدار تمام مکتبہ فکر بالخصوص ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں سے اپیل کرتی ہیں کہ وہ خدا بخش لائبریری آ کر معائنہ کریں کہ یہاں ان کے کام کی کتنی چیزیں محفوظ ہیں جس سے انہیں اپنے مذہب کو سمجھنے مزید مدد ملے گی.
آج ضرورت اس بات کی ہے کہ اس پرفتن ماحول میں عوام مذہبی کتابوں سے رشتہ جوڑے، ایک دوسرے کے مذہبی کتابوں کا مطالعہ کریں تاکہ ایک دوسرے کے تئیں دلوں میں کشادگی پیدا ہو، فاصلے کم ہوں اور غالب کی زبان میں آدمی انسان بنتا جائے۔