کنہیا کمار نے لکھا ہے کہ :' انتخابات بھی دلچسپ چیز ہے، کسی کو بیگو سرائے میں نانی کی یاد آتی ہے اور کیرالہ دیکھ کر کسی کو پاکستان کی یاد آتی ہے۔ مطلب پوری دنیا کی یاد آ ہی جاتی ہے۔ بس عوام اور ان کے مسائل کی یاد انہیں کبھی نہیں آتی۔ لیکن منتری جی بھولیے گا نہیں، ہم سب بیگو سرائیا ہیں اور جملے بازوں کو ' تاتا تھیاں' کرانا ہمیں اچھی طرح سے آتا ہے'۔
اس سے قبل بھی کنہیا کمار نے سوشل میڈیا پر وزیراعظم نریندر مودی اور اپنے مخالف امیدوار گری راج سنگھ پر گاہے بگاہے تنقید کرتے رہے ہیں۔
رواں ماہ کی اٹھارہ اپریل کو کنہیا کمار نے وزیراعظم مودی پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ 'مودی جی کا وکاس ان کے ساتھ ہوائی جہاز میں پوری دنیا گھوم آیا، لیکن بیگو سرائے جیسے ہزاروں شہر آج تک اس کی شکل نہیں دیکھ پائے ہیں۔ بیگو سرائے کے نوجوانوں کو نہ تو یہاں کے کالجز میں وکاس نظر آرہا ہے اور نہ ہی ہسپتالوں میں'۔
اس روز کنہیا کمار نے گری راج سنگھ پر حملہ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ' گری راج جی کو بھلے ہی اپنے پانچ برس کے پانچ بڑے کام یاد نہ ہو لیکن انہوں نے 5000 بار پاکستان کا نام لیا ہے۔ پاکستان ان کے دماغ میں اس طرح بس گیا ہے کہ انہیں کیرالا میں اب پاکستان نظر آتا ہے۔ اس جذبے کو کیا نام دیا جائے؟ اگر وہ تھوڑا وقت بیگو سرائے میں دیتے تو آج بیگو سرائے کی حالت میں سدھار آتا'۔
خیال رہے کہ کنہیا کمار نے سی پی آئی امیدوار کے طور پر بیگو سرائے پارلیمانی حلقے سے امیدواری کررہے ہیں۔