ETV Bharat / state

'اردو کے ساتھ صریح ناانصافی، وزیراعلی کی خاموشی افسوسناک'

آل بہار اردو ٹیچرس ایسو سی ایشن کے زیراہتمام پروفیسر صفدر امام قادری کی رہائش گاہ ابوپلازہ اپارٹمنٹ پٹنہ میں اردو کی بقاء و تحفظ کے لئے منعقد ملی، ادبی و سماجی تنظیموں کی میٹنگ سے دانشوران کا خطاب۔

اردو کے ساتھ صریح ناانصافی، وزیر اعلی کی خاموشی افسوسناک: ناظم امارت شریعہ
اردو کے ساتھ صریح ناانصافی، وزیر اعلی کی خاموشی افسوسناک: ناظم امارت شریعہ
author img

By

Published : Sep 21, 2020, 9:43 AM IST

میٹرک امتحان میں اردو کی لازمیت ختم کر دینے والی نوٹیفیکیشن کے بعد سے پورے بہار میں اس کے خلاف شور بپا ہے- محبان اردو لگاتار اس کے خلاف احتجاج اور مظاہرے کر رہے ہیں اور مختلف اخباری بیانات اور میمورنڈم کے ذریعے معاملہ حکومت تک پہنچائی جا رہی ہے۔ اس کے باوجود اس سلگتے مسلے پر وزیر اعلی نتیش کمار کی خاموشی افسوسناک ہے۔

مذکورہ باتیں امارت شریعہ کے ناظم مولانا شبلی قاسمی نے آل بہار اردو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام پٹنہ این آئی ٹی موڑ واقع پروفیسر صفدر امام قادری کی رہائش گاہ پر منعقد اردو کی بقاء وتحفظ کے لئے مختلف ملی ادبی و سماجی تنظیموں کی مشترکہ میٹنگ کو خطاب کرتے ہوئے کہی-

انہوں نے کہا کہ 'اردو ملک کی پیاری اور بہار کی دوسری سرکاری زبان ہے، اس کے تحفظ کے لئے امارت شریعہ بہار پابند عہد ہے- اس مسلے کو لے کر امارت شریعہ کے ذمہ داران آل بہار اردو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ایسوسی ایشن کے علاوہ دیگر تنظیموں کے نمائندوں کی ٹیم جلد ہی وزیر اعلی سے ملاقات کر مذکورہ معاملہ میں وزیر اعلی سے مداخلت کرنے کی گزارش کرے گی۔'

میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے بزم صدف انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر و صدر شعبہ اردو کالج آف کامرس پٹنہ کے پروفیسر صفدر امام قادری نے کہا کہ 'چھ میں سے پانچ سبجیکٹس میں اساتذہ کی بحالی میں طلباء کی گنتی کی کوئی قید نہیں ہے جبکہ مادری زبان اردو اور بہار کی دوسری سرکاری زبان اردو میں اساتذہ کی بحالی کے لئے پہلے دس طلباء کی شرط لگانا اور اب چالیس طلباء کے ساتھ مشروط کرنا کہاں کا انصاف ہے۔'

انہوں نے مزید کہا کہ 'ضابطے کے مطابق اسکولز میں پہلے اساتذہ کی بحالیاں ہوں گی اور جب اساتذہ ہون گے تو طلباء زانوئے تلمذ تہہ کرنے خود آیین گے، نہ کہ پہلے طلباء پھر اساتذہ-'

اردو کے ساتھ صریح ناانصافی، وزیر اعلی کی خاموشی افسوسناک: ناظم امارت شریعہ
اردو کے ساتھ صریح ناانصافی، وزیر اعلی کی خاموشی افسوسناک: ناظم امارت شریعہ

جناب قادری نے کہا کہ 'حکومت کو ازخود اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے طلباء کی گنتی کی شرط کو کا‌العدم قرار دینی چاہئے۔'

اس موقع پر جمیعت اہلحدیث کے صوبائی جنرل سیکریٹری مولانا خورشید عالم مدنی نے کہا کہ 'وزیر اعلی بہار نتیش کمار اردو کے تعلق سے کافی سنجیدہ رہے ہیں، بہار کے سبھی سرکاری اسکولز میں اردو ٹیچرس کی بحالی طلباء کے بغیر اعداد وشمار کے انہیں کی رہیں منت ہے لیکن ‌محکمہ تعلیم کے چند افسران کی تعصب وتنگ نظری سے وزیر اعلی کی شبیہ کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'متعصب افسران کے خلاف فوری کارروائی ہونی چاہئے اور ناقص نوٹیفیکیشن لیٹر نمبر 799 مؤرخہ 15.05.2020 کو کا العدم قرار دے کر اردو کو لازمی مضمون میں شامل کرنے کا واضح فرمان جاری کرنا چاہیے۔'

اس موقع پر جمیعت علماء بہار کے ترجمان و مجلس مشاورت کمیٹی کے سیکریٹری انوارالہدی نے کہا کہ 'بہار کی آفیشیل زبان اردو کے ساتھ ناانصافی مکمل منصوبہ بندی کے تحت ہوری ہے اور یہ فرقہ پرست افسران کی گہری سازش کا نتیجہ ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'اردو ہماری مادری اور خالص ہندوستانی زبان ہے، اگر یہ چھن گئی تو ہماری تہذیب و تمدن اور ہمارا معاش خطرے میں پڑ جائے گا- اس لڑائی کو ہمیں مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ لڑنا ہوگا- اس تحریک کو بلاک سطح سے لے کر ضلع اور ریاستی سطح پر مضبوطی کے ساتھ ‌لڑناہوگا۔ اردو کا تحفظ ہمارا آیینی حق ہے اور ہم اس کے لیے اس وقت تک لڑتے رہے ہیں گے جب تک اس کا حق نہیں مل جائے۔'

ایسوسی ایشن کے ریاستی صدر ڈاکٹر عقیل احمد نے کہا کہ 'اردو کی تحریک کو پورے بہار میں تیز کیا جائے گا۔ اردو کے ساتھ ناانصافی کسی بھی حال میں برداشت نہیں کی جاۓ گی۔ ایک کڑی میں ایک ساتھ بہار کے سبھی اضلاع میں احتجاج درج کرایا جائے گا۔'

ایسوسی ایشن کے ریاستی سیکریٹری محمد امان اللہ نے میٹنگ میں موجود مختلف تنظیموں کے ذمہ داران کو محکمہ تعلیم کے ذریعے جاری نوٹیفیکیشن کی کاپی دستیاب کراتے ہوئے اردو کے مسائل کی نشاندہی کر اس اہم مسلے کی طرف سبھی ذمہ داروں کی توجہ مبذول کرائی۔

ایسوسی ایشن کے خازن فیروز عالم نے کہا کہ 'اردو کی حق تلفی کے خلاف اردو آبادی میں غم و غصے کی لہر ہے۔ ‌اس کا ‌خمیازہ حکومت کو بھگتنا ہوگا۔'

یہ بھی پڑھیں: بنیادی سہولیات نہ ملنے کے سبب گاؤں گوڑسرا بدحالی کا شکار

آل بہار اردو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے تنظیمی سیکریٹری عزیر سالم نے میٹنگ میں موجود مختلف تنظیموں کے نمائندوں اور مہمانوں شکریہ ادا کیا۔

میٹنگ میں نور عالم ابراہیم، انیس انجم، محمد افضل، محمد امین کے علاوہ درجنوں تنظیم کے نمائندوں نے شرکت کی۔

میٹرک امتحان میں اردو کی لازمیت ختم کر دینے والی نوٹیفیکیشن کے بعد سے پورے بہار میں اس کے خلاف شور بپا ہے- محبان اردو لگاتار اس کے خلاف احتجاج اور مظاہرے کر رہے ہیں اور مختلف اخباری بیانات اور میمورنڈم کے ذریعے معاملہ حکومت تک پہنچائی جا رہی ہے۔ اس کے باوجود اس سلگتے مسلے پر وزیر اعلی نتیش کمار کی خاموشی افسوسناک ہے۔

مذکورہ باتیں امارت شریعہ کے ناظم مولانا شبلی قاسمی نے آل بہار اردو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام پٹنہ این آئی ٹی موڑ واقع پروفیسر صفدر امام قادری کی رہائش گاہ پر منعقد اردو کی بقاء وتحفظ کے لئے مختلف ملی ادبی و سماجی تنظیموں کی مشترکہ میٹنگ کو خطاب کرتے ہوئے کہی-

انہوں نے کہا کہ 'اردو ملک کی پیاری اور بہار کی دوسری سرکاری زبان ہے، اس کے تحفظ کے لئے امارت شریعہ بہار پابند عہد ہے- اس مسلے کو لے کر امارت شریعہ کے ذمہ داران آل بہار اردو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ایسوسی ایشن کے علاوہ دیگر تنظیموں کے نمائندوں کی ٹیم جلد ہی وزیر اعلی سے ملاقات کر مذکورہ معاملہ میں وزیر اعلی سے مداخلت کرنے کی گزارش کرے گی۔'

میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے بزم صدف انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر و صدر شعبہ اردو کالج آف کامرس پٹنہ کے پروفیسر صفدر امام قادری نے کہا کہ 'چھ میں سے پانچ سبجیکٹس میں اساتذہ کی بحالی میں طلباء کی گنتی کی کوئی قید نہیں ہے جبکہ مادری زبان اردو اور بہار کی دوسری سرکاری زبان اردو میں اساتذہ کی بحالی کے لئے پہلے دس طلباء کی شرط لگانا اور اب چالیس طلباء کے ساتھ مشروط کرنا کہاں کا انصاف ہے۔'

انہوں نے مزید کہا کہ 'ضابطے کے مطابق اسکولز میں پہلے اساتذہ کی بحالیاں ہوں گی اور جب اساتذہ ہون گے تو طلباء زانوئے تلمذ تہہ کرنے خود آیین گے، نہ کہ پہلے طلباء پھر اساتذہ-'

اردو کے ساتھ صریح ناانصافی، وزیر اعلی کی خاموشی افسوسناک: ناظم امارت شریعہ
اردو کے ساتھ صریح ناانصافی، وزیر اعلی کی خاموشی افسوسناک: ناظم امارت شریعہ

جناب قادری نے کہا کہ 'حکومت کو ازخود اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے طلباء کی گنتی کی شرط کو کا‌العدم قرار دینی چاہئے۔'

اس موقع پر جمیعت اہلحدیث کے صوبائی جنرل سیکریٹری مولانا خورشید عالم مدنی نے کہا کہ 'وزیر اعلی بہار نتیش کمار اردو کے تعلق سے کافی سنجیدہ رہے ہیں، بہار کے سبھی سرکاری اسکولز میں اردو ٹیچرس کی بحالی طلباء کے بغیر اعداد وشمار کے انہیں کی رہیں منت ہے لیکن ‌محکمہ تعلیم کے چند افسران کی تعصب وتنگ نظری سے وزیر اعلی کی شبیہ کو بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'متعصب افسران کے خلاف فوری کارروائی ہونی چاہئے اور ناقص نوٹیفیکیشن لیٹر نمبر 799 مؤرخہ 15.05.2020 کو کا العدم قرار دے کر اردو کو لازمی مضمون میں شامل کرنے کا واضح فرمان جاری کرنا چاہیے۔'

اس موقع پر جمیعت علماء بہار کے ترجمان و مجلس مشاورت کمیٹی کے سیکریٹری انوارالہدی نے کہا کہ 'بہار کی آفیشیل زبان اردو کے ساتھ ناانصافی مکمل منصوبہ بندی کے تحت ہوری ہے اور یہ فرقہ پرست افسران کی گہری سازش کا نتیجہ ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'اردو ہماری مادری اور خالص ہندوستانی زبان ہے، اگر یہ چھن گئی تو ہماری تہذیب و تمدن اور ہمارا معاش خطرے میں پڑ جائے گا- اس لڑائی کو ہمیں مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ لڑنا ہوگا- اس تحریک کو بلاک سطح سے لے کر ضلع اور ریاستی سطح پر مضبوطی کے ساتھ ‌لڑناہوگا۔ اردو کا تحفظ ہمارا آیینی حق ہے اور ہم اس کے لیے اس وقت تک لڑتے رہے ہیں گے جب تک اس کا حق نہیں مل جائے۔'

ایسوسی ایشن کے ریاستی صدر ڈاکٹر عقیل احمد نے کہا کہ 'اردو کی تحریک کو پورے بہار میں تیز کیا جائے گا۔ اردو کے ساتھ ناانصافی کسی بھی حال میں برداشت نہیں کی جاۓ گی۔ ایک کڑی میں ایک ساتھ بہار کے سبھی اضلاع میں احتجاج درج کرایا جائے گا۔'

ایسوسی ایشن کے ریاستی سیکریٹری محمد امان اللہ نے میٹنگ میں موجود مختلف تنظیموں کے ذمہ داران کو محکمہ تعلیم کے ذریعے جاری نوٹیفیکیشن کی کاپی دستیاب کراتے ہوئے اردو کے مسائل کی نشاندہی کر اس اہم مسلے کی طرف سبھی ذمہ داروں کی توجہ مبذول کرائی۔

ایسوسی ایشن کے خازن فیروز عالم نے کہا کہ 'اردو کی حق تلفی کے خلاف اردو آبادی میں غم و غصے کی لہر ہے۔ ‌اس کا ‌خمیازہ حکومت کو بھگتنا ہوگا۔'

یہ بھی پڑھیں: بنیادی سہولیات نہ ملنے کے سبب گاؤں گوڑسرا بدحالی کا شکار

آل بہار اردو ٹیچرس ایسوسی ایشن کے تنظیمی سیکریٹری عزیر سالم نے میٹنگ میں موجود مختلف تنظیموں کے نمائندوں اور مہمانوں شکریہ ادا کیا۔

میٹنگ میں نور عالم ابراہیم، انیس انجم، محمد افضل، محمد امین کے علاوہ درجنوں تنظیم کے نمائندوں نے شرکت کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.