کورونا وائرس کے پیش نظر ملک میں لاک ڈاؤن جاری ہے،تو وہیں تبلیغی جماعت سے گھر لوٹے لوگوں میں کورونا مثبت آنے کی وجہ سے ملک میں کورونا کے معاملے میں لگاتار میں اضافہ ہو رہا ہے۔
اس دوران نالندہ کے بہارشريف مركز میں منعقد میٹنگ میں شامل 363 لوگوں کے نشاندہی نہیں ہونے سے ضلع انتظامیہ کی مشکل بڑھی ہوئی ہے. اس سے متعلق سوال جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے بہار کے ڈی جی پی گپتیشور پانڈے سے پوچھا، تو انہوں نے سخت لہجے میں اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 'آپ ہمیں اس کی فہرست دیجئے ہم کارروائی کریں گے، ایک ایک کو ٹریس کر لیں گے۔
وہیں ڈی جی پی نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں پولیس اور ڈاکٹزر پوری طرح سے تعینات ہیں۔ضلعے کو سیل کر دیا گیا ہے، اور تمام مشتبہ افراد کی جانچ کی جارہی ہے ۔
نالندہ کے بہار شریف مسجد میں تبليغي جماعت کے انکشاف ہونے کے بعد سے انتظامیہ پوری طرح سے کاروائی کر رہی ہے ،مركز میں شامل ہوئے والے لوگوں کی شناخت کے لئے انتظامیہ نے نوٹس بھی جاری کر دیا ہے. ایسا کہا جا رہا ہے کی قریب 640 لوگ نالندہ مرکز کے میٹنگ میں شامل ہوئے تھے.
جانکاری کے مطابق نالندہ ڈی ایم نے 12 اپریل کو ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے پرنسپل سکریٹری کو ایک خط لکھا تھا، جس میں انہوں نے بتایا تھا کہ بہار شریف کے شیخ پورہ مسجد میں تنلیغی جماعت کا 14، 15 مارچ کو ایک میٹنگ منعقد کی گئی ہے۔ جس میں تقریبا 640 لوگوں نے شرکت کی تھی، ان میں سے 13 نالندہ کے تھے،حالانکہ سبھی کی شناخت کرکے ان کا نمونہ جانچ کے لئے بھیجا گیا تھا، جہاں سے ان کی رپورٹ منفی آئی ہے ۔
ڈیزاسٹر ڈیپارٹمنٹ کے سیکریٹری نے بتایا کہ اس میٹنگ میں بہار کے کل 340 افراد نے شرکت کی تھی ۔ ان میں سے 277 کی شناخت ہوگئی ہے۔ جن کو کورنٹائن کیا گیا ہے۔