طلبأ یونین کے سابق صدر اور سی پی آئی رہنما کنہیا کمار اور ان کے ساتھی اس حملے میں بال بال بچے پولیس نے بحاظت انھیں دوسری گاڑی میں منتقل کیا۔
کنہیا کے حامیوں نے مبینہ طور پر کہا ہے کہ ' کنہیا کے قافلے پر یہ آٹھواں حملہ ہے اس قبل بہار کے جموئی، سپول، کٹیہار اور دیگر اضلاع میں ان کے قافلے پر حملہ کیا گیا تھا۔
متعلقہ پولیس افسر نے بتایا کہ بکسر میں میٹنگ کرنے کے بعد کنہیا آرا جارہے تھے کہ جب ہی بی بی گنج بازار کے قریب چند سماج دشمن عناصر نے ان کے قافلے پر حملہ کردیا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ اس حملے میں کنہیا کی گاڑی کو نقصان پہنچا ہے اور پولیس کہنیا کو بحفاظت نکالنے میں کامیاب رہی اور انھیں آرا پہنچایا گیا۔
لیکن یہاں یہ بھی کہا جارہا ہے کہ' کنہیا کمار کی گاڑی سے مبینہ طور پر کسی موٹر سائیل سوار کو ٹکر لگی تھی اسی وجہ سے اس علاقے کے لوگ ناراض ہوگئے۔ حالانکہ پولیس موقع پر پہنچ گئی اور حالات کو قابو میں کرلیا۔
واضح رہے کہ سی پی آئی رہنما کنہیا کمار نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف جن گن من یاترا کا آغاز کیا ہے اور انھوں نے اپنی اس طویل یاترا میں ریاست کے بڑے بڑے شہروں میں تقریباً 50 اجلاس کر عوام سے خطاب کیا ہے۔
انھوں نے اپنی اس یاترا کا آغاز 30 جنوری کو کیا تھا اور 29 فروری کو اس یاترا کا اختتام ہوگیا۔