ETV Bharat / state

Gyanvapi Masjid Case: جے ڈی یو کا موقف ہے کہ گیان واپی مسجد مسلمانوں کا اثاثہ ہے، سلیم پرویز

گیان واپی مسجد مسلمانوں کا اثاثہ ہے اور اس وراثت کو بچانے کی ذمہ داری حکومت اور عدلیہ کی ہے، برسوں پرانے فوارہ کو شیو لنک بتانا ہندو سنسکرتی کی توہین ہے اس میں خود ہندوؤں کو پہل کرنی چاہیے تاکہ ملک کی کثرت میں وحدت کی روایت برقرار رہے۔ JDU Leader Comments on Gyanvapi Mosque Issue

سلیم پرویز
سلیم پرویز
author img

By

Published : May 25, 2022, 7:32 AM IST

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں قانون ساز کونسل کے سابق وائس چیئرمین سلیم پرویز نے گیان واپی مسجد تنازعہ اور این آر سی معاملے پر مسلمانوں کے نزدیک اپنی رائے اور پارٹی کے موقف کا اظہار کیا ہے۔ JDU Leader Comments on Gyanvapi Mosque Issue۔ انہوں نے کہا کہ گیان واپی مسجد مسلمانوں کے لئے ایک مقدس جگہ ہے ،افواہ اور کشیدگی کے ساتھ ہندو مسلمان میں تفرقہ پیدا کرنے کی غرض سے شیو لنک کا شگوفہ چھوڑا گیا ہے۔ Gyanvapi Masjid Case

سلیم پرویز

سلیم پرویز نے کہا کہ یہ صرف انکی ذاتی رائے نہیں ہے بلکہ پارٹی کا بھی یہی موقف ہے کہ گیان واپی مسجد مسلمانوں کی جگہ ہے، وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آذان اور حجاب کے معاملے پر اپنی رائے رکھ چکے ہیں اور صاف لفظوں میں وہ کہ چکے ہیں کہ اس طرح کے معاملے کےلئے بہار میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ سلیم پرویز سے جب ای ٹی وی بھارت اردو کے نمائندہ نے سوال کیا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار سی اے اے واین آرسی جیسے معاملے پر بھی بی جے پی سے الگ رائے رکھی تھی، تاہم شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظوری میں انکی پارٹی نے بھی ووٹنگ میں حصہ لیا تھا تو اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہاں یہ معاملہ ہوا تھا، تاہم بعد میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اپنی بات لوگوں کے سامنے رکھی تھی۔

انہوں نے کہا کہ نتیش کمار نے این آر سی و این پی آر کی مخالفت کی تھی اور آج نتیش کمار کی ہی دین ہے کہ یہ تجویز پاس نہیں ہوسکی۔ دراصل جے ڈی یو پارٹی مسلمانوں کے درمیان اپنی شبیہ کو درست کرنے اور مسلمانوں کو اپنی پارٹی میں شامل کرنے کے لیے پرزور مہم چلانے میں مصروف ہیں، اسکی ذمہ داری سلیم پرویز کو دی گئی ہے۔ سلیم پرویز جے ڈی یو کے اقلیتی سیل کے صوبائی صدر ہیں، اور وہ اس سے پہلے قانون ساز کونسل کے وائس چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔ سلیم پرویز آرجے ڈی میں بھی رہ چکے ہیں اب انہیں جے ڈی یو نے مسلمانوں کو جوڑنے کی ذمہ داری سونپی ہے۔

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں قانون ساز کونسل کے سابق وائس چیئرمین سلیم پرویز نے گیان واپی مسجد تنازعہ اور این آر سی معاملے پر مسلمانوں کے نزدیک اپنی رائے اور پارٹی کے موقف کا اظہار کیا ہے۔ JDU Leader Comments on Gyanvapi Mosque Issue۔ انہوں نے کہا کہ گیان واپی مسجد مسلمانوں کے لئے ایک مقدس جگہ ہے ،افواہ اور کشیدگی کے ساتھ ہندو مسلمان میں تفرقہ پیدا کرنے کی غرض سے شیو لنک کا شگوفہ چھوڑا گیا ہے۔ Gyanvapi Masjid Case

سلیم پرویز

سلیم پرویز نے کہا کہ یہ صرف انکی ذاتی رائے نہیں ہے بلکہ پارٹی کا بھی یہی موقف ہے کہ گیان واپی مسجد مسلمانوں کی جگہ ہے، وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آذان اور حجاب کے معاملے پر اپنی رائے رکھ چکے ہیں اور صاف لفظوں میں وہ کہ چکے ہیں کہ اس طرح کے معاملے کےلئے بہار میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ سلیم پرویز سے جب ای ٹی وی بھارت اردو کے نمائندہ نے سوال کیا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار سی اے اے واین آرسی جیسے معاملے پر بھی بی جے پی سے الگ رائے رکھی تھی، تاہم شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظوری میں انکی پارٹی نے بھی ووٹنگ میں حصہ لیا تھا تو اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہاں یہ معاملہ ہوا تھا، تاہم بعد میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اپنی بات لوگوں کے سامنے رکھی تھی۔

انہوں نے کہا کہ نتیش کمار نے این آر سی و این پی آر کی مخالفت کی تھی اور آج نتیش کمار کی ہی دین ہے کہ یہ تجویز پاس نہیں ہوسکی۔ دراصل جے ڈی یو پارٹی مسلمانوں کے درمیان اپنی شبیہ کو درست کرنے اور مسلمانوں کو اپنی پارٹی میں شامل کرنے کے لیے پرزور مہم چلانے میں مصروف ہیں، اسکی ذمہ داری سلیم پرویز کو دی گئی ہے۔ سلیم پرویز جے ڈی یو کے اقلیتی سیل کے صوبائی صدر ہیں، اور وہ اس سے پہلے قانون ساز کونسل کے وائس چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔ سلیم پرویز آرجے ڈی میں بھی رہ چکے ہیں اب انہیں جے ڈی یو نے مسلمانوں کو جوڑنے کی ذمہ داری سونپی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.