پٹنہ: بہار میں حکمراں جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) نے مائیک توڑنے کے الزام میں ایم ایل اے لکھیندر کمار روشن کو ایوان کی کارروائی سے معطل کر دیا اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی جس طرح کا منظر ہر روز پیش کر رہی ہے اس سے پارلیمانی وقار مجروح ہو رہا ہے۔ جے ڈی یو کے ریاستی صدر امیش سنگھ کشواہا نے منگل کو یہاں کہا کہ جس طرح سے بی جے پی ایم ایل اے لکھیندر روشن نے ایوان کے اندر مائیک توڑا، یہ نہ صرف چیئر کی توہین ہے بلکہ اس سے ملک و دنیا میں بہار قانون ساز اسمبلی کی شبیہ خراب ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہار کی سرزمین جس نے پوری انسانیت کو جمہوریت کا درس دیا، کسی بھی عوامی نمائندے کی طرف سے ایسا غیر مہذب رویہ کہیں سے بھی قابل معافی نہیں ہے۔ کشواہا نے کہا کہ سچ یہ ہے کہ بی جے پی کے پاس کوئی ایشو نہیں ہے۔ اسے ایسا لگتا ہے کہ شور مچانے اور اس طرح کی سرگرمیاں انجام د ے کر عوام کی توجہ عوام سے جڑے مسائل سے ہٹا سکتی ہے۔ لیکن، اسے معلوم ہونا چاہئے کہ بہار کی بالغ عوام اس کی چال، کردار اور چہرے کو اچھی طرح جان چکے ہیں اور اس کا نتیجہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات اور 2025 کے اسمبلی انتخابات میں ان کے سامنے آئے گا۔
جے ڈی یو کے ریاستی صدر نے کہا کہ بہار کے بی جے پی لیڈروں نے تمل ناڈو کے حالیہ واقعہ کو جو رنگ دینے کی کوشش کی اس پر معافی مانگنا تو دور کی بات ہے، اس کے برعکس ہر دن اس کا رویہ جیسا سامنے آرہاہے اس کے لئے معافی کے الفاظ بھی کم پڑ جائیںگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی خود کو دنیا کی سب سے بڑی پارٹی کہتی ہے لیکن اسے جان لینا چاہیے کہ صرف سائز ہی بڑی بات نہیں ہے، سنسکار بھی بڑا ہونا چاہیے اور حقیقت یہ ہے کہ اس کے سنسکار میںر وز بروزکمی آرہی ہے۔ اسے آتم منتھن کی اشد ضرورت ہے۔
یو این آئی