ETV Bharat / state

Ramdhan 2023 کیا سیاسی افطار پارٹی سے افطار کی حرمت پامال ہو رہی ہے؟ علماء کا ردعمل - Patna News

امارت شرعیہ کے نائب امیر شریعت مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نے افطار کے تعلق سے کہا کہ افطار کا وقت خالص عبادت کا ہوتا ہے، لوگ ان وقتوں کا خیال نہیں رکھتے، اگر لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ اس وقت میں روزہ داروں کی دعا اللہ تعالیٰ رد نہیں کرتا تو روزہ دار اس وقت کو اپنی صحت، اپنے اہل خانہ کی حفاظت اور ملک میں امن و امان کی فضا قائم رہے اس کی دعا میں لگائیں۔

علماء کا ردعمل
علماء کا ردعمل
author img

By

Published : Apr 3, 2023, 8:29 PM IST

علماء کا ردعمل

پٹنہ : رمضان المبارک میں جہاں ایک طرف روزہ دار عبادت و ذکر و اذکار میں مشغول ہوتے ہیں وہیں اس مہینے میں روزہ داروں کے لیے افطار کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے- حدیث کے اندر افطار کے تعلق سے کئی فضیلتیں بیان کی گئی ہیں۔افطار کے وقت کو عبادت اور دعا قبولیت کا وقت کہا گیا ہے،۔بتایا جاتا ہے کہ اس وقت روزہ داروں کی دعا اللہ قبول کرتا ہے۔ روزہ داروں کے بخشش کے لئے دریا کی مچھلیاں بھی اللہ سے دعا کرتی ہیں، حدیث میں ہے کہ جس نے ایک روزہ دار کو ایک کھجور یا ایک گلاس پانی سے بھی افطار کرایا تو اللہ اسے بے شمار انعامات سے نوازتا ہے. مگر سوال یہ ہے کہ رمضان المبارک کے مہینے میں جہاں افطار کا اہتمام ہوتا ہے وہ بدنظمی کی وجہ سے افطار کی روحانیت ضائع ہوتی ہیں، اس افطار میں غیر محرم خواتین کا جماؤڑا ہوتا ہے، روزہ دار تک کھجور تک نہیں پہنچتا مگر غیر روزہ داروں کے لیے خصوصی اہتمام ہوتا ہے، ایسے میں کیا اس طرح کے سیاسی افطار میں لوگوں کو شرکت کرنی چاہیے؟ جہاں افطار کے وقت افطار کی حرمت پامال ہوتی ہو؟ اس پر ای ٹی وی بھارت نے علماء کرام سے بات چیت کی اور ان کا ردعمل جاننا چاہا۔

امارت شرعیہ کے نائب امیر شریعت مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نے افطار کے تعلق سے کہا کہ افطار کا وقت خالص عبادت کا ہوتا ہے، لوگ ان وقتوں کا خیال نہیں رکھتے، اگر لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ اس وقت میں روزہ داروں کی دعا اللہ تعالیٰ رد نہیں کرتا تو روزہ دار اس وقت کو اپنی صحت، اپنے اہل خانہ کی حفاظت اور ملک میں امن و امان کی فضا قائم رہے اس کی دعا میں لگائیں. جہاں تک سیاسی افطار پارٹی کی بات ہے تو وہاں کم ہی ان چیزوں کا اہتمام کرتے ہوئے دیکھا جاتا ہے، نتیجہ کے طور پر افطار کی روحانیت ختم ہونے لگتی ہے، اور اللہ نے جو وقت غنیمت کے طور پر ہمارے سامنے پیش کیا ہے وہ ضائع ہو جاتا ہے۔

آل انڈیا ملی کونسل کے ریاستی نائب صدر مولانا ابوالکلام قاسمی شمسی نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں کی جانب سے منعقد افطار پارٹی میں شامل ہونا چاہیے تاکہ ہم برادران وطن کے سامنے اسلام کا پیغام پہنچا سکے. آج ضرورت ہے اس بات کی کہ ایسے مواقع تلاش کیے جائیں جہاں برادران وطن سے ہم خیال ہوں اور انہیں مذہب اسلام کی باتیں پیش کی جائیں۔

مزید پڑھیں:Ramdhan 2023 پٹنہ میں روزہ داروں کے توجہ کا مرکز ہے شیر چائے

علماء کا ردعمل

پٹنہ : رمضان المبارک میں جہاں ایک طرف روزہ دار عبادت و ذکر و اذکار میں مشغول ہوتے ہیں وہیں اس مہینے میں روزہ داروں کے لیے افطار کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے- حدیث کے اندر افطار کے تعلق سے کئی فضیلتیں بیان کی گئی ہیں۔افطار کے وقت کو عبادت اور دعا قبولیت کا وقت کہا گیا ہے،۔بتایا جاتا ہے کہ اس وقت روزہ داروں کی دعا اللہ قبول کرتا ہے۔ روزہ داروں کے بخشش کے لئے دریا کی مچھلیاں بھی اللہ سے دعا کرتی ہیں، حدیث میں ہے کہ جس نے ایک روزہ دار کو ایک کھجور یا ایک گلاس پانی سے بھی افطار کرایا تو اللہ اسے بے شمار انعامات سے نوازتا ہے. مگر سوال یہ ہے کہ رمضان المبارک کے مہینے میں جہاں افطار کا اہتمام ہوتا ہے وہ بدنظمی کی وجہ سے افطار کی روحانیت ضائع ہوتی ہیں، اس افطار میں غیر محرم خواتین کا جماؤڑا ہوتا ہے، روزہ دار تک کھجور تک نہیں پہنچتا مگر غیر روزہ داروں کے لیے خصوصی اہتمام ہوتا ہے، ایسے میں کیا اس طرح کے سیاسی افطار میں لوگوں کو شرکت کرنی چاہیے؟ جہاں افطار کے وقت افطار کی حرمت پامال ہوتی ہو؟ اس پر ای ٹی وی بھارت نے علماء کرام سے بات چیت کی اور ان کا ردعمل جاننا چاہا۔

امارت شرعیہ کے نائب امیر شریعت مولانا شمشاد رحمانی قاسمی نے افطار کے تعلق سے کہا کہ افطار کا وقت خالص عبادت کا ہوتا ہے، لوگ ان وقتوں کا خیال نہیں رکھتے، اگر لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ اس وقت میں روزہ داروں کی دعا اللہ تعالیٰ رد نہیں کرتا تو روزہ دار اس وقت کو اپنی صحت، اپنے اہل خانہ کی حفاظت اور ملک میں امن و امان کی فضا قائم رہے اس کی دعا میں لگائیں. جہاں تک سیاسی افطار پارٹی کی بات ہے تو وہاں کم ہی ان چیزوں کا اہتمام کرتے ہوئے دیکھا جاتا ہے، نتیجہ کے طور پر افطار کی روحانیت ختم ہونے لگتی ہے، اور اللہ نے جو وقت غنیمت کے طور پر ہمارے سامنے پیش کیا ہے وہ ضائع ہو جاتا ہے۔

آل انڈیا ملی کونسل کے ریاستی نائب صدر مولانا ابوالکلام قاسمی شمسی نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں کی جانب سے منعقد افطار پارٹی میں شامل ہونا چاہیے تاکہ ہم برادران وطن کے سامنے اسلام کا پیغام پہنچا سکے. آج ضرورت ہے اس بات کی کہ ایسے مواقع تلاش کیے جائیں جہاں برادران وطن سے ہم خیال ہوں اور انہیں مذہب اسلام کی باتیں پیش کی جائیں۔

مزید پڑھیں:Ramdhan 2023 پٹنہ میں روزہ داروں کے توجہ کا مرکز ہے شیر چائے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.