گیا کے بودھ گیا مہابودھی مندر سے 500 میٹر کی دوری پر منگل کو سبزی مارکیٹ میں آگ لگ گئی ، آگ نے اس دوران سو سے زیادہ دکانوں کو اپنی زد میں لے لیا سبھی دکانیں جل کر خاکستر ہوگئی ہیں۔ آگ کی وجہ سے پانچ سے زیادہ سلنڈر ایک ایک کرکے بلاسٹ ہوئے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ لوگوں نے قیاس آرائی کی کہ کوئی طاقتور بم پھٹا ہے فائر بریگیڈ کی پانچ گاڑیاں موقع پر پہنچی ہوئی ہیں آگ پر قابو پانے کی مسلسل کوششیں کی جارہی ہے۔
آگ لگنے کی وجہ کچرے میں لگی آگ کوبتایا جارہا ہے،دراصل نگر پریشد بودھ گیا کے ملازمین ہڑتال پر ہیں۔ اس وجہ سے کچرا محلے میں پھیلا ہوا ہے۔ کسی نے کچرے میں آگ لگا دیا اور وہ آگ آج سبزی منڈی تک دھیرے دھیرے پہنچ گئی، ایک کے بعد ایک سبزی منڈی کی دکان ہے آگ کی زد میں آ گئی قریب سو دوکانیں جلکر خاکستر ہوگئی ہیں۔
آگ لگنے کے وجہ سے یہاں سبزی منڈی کی سبھی دکانیں جل کر خاک ہو گئی ہیں ساتھ ہی یہاں پر لگی موٹر سائیکل وغیرہ بھی نذر آتش ہو چکی ہے، بتایا جارہا ہے کہ ایک کروڑ سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے، حالانکہ خوشی کی بات یہ ہے کہ اس بھیانک آتشزدگی میں جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے ڈی ایم ڈاکٹر تیاگ راجن نے کہا کہ فوری طور پر آگ پر قابو پانے کی کوشش کی جا رہی ہے، آگ کیوں کیسے لگی ؟ اس کی پوری تفتیش کے لیے ہدایت دی گئی ہے۔
واضح ہو کہ جس جگہ پہ یہ آگ لگی ہے وہ حساس ترین علاقوں میں شمار ہوتا ہے، مہابودھی مندر کے آس پاس کا پورا علاقہ سخت حفاظتی انتظامات میں ہوتا ہے ایسے میں کوڑے کچرے میں کسی کی جانب سے آگ لگانا اپنے آپ میں یہ باعث تشویش ہے ڈی ایم نے کہا کہ پورے معاملے کی تحقیقات کی جائے گی اور کہیں سے کوئی کوتاہی سامنے آتی ہے تو اس پر کارروائی بھی کی جائے گی۔