پٹنہ: اس وقت ملک کی بیشتر ریاستوں میں فرقہ وارانہ ماحول ہے،شرپسند عناصر کھلے طور پر ملک کے امن و امان اور بھائی چارے کی فضا کو مکدر کرنے کے درپے ہے، ہر روز ملک کے کسی نہ کسی حصے سے ناخوشگوار خبریں سننے کو مل رہی ہیں، حال یہ ہے کہ جو مذہبی تہوار آپسی بھائی چارے اور پیار و محبت اور یگانگت کو پروان چڑھانے کا موقع فراہم کرتے ہیں ان کو بھی شرپسند عناصر نے اپنے سیاسی مفاد اور نفرت کے کاروبار کو بڑھانے کا ذریعہ بنا لیا ہے، ان حالات کے درمیان اب عید الفطر عنقریب ہے، ایسے میں ملکی سطح پر دس تنظیموں کے سربراہان نے مسلمانوں سے جو اپیل کی ہے وہ یقیناً حکمت عملی پر مبنی ہے اور ہمیں انہیں خطوط پر آگے کا لائحہ عمل طے کرنا چاہیے-Muslims Should Work Strategically on the Occasion of Eid
مذکورہ باتیں جےڈی یو کے سینئر رہنما و رکن قانون ساز کونسل ڈاکٹر خالد انور نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہی، انہوں نے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ، جمعیۃ علماء ہند، جماعت اسلامی ہند، جمعیت اہل حدیث، آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت، دارالعلوم دیوبند وقف، رضا اکیڈمی، آل انڈیا شیعہ کونسل، آل انڈیا ملی کونسل کے ذمہ داران نے عید الفطر کے موقع پر مشترکہ اپیل جاری کر ہندی مسلمانوں کی جو رہنمائی کی ہے وہ قابل قدر ہے، اس وقت ہمیں احتیاط، صبر اور حکمت عملی سے کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہماری طرف سے شرپسندوں کو کوئی موقع نہ ملے، اس وقت پوری دنیا میں مسلمانوں کو اجتماعی طور سے نقصان پہنچانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، مسلمانوں کو الگ تھلگ کرنے کی کوشش ہو رہی ہے مگر ہم ان کے منصوبے پر پانی پھیر دیں گے۔
مزید پڑھیں:Exclusive Interview of Khalid Anwar MLC Bihar: جے ڈی یو رکن قانون ساز کونسل خالد انور سے خصوصی گفتگو
ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ مسلمان آپسی اتحاد کا ثبوت پیش کرے، ہم چاہے جس مسلک اور خانہ میں بٹے ہوں مگر بات جب ہمارے تشخص اور مذہب کو بدنام کرنے کی آئے تو ہم اجتماعی طور پر مل بیٹھ کر اس کا مقابلہ کریں، ابھی حالیہ رام نومی کے موقع پر مظفرپور کا واقعہ سامنے ہے، شرپسندوں کے منصوبے کچھ اور تھے مگر وہ ناکام ہوئے. عید کے موقع پر بھی ہم عیدگاہ جائیں تو بلاضرورت چیزوں سے احتیاط برتیں، کوئی مشتعل کرنے کی کوشش کرے تو اسے نظر انداز کر آگے بڑھیں۔