ETV Bharat / state

Maulana Anis Rahman Qasmi اقلیتوں کے مسائل کے حل کے لئے وزیر اعلیٰ سے امید یں وابستہ

author img

By

Published : Feb 4, 2023, 5:18 PM IST

معروف عالم دین مولانا انیس الرحمن قاسمی نے کہا کہ ایک عرصے سے مطالبہ ہوتا رہا ہے کہ مولانا مظہرالحق عربی فارسی کے تحت چلنے والے مدارس میں تیس ہزار اساتذہ کی سیٹ خالی ہیں،جس پر تقرری کی جائے۔

مولانا انیس الرحمن قاسمی
مولانا انیس الرحمن قاسمی
مولانا انیس الرحمن قاسمی

وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں بہار میں اقلیتوں کے کئی مسائل حل ہوئے ہیں، وزیر اعلیٰ اقلیتوں کے مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ بھی ہیں مگر ابھی بھی کئی ایسے مسائل ہیں جس کے حل کے لئے اقلیتی طبقہ وزیر اعلیٰ کی طرف امید بھری نگاہوں سے دیکھ رہی ہے. بہار میں اقلیتی اداروں کے کئی عہدہ خالی پڑے ہوئے ہیں، مدرسہ بورڈ کے چیئرمین کا عہدہ گزشتہ ایک سال سے خالی ہے، بہار اردو اکادمی میں سکریٹری کا عہدہ خالی ہے، اسی طرح اقلیتی کمیشن گزشتہ ایک سال سے خالی ہے، بارہ ہزار اردو اساتذہ کی بحالی زیر التوا ہے، معاون اردو مترجم کے رزلٹ شائع ہونے میں تاخیر ہو رہی ہے۔

مذکورہ باتیں مولانا ابوالکلام ریسرچ سینٹر کے چیئرمین مولانا انیس الرحمن قاسمی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہی. انہوں نے کہا ایک عرصے سے مطالبہ ہوتا رہا ہے کہ مولانا مظہرالحق عربی فارسی کے تحت چلنے والے مدارس میں تیس ہزار اساتذہ کی سیٹ خالی ہیں، اسی طرح اردو بنگلہ ٹی ای ٹی اساتذہ گزشتہ دس سالوں سے انصاف کے لئے بھٹک رہے ہیں، جس پر محکمہ تعلیم کی کوئی توجہ نہیں ہے، یہ اساتذہ در در کی خاک چھان رہے ہیں، حکومت کو فوری طور پر ان کے مسائل کے حل کے لئے اقدام کرنے چاہیے.

مولانا انیس الرحمن قاسمی نے کہا کہ اساتذہ بحالی میں جن کا بی ایڈ یا ڈی ایل ایڈ مکمل ہے حکومت انہیں تربیت یافتہ امیدواروں کو ترجیح دے رہی ہے، تو ایسے میں اقلیت کے طلباء کو چاہیے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں بی ایڈ میں داخل ہو کر اس کے اہل بنے تاکہ آنے والی بحالی میں ان امیدواروں کو پہلے موقع مل سکے. انیس الرحمن قاسمی نے کہا کہ عظیم اتحاد حکومت سے اقلیتی طبقہ کو زیادہ امیدیں وابستہ ہیں، اگر ان حکومت میں مذکورہ مسائل حل نہیں ہوں گے تو کب ہوں گے؟

مزید پڑھیں:مولانا انیس الرحمان قاسمی سے خاص بات چیت

مولانا انیس الرحمن قاسمی

وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں بہار میں اقلیتوں کے کئی مسائل حل ہوئے ہیں، وزیر اعلیٰ اقلیتوں کے مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ بھی ہیں مگر ابھی بھی کئی ایسے مسائل ہیں جس کے حل کے لئے اقلیتی طبقہ وزیر اعلیٰ کی طرف امید بھری نگاہوں سے دیکھ رہی ہے. بہار میں اقلیتی اداروں کے کئی عہدہ خالی پڑے ہوئے ہیں، مدرسہ بورڈ کے چیئرمین کا عہدہ گزشتہ ایک سال سے خالی ہے، بہار اردو اکادمی میں سکریٹری کا عہدہ خالی ہے، اسی طرح اقلیتی کمیشن گزشتہ ایک سال سے خالی ہے، بارہ ہزار اردو اساتذہ کی بحالی زیر التوا ہے، معاون اردو مترجم کے رزلٹ شائع ہونے میں تاخیر ہو رہی ہے۔

مذکورہ باتیں مولانا ابوالکلام ریسرچ سینٹر کے چیئرمین مولانا انیس الرحمن قاسمی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہی. انہوں نے کہا ایک عرصے سے مطالبہ ہوتا رہا ہے کہ مولانا مظہرالحق عربی فارسی کے تحت چلنے والے مدارس میں تیس ہزار اساتذہ کی سیٹ خالی ہیں، اسی طرح اردو بنگلہ ٹی ای ٹی اساتذہ گزشتہ دس سالوں سے انصاف کے لئے بھٹک رہے ہیں، جس پر محکمہ تعلیم کی کوئی توجہ نہیں ہے، یہ اساتذہ در در کی خاک چھان رہے ہیں، حکومت کو فوری طور پر ان کے مسائل کے حل کے لئے اقدام کرنے چاہیے.

مولانا انیس الرحمن قاسمی نے کہا کہ اساتذہ بحالی میں جن کا بی ایڈ یا ڈی ایل ایڈ مکمل ہے حکومت انہیں تربیت یافتہ امیدواروں کو ترجیح دے رہی ہے، تو ایسے میں اقلیت کے طلباء کو چاہیے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں بی ایڈ میں داخل ہو کر اس کے اہل بنے تاکہ آنے والی بحالی میں ان امیدواروں کو پہلے موقع مل سکے. انیس الرحمن قاسمی نے کہا کہ عظیم اتحاد حکومت سے اقلیتی طبقہ کو زیادہ امیدیں وابستہ ہیں، اگر ان حکومت میں مذکورہ مسائل حل نہیں ہوں گے تو کب ہوں گے؟

مزید پڑھیں:مولانا انیس الرحمان قاسمی سے خاص بات چیت

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.