ریاست بہار کے ضلع گیا اوقاف کمیٹی کی نشست منعقد ہوئی جس تحفظ اوقاف کے لیے اہم فیصلے کئے گئے ہیں۔ نشست میں ای ٹی وی بھارت اردو کی خبر کی ستائش کے ساتھ یاد دہانی پر شکریہ ادا کیا گیا۔
رکن اوقاف کمیٹی سید شاہ ذی قمر نے ای ٹی وی بھارت اردو کی خبر پڑھ کر سناتے ہوئے اپنی بات شروع کی اور کہا کہ چار ماہ کمیٹی کی تشکیل کی مدت گزر چکی ہے تاہم اقلیتی رہائشی اسکول کی زمین دستیابی پر کسی کی نظر نہیں تھی۔
خبر شائع نہیں کی ہوتی تو معاملہ آج بھی یوں ہی پڑا ہوتا جیسا کہ دوبرسوں سے زیرِ التواء ہے۔
واضح رہے کہ ای ٹی وی بھارت اردو نے گزشتہ دنوں ایک رپورٹ شائع کی تھی کہ انتظامیہ اور اوقاف کمیٹی کی بے توجہی کی وجہ سے اقلیتی رہائشی اسکول کا منصوبہ منسوخ ہونے کو ہے، اس کے بعد انتظامیہ اور اوقاف کمیٹی سرگرم ہوئی۔
آج کی میٹنگ میں اقلیتی رہائشی اسکول کے لئے دو مقام پر زمین کی دستیابی کی تجویز پیش کی گئی اور زمین دستیابی کا معاملہ اولین ترجیحات میں شامل کیا گیا۔
ضلع اوقاف کمیٹی کے صدر آفتاب عالم نے کہا کہ عوام کو وقف ایکٹ اور وقف بورڈ کے اختیارات سے متعلق معلومات فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
کمیٹی نے اپنی کارکردگی کو موثر بنانے کے لیے سرکاری افسران کے ساتھ بھی ملاقات اور اس کے تحفظ کے سلسلے میں تبادلہ خیال کرنے کا فیصلہ کیا ہے.۔
غور طلب ہے کہ سنی وقف بورڈ پٹنہ نے گذشتہ چار ماہ قبل ضلع اوقاف کمیٹی تشکیل دی تھی. کمیٹی کی حیثیت قانونی ہونے کے باوجود مکمل طور پر آزاد اور اعزازی ہوتی ہے۔
اس لیے کمیٹی کے ممبران یا چیئرمین کو وقف بورڈ کی جانب سے کسی قسم کا مالی تعاون حاصل نہیں ہوتا ہے۔
میٹنگ میں کہا گیا کہ بورڈ اور معاشرہ کمیٹی سے یہ توقع رکھتا ہے کہ کمیٹی متعلقہ ضلع میں وقف املاک کے تحفظ اور اس کی ترقی کے لئے کام کریں۔ کمیٹی کی مدت تین سال کی ہوتی ہے۔
ضلع گیا میں تحفظ سے متعلق ذمہ داری لیتے ہوئے میٹنگ میں صدر نے کہا گزری باتوں کو چھوڑ کر اب نئے سرر سے کام کرنا ہے۔