اس موقع پر مدرسہ کے سات حفاظ کرام کی دستاربندی موجود علماء کرام کے ہاتھوں عمل میں آئی، خوش نصیب حفاظ کرام حافظ محمد افتخار عالم، حافظ ظہرالحق، حافظ محمد افروز عالم، حافظ محمد ابو نصر، حافظ ارشاد عالم، حافظ محمد معروف عالم، حافظ محمد ارشد کے نام شامل ہیں۔
اس موقع پر حفاظ کرام کو قرآن کریم کا نسخہ، حدیث کی کتابیں و دیگر تحائف سے نوازے گئے، اس موقع پر تجوید القرآن کے ناظم قاری نیاز احمد قاسمی سمیت اساتذہ کرام، حفاظ طلباء و ان کے والدین کو لوگوں نے مبارک باد پیش ک۔
صدارتی کلمات سے نوازتے ہوئے مولانا انوار عالم نے کہا کہ قرآن ایک ایسی عظیم الشان دولت ہے جس سے بڑی کوئی دولت نہیں اور اس کے بغیر حقیقی عزت کا کوئی تصور نہیں کیا جا سکتا، یہ حفظ قرآن اتنا بڑا انعام ہے جو ہر کسی کو نہیں ملتی۔
حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا قیامت کے دن قرآن مجید آئے گا اور اور سفارش کرے گا کہ اے رب، اس حافظ قرآن کو تاج پہنایا جائے، چنانچہ اللہ تعالیٰ حافظ قرآن کو کرامت کا تاج پہنائیں گے، پھر حکم ہوگا قرآن پڑھتا جا اور جنت کی سیڑھیوں پر چڑھتا جا، اور ٹھہر ٹھہر کر پڑھ جیسے تو دنیا میں پڑھا کرتا تھا
مولانا مفتی علیم الدین قاسمی شیخ الحدیث دارالعلوم رحمانی زیرو مائل نے کہا کہ خوش نصیب ہیں وہ والدین جو اپنے بچوں کو قرآن کریم کا حافظہ کراتے ہیں، یہی حافظ قرآن کل قیامت کے دن ان کے نجات کا ذریعہ بنیں گے۔
پٹنہ سے تشریف لائے حضرت مولانا ایوب نظامی قاسمی ناظم مدرسہ صوت القرآن دانا پور نے کہا کہ آج ضرورت ہے کہ پہلے ہم اپنے بچوں کو مسلمان بنائیں اس کے بعد کسی بھی علم کے شعبہ میں بھیجے، قرآن کا علم حاصل کرنا سب سے زیادہ ضروری ہے اس کے بغیر ہماری زندگی نامکمل ہے، اجلاس سے خطاب کرنے والوں میں مفتی انعام الباری قاسمی، ماسٹر محمد محسن، مفتی ہمایوں اقبال ندوی کا نام شامل ہیں۔
پروگرام کی صدارت جانشین شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد انوار عالم ناظم عمومی دارالعلوم بہادر گنج کشن گنج نے کی اور نظامت کے فرائض قاری نیاز احمد قاسمی نے انجام دئیے۔