روزہ داروں کو شدت والی گرمی اور لہر سے بچنے کی ضرورت ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے ہسپتالوں میں اضافی بیڈز اور ضروری آلات کو ریزرو کیا گیا ہے، تاکہ ہٹ اسٹروک والے مریضوں کا فوری طور پر بہتر علاج ہوسکے۔ گیا میں گرمی کی شدت کی وجہ سے عام آدمی کی زندگی پر اثرات مرتب ہوئے ہیں دوپہر بارہ بجے سے شام تین بجے تک سڑکیں سنسان ہورہی ہیں کیونکہ لہر اور تیز دھوپ کا قہر جاری ہے۔ Heat Increased in Gaya
محکمۂ موسمیات کے مطابق ریاست کے آٹھ ضلعوں کو ریڈ الرٹ کردیا گیا ہے جس میں ضلع گیا بھی شامل ہے۔ گیا میں گرمی پڑرہی ہے اور اس کی وجہ سے لوگ اسکی زد میں بھی آرہے ہیں۔ ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔گیا گرمی کی زد میں ہے اور اس سے بچانے کے لیے انتظامیہ کی جانب سے لوگوں سے اپیل کی جارہی ہے کہ وہ بلاوجہ گھر سے نہیں نکلیں صبح و شام کے وقت ہی نکل کر اپنے ضروریات کو پورا کرنے کو ترجیح دیں۔ خاص طور پر روزہ داروں کو احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔
دھوپ میں زیادہ نہ نکلیں اور اگر نکلتے بھی ہیں تو پوری تیاری کے ساتھ نکلیں اگر پیدل چل رہے ہوں تو چھتری وغیرہ اپنے ساتھ لے کر رہیں۔ افطار اور اسکے بعد پانی والے پھلوں کا استعمال زیادہ کریں وہیں بڑھتی گرمی اور لہر کے پیش نظر ضلع انتظامیہ نے محکمۂ صحت کو الرٹ پر رکھا ہے پہلے سے تیاری مکمل کی گئی ہے۔
ویکٹر برن ڈیزیز کنٹرول آفیسر ڈاکٹر اے حق نے کہا کہ ضلع میں گرمی ولہر کی وجہ سے پریشانی بڑھ سکتی ہے ایسی صورت میں ہسپتالوں میں پہلے سے انتظامات کئے گئے ہیں ضلع گیا میں کل 47 ایمبولینس ہیں جس میں سترہ ایمبولینس اے سی ہیں۔ہٹ اسٹروک کے مریضوں کے لیے اے سی ایمبولینس لازمی کرائے گئے ہیں ضلع کا کوئی بھی ہسپتال " پرائمری کمیونٹی اور ابتدائی ہیلتھ سینٹر" سے مریضوں کو بغیر اے سی ایمبولینس کے ریفر نہیں کیا جائے گا اگر وہاں اے سی ایمبولینس نہیں ہوگی تو اسکی اطلاع ہیڈ کوارٹر کو دی جائے گی تاکہ بروقت ایمبولینس کو بھیجا جاسکے۔ سبھی سب ڈویژن اور بلاک سطح کے ہسپتال میں ہٹ اسٹروک کے مریضوں کے لیے بیڈ کا انتظام کیا گیا ہو۔