ETV Bharat / state

ملت اسلامیہ ہند ایک صاحب بصیرت قائد سے محروم ہو گئی: جمعیت علماء

author img

By

Published : Apr 7, 2021, 1:03 PM IST

عالم اسلام کی نامور و مقتدر شخصیت، مفکر اسلام حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی نوراللہ مرقدہ کی تجہیز و تکفین کے بعد ملک بھر میں ایصال ثواب کا سلسلہ جاری ہے، اسی ضمن میں آج جمعیت علماء ارریہ کے زیر اہتمام ضلع کے تمام 9 بلاکوں کی مقامی جمعیت کی جانب سے تعزیت کا اہتمام کر کے مولانا ولی رحمانی کے لئے ایصال ثواب کیا گیا۔

jamiat ulama held a condolence meeting on maulana wali rahmani death in araria
تعزیت کا اہتمام کر کے مولانا ولی رحمانی کے لئے ایصال ثواب کیا گیا

اس سلسلے میں جمعیت علماء ارریہ کی ضلعی یونٹ نے ایک تعزیتی پروگرام شہر کے جامع مسجد مدرسہ اسلامیہ یتیم خانہ میں منعقد کیا، جس میں شہر کے معزز اہل علم و دانشور اور جمعیت کے اراکین و رضا کار شریک ہوئے۔

دیکھیں ویڈیو

پروگرام کی صدارت جمعیت کے ضلع صدر ڈاکٹر عابد حسین نے کی جبکہ نظامت کی ذمہ داری جمعیت کے جنرل سکریٹری مفتی اطہر القاسمی نے بحسن و خوبی انجام دئے۔

تاثراتی کلمات میں ضلع صدر ڈاکٹر عابد حسین نے کہا کہ '1984 کا واقعہ ہے جب ارریہ ضلع میں بنگلہ دیشی دراندازی کا معاملہ حکومتی سطح پر اٹھایا گیا تھا، اس میں اس وقت کے وزیر تسلیم الدین صاحب کا نام بھی اسی فہرست میں آیا تھا، تب مولانا ولی رحمانی صاحب نے اسی ارریہ کی سرزمین سے حکومت کو للکارا تھا اور اس طرح سے یہ فتنہ ختم ہو گیا، آج ہم ایسے عظیم قائد سے محروم ہو گئے۔'

مفتی اطہر القاسمی نے کہا کہ ایسے وقت میں جبکہ ملک و ملت انتہائی مشکل اور دشوار گزار دور سے گزر رہی ہے۔ حضرت امیر شریعت کا اچانک رخصت ہو جانا ایسا عظیم سانحہ ہے جس کی تلافی دور دور تک نظر نہیں آتی۔

انہوں نے جس بے باکی، پختگی اور بہادری کے ساتھ مسلم پرسنل لا بورڈ، امارت شرعیہ و دیگر تنظیموں کی ترجمانی کر رہے تھے وہ ان کا ہی خاص وصف تھا۔

جمعیت کے نائب صدور مولانا شاہد عادل قاسمی و مفتی ہمایوں اقبال ندوی نے کہا کہ حضرت کی وفات سے ایک عہد کا خاتمہ ہو گیا اب ان کے جا نشینوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کے مشن کو جاری رکھے۔

مزید پڑھیں:

امیر شریعت کے انتقال پر بھاگلپور کے دانشوروں کا اظہار تعزیت

اس موقع پر قاضی شریعت مفتی عتیق اللہ رحمانی، مولانا مجاہد الاسلام قاسمی، قاری شاہنواز عالم، مولانا اکبر صادق، مولانا مصور عالم چترویدی، مولانا عمر فاروق قاسمی، مولانا راغب قاسمی، مولانا خالد قاسمی، مفتی ثاقب قاسمی، محمد عارف وغیرہ نے ابھی اظہار خیال کیا۔

اس سلسلے میں جمعیت علماء ارریہ کی ضلعی یونٹ نے ایک تعزیتی پروگرام شہر کے جامع مسجد مدرسہ اسلامیہ یتیم خانہ میں منعقد کیا، جس میں شہر کے معزز اہل علم و دانشور اور جمعیت کے اراکین و رضا کار شریک ہوئے۔

دیکھیں ویڈیو

پروگرام کی صدارت جمعیت کے ضلع صدر ڈاکٹر عابد حسین نے کی جبکہ نظامت کی ذمہ داری جمعیت کے جنرل سکریٹری مفتی اطہر القاسمی نے بحسن و خوبی انجام دئے۔

تاثراتی کلمات میں ضلع صدر ڈاکٹر عابد حسین نے کہا کہ '1984 کا واقعہ ہے جب ارریہ ضلع میں بنگلہ دیشی دراندازی کا معاملہ حکومتی سطح پر اٹھایا گیا تھا، اس میں اس وقت کے وزیر تسلیم الدین صاحب کا نام بھی اسی فہرست میں آیا تھا، تب مولانا ولی رحمانی صاحب نے اسی ارریہ کی سرزمین سے حکومت کو للکارا تھا اور اس طرح سے یہ فتنہ ختم ہو گیا، آج ہم ایسے عظیم قائد سے محروم ہو گئے۔'

مفتی اطہر القاسمی نے کہا کہ ایسے وقت میں جبکہ ملک و ملت انتہائی مشکل اور دشوار گزار دور سے گزر رہی ہے۔ حضرت امیر شریعت کا اچانک رخصت ہو جانا ایسا عظیم سانحہ ہے جس کی تلافی دور دور تک نظر نہیں آتی۔

انہوں نے جس بے باکی، پختگی اور بہادری کے ساتھ مسلم پرسنل لا بورڈ، امارت شرعیہ و دیگر تنظیموں کی ترجمانی کر رہے تھے وہ ان کا ہی خاص وصف تھا۔

جمعیت کے نائب صدور مولانا شاہد عادل قاسمی و مفتی ہمایوں اقبال ندوی نے کہا کہ حضرت کی وفات سے ایک عہد کا خاتمہ ہو گیا اب ان کے جا نشینوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کے مشن کو جاری رکھے۔

مزید پڑھیں:

امیر شریعت کے انتقال پر بھاگلپور کے دانشوروں کا اظہار تعزیت

اس موقع پر قاضی شریعت مفتی عتیق اللہ رحمانی، مولانا مجاہد الاسلام قاسمی، قاری شاہنواز عالم، مولانا اکبر صادق، مولانا مصور عالم چترویدی، مولانا عمر فاروق قاسمی، مولانا راغب قاسمی، مولانا خالد قاسمی، مفتی ثاقب قاسمی، محمد عارف وغیرہ نے ابھی اظہار خیال کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.