ETV Bharat / state

'سی اے اے اور این آر سی کے خلاف انسانی زنجیر نے نئی تاریخ رقم کی'

آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی نے کہا کہ آج بہار کی عوام نے سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف اپنا احتجاج انسانی زنجیر کی شکل میں درج کرا کر انسانی زنجیر کی ایک نئی تاریخ رقم کی۔

آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی
آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی
author img

By

Published : Jan 25, 2020, 7:15 PM IST

Updated : Feb 18, 2020, 9:42 AM IST

ریاست بہار کے پھلواری شریف میں واقع آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی نے بہار کے عوام کو انسانی زنجیر کو کامیاب بنانے پر مبارکباد پیش کی اور امید ظاہر کی کہ اس تحریک کو کامیاب کرنے کے لیے بھارت اور بطور خاص بہار کے عوام اپنی قربانیاں جاری رکھیں گے۔

گاؤں، دیہات، شہر اور قصبہ ہر جگہ لاکھوں کی تعداد میں لوگ ہاتھ سے ہاتھ جوڑ کر اپنے اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت کو یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ ہم کسی بھی ناانصافی اور ظلم کے خلاف خاموش نہیں رہیں گے، بلکہ پوری قوت سے ظالمانہ قانون کا مقابلہ کریں گے۔


انسانی زنجیر کو کامیاب بنانے کے لیے آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی چیئرمین ابوالکلام ریسرچ فاؤنڈیشن نے پورے ملک اور بطور خاص بہار کے امن پسند اور جمہوریت نواز عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ سیاہ قانون سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ ہر اگلے دن عوامی غصہ ان قوانین کے خلاف بڑھتا جارہا ہے۔

خواتین بوڑھے بچے سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر اس قانون کے خلاف سڑکوں پر ہیں گذشتہ ایک مہینہ سے زائد سے یہ مظاہرے لگاتار جاری ہیں۔ لیکن حکومت ہند اپنی ہٹ دھرمی اور انا کی وجہ سے ملک کو تباہی کی طرف دھکیل رہی ہے۔ ملک کی اقتصادی حالت تباہ و برباد ہوچکی ہے۔ چھوٹی بڑی سینکڑوں کمپنیاں بند ہو چکی ہیں۔ لاکھوں نوجوان بے روزگار ہو چکے ہیں، ملک کا خزانہ خالی پڑا ہے، لیکن مرکزی حکومت ہندو مسلم کو لڑانے کے لیے ایسے قوانین اور بل لارہی ہے جو ملک کی سا لمیت کے لیے خطرناک ہے۔

سی اے اے ملک کے لیے خطرناک قانون ہے یہ ملک کو بدامنی اور انارکی کی دلدل میں دھکیل دے گا۔ پوری دنیا میں بھارت کا سر شرم سے جھک چکا ہے۔ جمہوری ممالک کی فہرست میں بھارت اپنی جمہوری قدریں کھونے کی وجہ سے نچلے پائدان کی طرف کھسکتا جارہا ہے۔

حالیہ شائع شدہ رپورٹ میں بھارت 10 پائیدان نیچے پھسل کر اب 51 ویں نمبر پر ہے۔ یہ بھارتی حکومت اور عوام کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ سی اے اے کی وجہ سے بھارت جمہوریت کے فہرست میں اس قدر نیچے گرا ہے لیکن افسوس کہ ارباب اقتدار کو اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ وہ اپنی انا کی تسکین جھوٹی سیاست اور ہندتوا کے لیے بھارت کو ایسی دلدل میں دھکیلنے کی کوشش کر رہے ہیں جہاں سے اس کا باہر نکلنا مشکل ہوجائے گا۔

آل انڈیا ملی کونسل بہار کے ریاستی جنرل سکریٹری مولانا محمد نافع عارفی نے انسانی زنجیر کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ہند کو چاہیے کہ وہ عوام کی آواز کو سنیں اور اس قانون کو فورا واپس لے، ورنہ ہر روز یہ تحریک تیز سے تیز تر ہوتی جائے گی اور ایک وقت آئے گا جب حکومت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوگی ۔

ریاست بہار کے پھلواری شریف میں واقع آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی نے بہار کے عوام کو انسانی زنجیر کو کامیاب بنانے پر مبارکباد پیش کی اور امید ظاہر کی کہ اس تحریک کو کامیاب کرنے کے لیے بھارت اور بطور خاص بہار کے عوام اپنی قربانیاں جاری رکھیں گے۔

گاؤں، دیہات، شہر اور قصبہ ہر جگہ لاکھوں کی تعداد میں لوگ ہاتھ سے ہاتھ جوڑ کر اپنے اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت کو یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ ہم کسی بھی ناانصافی اور ظلم کے خلاف خاموش نہیں رہیں گے، بلکہ پوری قوت سے ظالمانہ قانون کا مقابلہ کریں گے۔


انسانی زنجیر کو کامیاب بنانے کے لیے آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی چیئرمین ابوالکلام ریسرچ فاؤنڈیشن نے پورے ملک اور بطور خاص بہار کے امن پسند اور جمہوریت نواز عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ سیاہ قانون سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ ہر اگلے دن عوامی غصہ ان قوانین کے خلاف بڑھتا جارہا ہے۔

خواتین بوڑھے بچے سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر اس قانون کے خلاف سڑکوں پر ہیں گذشتہ ایک مہینہ سے زائد سے یہ مظاہرے لگاتار جاری ہیں۔ لیکن حکومت ہند اپنی ہٹ دھرمی اور انا کی وجہ سے ملک کو تباہی کی طرف دھکیل رہی ہے۔ ملک کی اقتصادی حالت تباہ و برباد ہوچکی ہے۔ چھوٹی بڑی سینکڑوں کمپنیاں بند ہو چکی ہیں۔ لاکھوں نوجوان بے روزگار ہو چکے ہیں، ملک کا خزانہ خالی پڑا ہے، لیکن مرکزی حکومت ہندو مسلم کو لڑانے کے لیے ایسے قوانین اور بل لارہی ہے جو ملک کی سا لمیت کے لیے خطرناک ہے۔

سی اے اے ملک کے لیے خطرناک قانون ہے یہ ملک کو بدامنی اور انارکی کی دلدل میں دھکیل دے گا۔ پوری دنیا میں بھارت کا سر شرم سے جھک چکا ہے۔ جمہوری ممالک کی فہرست میں بھارت اپنی جمہوری قدریں کھونے کی وجہ سے نچلے پائدان کی طرف کھسکتا جارہا ہے۔

حالیہ شائع شدہ رپورٹ میں بھارت 10 پائیدان نیچے پھسل کر اب 51 ویں نمبر پر ہے۔ یہ بھارتی حکومت اور عوام کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ سی اے اے کی وجہ سے بھارت جمہوریت کے فہرست میں اس قدر نیچے گرا ہے لیکن افسوس کہ ارباب اقتدار کو اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ وہ اپنی انا کی تسکین جھوٹی سیاست اور ہندتوا کے لیے بھارت کو ایسی دلدل میں دھکیلنے کی کوشش کر رہے ہیں جہاں سے اس کا باہر نکلنا مشکل ہوجائے گا۔

آل انڈیا ملی کونسل بہار کے ریاستی جنرل سکریٹری مولانا محمد نافع عارفی نے انسانی زنجیر کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ہند کو چاہیے کہ وہ عوام کی آواز کو سنیں اور اس قانون کو فورا واپس لے، ورنہ ہر روز یہ تحریک تیز سے تیز تر ہوتی جائے گی اور ایک وقت آئے گا جب حکومت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوگی ۔

Intro:Body:

OthersPosted at: Jan 25 2020 6:04PM



سی اے اے این آر سی ، این پی آر کے خلاف انسانی زنجیرنے نئی تاریخ رقم کی:انیس الرحمن قاسمی



پھلواری شریف25جنوری(یواین آئی)آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی نے کہاکہ آج25جنوری کو بہار کی عوام نے سی اے اے،این آر سی اوراین پی آر کے خلاف اپنا احتجاج انسانی زنجیر کی شکل میں درج کراکر انسانی زنجیر کی ایک نئی تاریخ رقم کی۔اور مولانا نے بہار کے عوام کو انسانی زنجیر کو کامیاب بنانے پر مبارکباد پیش کی اورامید ظاہر کی کہ اس تحریک کو کامیاب کرنے کے لیے ہندوستان اوربطور خاص بہار کے عوام اپنی قربانیاں جاری رکھیں گے۔

گاؤں،دیہات،شہر اورقصبہ ہر جگہ لاکھوں کی تعداد میں لوگ ہاتھ سے ہاتھ جوڑ کر اپنے اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت کو یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ ہم کسی بھی ناانصافی اورظلم کے خلاف خاموش نہیں رہیں گے،بلکہ پوری قوت سے ظالمانہ قانون کا مقابلہ کریں گے۔انسانی زنجیر کو کامیاب بنانے کے لیے آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی چیرمین ابوالکلام ریسرچ فاؤنڈیشن نے پورے ملک اوربطور خاص بہار کے امن پسند اورجمہوریت نواز عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ سیاہ قانون سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے اور دھرنے جاری ہیں۔ ہر اگلے دن عوامی غصہ ان قوانین کے خلاف بڑھتا جارہا ہے۔ خواتین بوڑھے بچے سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر اس قانون کے خلاف سڑکوں پر ہیں گذشتہ ایک مہینہ سے زائد سے یہ مظاہرے اور دھرنے لگاتار جاری ہیں۔ لیکن حکومت ہند اپنی ہٹ دھرمی اور انا کی وجہ سے ملک کو تباہی کی طرف دھکیل رہی ہے۔ ملک کی اقتصادی حالت تباہ و برباد ہوچکی ہے۔ چھوٹی بڑی سینکڑوں کمپنیاں بند ہو چکی ہیں لاکھوں نوجوان بے روزگار ہو چکے ہیں، ملک کا خزانہ خالی پڑا ہے؛ لیکن مرکزی حکومت ہندو مسلم کو لڑانے کیلئے ایسے قوانین اور بل لارہی ہے جو ملک کی سا لمیت کیلئے خطرناک ہے۔ سی اے اے ملک کیلئے خطرناک قانون ہے یہ ملک کو بدامنی اور انارکی کی دلدل میں دھکیل دیگا پوری دنیا میں ہندستان کا سر شرم سے جھک چکا ہے۔جمہوری ممالک کی فہرست میں ہندستان اپنی جمہوری قدریں کھونے کی وجہ سے نچلے پائدان کی طرف کھسکتا جارہا ہے۔حالیہ شائع شدہ رپورٹ میں ہندستان 10پائیدان نیچے پھسل کر اب 51 ویں نمبر پر ہے۔ یہ ہندستانی حکومت اور عوام کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ سی اے اے بل کی وجہ سے ہندستان جمہوریت کے فہرست میں اس قدر نیچے گرا ہے لیکن افسوس کہ ارباب اقتدار کو اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ وہ اپنی انا کی تسکین جھوٹی سیاست اور ہندتوا کیلئے ہندستان کو ایسی دلدل میں دھکیلنے کی کوشش کررہے ہیں جہاں سے اس کا باہر نکلنا مشکل ہوجائیگا۔

آل انڈیا ملی کونسل بہار کے ریاستی جنرل سکریٹری مولانا محمد نافع عارفی نے انسانی زنجیر کو تاریخی قراردیتے ہوئے کہاکہ حکومت ہند کو چاہیے کہ وہ عوام کی آواز کو سنے اوراس سیاہ قانون کو فورا واپس لے،ورنہ ہرروز یہ تحریک تیز سے تیز تر ہوتی جائے گی اورایک وقت آئے گا جب حکومت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوگی ۔

یواین آئی۔ قمر۔ایف اے


Conclusion:
Last Updated : Feb 18, 2020, 9:42 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.