ETV Bharat / state

'مگدھ میں شکیل خان کے بعد مسلمانوں کی نمائندگی حاشیے پر'

author img

By

Published : Oct 15, 2020, 1:05 PM IST

ضلع گیا کے شیرگھاٹی اسمبلی حلقہ میں جن ادھیکار پارٹی اپنی پکڑ مضبوط بنانے میں لگی ہے، یہاں سے پارٹی کے ریاستی کارگزار صدر عمیراحمدخان عرف ٹکا خان امیدوار ہیں، ٹکاخان بہار کے قدآور رہنما مرحوم شکیل احمد خان کے بھانجہ ہیں۔

'مگدھ میں شکیل خان کے بعد مسلمانوں کی نمائندگی حاشیے پر'
'مگدھ میں شکیل خان کے بعد مسلمانوں کی نمائندگی حاشیے پر'

سنہ 2010 میں شیر گھاٹی کو دوسری مرتبہ اسمبلی حقلہ بنایا گیا، جس کے بعد یہ حلقہ سرخیوں میں رہا ہے،یہاں 2010 میں راشٹریہ جنتا دل کے امیدوار اور سابق وزیر شکیل احمد خان کو شکست ہوئی تھی، شکیل خان مرحوم کے خانوادے سے تعلق رکھنے والے عمیر خان اس بار انتخابی میدان میں ہیں، حالانکہ اس بار پارٹی دوسری ہے، مرحوم شکیل احمد خان کے سیاسی وارث کہلانے والے ان کے بھانجہ ٹکا خان جن ادھیکار پارٹی کی ٹکٹ پر قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔

'مگدھ میں شکیل خان کے بعد مسلمانوں کی نمائندگی حاشیے پر'

ٹکا خان نے ای ٹی وی بھارت اردو سے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ وہ اپنے ماموں مرحوم شکیل خان کے نظریات اور سیاسی اصولوں کو لیکر عوام کے درمیان پہنچے ہیں۔

شیرگھاٹی میں برسوں سے ترقیاتی کام نہیں ہوئے ہیں، جو چیز گزر جاتی ہے تب لوگ بات کرتے ہیں اور ان کی اہمیت سے واقف ہوتے ہیں، آج کے سیاسی حالات میں بہار کا مگدھ کمشنری اپنے مسلم رہنماء سے محروم ہے اور شکیل خان کے انتقال کے بعد سبھی پارٹیوں نے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو حاشیے پر لا کھڑا کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کی خود کی زمین مضبوط ہے'

یہاں شیرگھاٹی حلقہ میں راشٹریہ جنتادل کے کیڈروں کا ووٹ شکیل خان کو نہیں ملا جبکہ مسلمانوں نے بڑھ چڑھ کروٹ دیا تھا، انہوں نے کہا کہ ان کے کئی ایجنڈے ہیں جو وہ عوام کے سامنے پیش کر رہے ہیں، ٹکاخان نے روزگار، ہیلتھ، ایجوکیشن اور تعلیمی مرکز سے متعلق خستہ حال نظام پر حکومت اور جے ڈی یو کے امیدواروں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ شیرگھاٹی میں طالب علموں کے لیے پی جی کی پڑھائی کا نظم نہیں ہے، ایک اچھا کھیل کا میدان تک نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ اچھے اسپتال تک نہیں ہیں، دس برسوں میں مقامی رکن اسمبلی نے ترقیاتی منصوبوں کا بندر بانٹ کیا ہے۔

شیرگھاٹی میں اس کے علاوہ کئی اور بنیادی سہولیات کی فراہمی نہیں ہے جس کی وجہ سے یہاں کی حالت خراب، انہوں نے کہا کہ مضبوطی سے اپنی بات ایجنڈے کے ساتھ عوام کے درمیان رکھ رہے ہیں۔

واضح رہے کہ یہاں جے ڈی یو کے رہنما ونود یادو دس برس سے رکن اسمبلی ہیں، پہلی بار جیتنے کے بعد ونود یادو کو نتیش کمار نے انہیں وزیر بنایا تھا۔

سنہ 2010 میں شیر گھاٹی کو دوسری مرتبہ اسمبلی حقلہ بنایا گیا، جس کے بعد یہ حلقہ سرخیوں میں رہا ہے،یہاں 2010 میں راشٹریہ جنتا دل کے امیدوار اور سابق وزیر شکیل احمد خان کو شکست ہوئی تھی، شکیل خان مرحوم کے خانوادے سے تعلق رکھنے والے عمیر خان اس بار انتخابی میدان میں ہیں، حالانکہ اس بار پارٹی دوسری ہے، مرحوم شکیل احمد خان کے سیاسی وارث کہلانے والے ان کے بھانجہ ٹکا خان جن ادھیکار پارٹی کی ٹکٹ پر قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔

'مگدھ میں شکیل خان کے بعد مسلمانوں کی نمائندگی حاشیے پر'

ٹکا خان نے ای ٹی وی بھارت اردو سے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ وہ اپنے ماموں مرحوم شکیل خان کے نظریات اور سیاسی اصولوں کو لیکر عوام کے درمیان پہنچے ہیں۔

شیرگھاٹی میں برسوں سے ترقیاتی کام نہیں ہوئے ہیں، جو چیز گزر جاتی ہے تب لوگ بات کرتے ہیں اور ان کی اہمیت سے واقف ہوتے ہیں، آج کے سیاسی حالات میں بہار کا مگدھ کمشنری اپنے مسلم رہنماء سے محروم ہے اور شکیل خان کے انتقال کے بعد سبھی پارٹیوں نے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو حاشیے پر لا کھڑا کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کی خود کی زمین مضبوط ہے'

یہاں شیرگھاٹی حلقہ میں راشٹریہ جنتادل کے کیڈروں کا ووٹ شکیل خان کو نہیں ملا جبکہ مسلمانوں نے بڑھ چڑھ کروٹ دیا تھا، انہوں نے کہا کہ ان کے کئی ایجنڈے ہیں جو وہ عوام کے سامنے پیش کر رہے ہیں، ٹکاخان نے روزگار، ہیلتھ، ایجوکیشن اور تعلیمی مرکز سے متعلق خستہ حال نظام پر حکومت اور جے ڈی یو کے امیدواروں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ شیرگھاٹی میں طالب علموں کے لیے پی جی کی پڑھائی کا نظم نہیں ہے، ایک اچھا کھیل کا میدان تک نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ اچھے اسپتال تک نہیں ہیں، دس برسوں میں مقامی رکن اسمبلی نے ترقیاتی منصوبوں کا بندر بانٹ کیا ہے۔

شیرگھاٹی میں اس کے علاوہ کئی اور بنیادی سہولیات کی فراہمی نہیں ہے جس کی وجہ سے یہاں کی حالت خراب، انہوں نے کہا کہ مضبوطی سے اپنی بات ایجنڈے کے ساتھ عوام کے درمیان رکھ رہے ہیں۔

واضح رہے کہ یہاں جے ڈی یو کے رہنما ونود یادو دس برس سے رکن اسمبلی ہیں، پہلی بار جیتنے کے بعد ونود یادو کو نتیش کمار نے انہیں وزیر بنایا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.