ریاست بہار کے گیا میں آج زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کے طور پر انسانی زنجیر بنائی گئی، جس میں عظیم اتحاد کے رہنما و کارکنان سمیت عام لوگوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہوئی۔ حزب اختلاف کے رہنما تیجسوی یادو کے اعلان پر انسانی زنجیر دن کے ساڑھے بارہ بجے سے ایک بجے تک بنائی گئی۔
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت اردو سے بات کرتے ہوئے سابق ریاستی وزیر و کانگریس رہنما اودھیش سنگھ نے کہا کہ زرعی قوانین کی مخالفت میں اور کسان تحریک کی حمایت میں یہ زیجیر بنائی گئی ہے۔ بہار کے کسان بھی زرعی قوانین کی مخالفت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ قانون نہ صرف کسانوں کو متاثر کرے گا بلکہ اس کا اثر متوسط طبقہ پر بھی پڑےگا، اس قانون کا صاف مطلب ہے کہ یہاں کے کسان اپنی ہی زمین پر کنٹریکٹ کے طور پر کاشتکاری کریں گے۔ کسانوں کی زمین چھین لی جائےگی۔ حقیقت یہ ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی ان کاغذات کو ہی دکھا رہے ہیں، جو کسان نہیں دیکھنا چاہتے۔
بہار میں منڈی سسٹم نہیں ہونے کے سوال پر انہوں نے کہا وزیر اعلیٰ نتیش کمار جب حکومت میں آئے تو انہوں نے بھی کارپوریٹ گھرانوں کو کاشتکاری سونپنے کی کوشش کی لیکن وہ ہو نہیں سکا بلکہ پیکس کا نظام شروع ہوا۔ نتیش کمار اگر کہتے ہیں کہ یہ زرعی قوانین سے کسانوں کو نقصان نہیں ہے تو وہ اپنے اصولوں سے سمجھوتہ کرچکے ہیں۔
انسانی زنجیر کی کانگریس کی طرف سے قیادت کر رہے گیا میونسپل کارپوریشن کے ڈپٹی میئر موہن شریواستو نے کہا کہ ملک کی ستر فیصد آبادی کاشتکاری پر منحصر ہے۔ ستر فیصد آبادی والے کسان اگر اس قانون کو نہیں چاہتے ہیں تو پھر مرکزی حکومت کا کوئی حق نہیں ہے کہ وہ ضد پر اڑی رہے۔ کسان کے ساتھ کوئی بھی دھوکہ دہی نہیں کرسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی سفارتحانہ پر ہوئے دھماکے سے متعلق خط برآمد
انہوں نے کہا یہ معاملہ ہر شخص کی زندگی اور پہچان سے جڑا ہوا ہے لہذا بلا تفریق سبھی کو زرعی قوانین کی مخالفت میں کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔ زراعت ہماری پہچان ہے۔ اس لیے اس کو حکومت ختم نہیں کرسکتی ہے۔