امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ Imarat Shariah Bihar Orissa And Jharkhand قوم و ملت کا ایک عظیم سرمایہ اور سماجی و فلاحی ادارہ ہے۔ جس کی خدمات کی روشن اور تابناک تاریخ ہے۔ امارت شرعیہ کے بانی مولانا ابو المحاسن محمد سجاد رحمۃ اللہ علیہ نے امارت شرعیہ بنیاد رکھی۔ مارت شرعیہ آج ہر شہر اور گاؤں گاؤں میں پھیلا ہوا ہے۔ ہمارے بزرگوں نے بھی ان دو تنظیموں پر خصوصی توجہ دی جس سے آج امارت شرعیہ اتنا مضبوط ہے۔
مذکورہ باتیں امارت شرعیہ بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کے قائم مقام ناظم مولانا شبلی قاسمی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ امارت شرعیہ اس وقت محسوس کر رہی ہے کہ دعوت و تبلیغ اور شعبہ تنظیم کے لئے علماء کرام کی خدمت لی جائے۔ موجودہ امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی بھی ان دونوں شعبوں پر غیر معمولی توجہ ہے۔
امیر شریعت حالات اور تقاضوں کو دیکھتے ہوئے بہار اڈیشہ و جھارکھنڈ کے تمام اضلاع،بلاک،پنچایت اور گاؤں میں امارت شرعیہ کی مضبوط تنظیم کے قیام اور دینی،اصلاحی،تعلیمی،دعوتی تحریک کو ہر فرد تک پہنچانے کے سلسلے میں مسلسل فکر مند ہیں، اسی غرض سے امیر شریعت کی ہدایت پر بڑی تعداد میں مبلغین بحال کرنے کا فیصلہ فرمایا ہے۔
مولانا شبلی قاسمی نے کہا کہ امارت شرعیہ سو علماء کرام کو بحثیت مبلغین بحال کرنے جا رہی ہے۔ جو ہر علاقے میں بروقت اسلام کی صحیح تعلیمات اور امارت شرعیہ کا پیغام پہنچا سکے۔
اس لئے جو حضرات علماء و حفاظ امارت شرعیہ کے شعبہ تبلیغ و تنظیم سے منسلک ہو کر قوم و ملت کی گراں قدر خدمات انجام دینا چاہتے ہیں وہ جلد از جلد اپنی درخواست ناظم امارت شرعیہ کے نام ارسال کر دیں۔
انہوں نے کہاکہ بھارت کی معیاری تعلیمی اداروں کے جو فارغین ہیں انہیں موقع دی جائیگا۔
ایک سوال کے جواب میں مولانا شبلی قاسمی نے کہا کہ بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ کے فارغین بھی اس کے اہل ہوں گے مگر تقرری انٹرویو کی بنیاد پر ہوگا۔
مولانا شبلی قاسمی نے کہا کہ کورونا کے اس وبا میں امارت شرعیہ کی ایک پہل ہے، اس کے ذریعے سے ایک سو خاندان کا مستقبل بھی تابناک ہوگا۔