پٹنہ: نالندہ میں زہریلی شراب سے موت کے بعد بی جے پی اور جے ڈی یو کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کا دور جاری Clash between BJP and JDU ہے۔ سب سے پہلے بی جے پی کی جانب سے شراب بندی قانون کے حوالے سے حکومت پر سوالات اٹھائے گئے جس کے بعد جے ڈی یو نے بھی سخت لہجے میں جوابی حملہ کیا ہے۔
اسی دوران جے ڈی یو کے رکن اسمبلی سنجیو کمار نے بی جے پی کو کھلے عام بیان بازی نہ کرنے کا مشورہ دیا اور انہوں نے کہا کہ 'بہار میں شراب بندی قانون کو سختی سے لاگو کیا جا رہا ہے۔ نالندہ میں بھی پولیس کارروائی کر رہی ہے۔ ایسے میں بی جے پی لیڈر جس طرح اتحاد میں رہ کر حکومت کے خلاف بیان بازی کر رہے ہیں، یہ ٹھیک نہیں ہے۔
اس کے جواب میں بی جے پی کے ریاستی صدر سنجے جیسوال JDU Threat to BJP نے جے ڈی یو کو دھمکی آمیز انداز میں کہا کہ 'جنتا دل یونائیٹڈ کو اتحادی وصول کی پیروی کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ٹوئٹر، ٹوئٹر کھیلنا بند کر دینا چاہیے۔ اگر جے ڈی یو لیڈر وزیر اعظم کے ساتھ ٹویٹر،ٹوئٹر کھیلیں گے تو بہار کے 76 لاکھ بی جے پی کے کارکنان اس کا جواب دینا جانتے ہیں۔
سنجے جیسوال یہیں نہیں رکے انہوں نے چیف منسٹر نتیش کمار کی کرسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'جناب سمجھ گئے ہیں کہ این ڈی اے اتحاد کا فیصلہ مرکز کا ہے اور بہت مضبوط ہے، اس لئے ہم سب کو مل کر چلنا ہوگا'۔ پھر بار بار جناب آپ مجھے اور مرکزی قیادت کو ٹیگ کرکے سوال کیوں کرتے ہیں۔ این ڈی اے اتحاد کو مضبوط رکھنے کے لیے ہم سب کو حدود کا خیال رکھنا چاہیے۔ یہ ایک طرفہ اب نہیں چلے گا۔
مزید پڑھیں:
اس کے جواب میں جے ڈی یو کے ایم ایل اے سنجیو کمار نے کہا کہ اگر اتنی ہی پریشانی ہے تو حکومت میں کیوں ہیں؟ ساتھ چھوڑنا ہے تو چھوڑ دیجئے، Clash between BJP and JDU کون بی جے پی کو ساتھ رہنے کے لیے بول رہا ہے۔