ETV Bharat / state

گیا میں چھٹ کے موقع پر مسلمانوں کی خدمات سے متاثر ہوتا ہے ہندو طبقہ - مسلمانوں کی خدمات سے متاثر ہوتا ہے ہندو طبقہ

گیا ضلع میں چھٹ کے موقع پر مسلمان صفائی ستھرائی کی خدمات انجام دینے میں مصروف ہیں ، ضلع کے کئی گاوں اور قصبے ہیں جہاں چھٹ کے موقع پر مسلمانوں کی جانب سے گھاٹوں کی صفائی کرنے کی روایت ہے اور اس برس بھی وہ روایت دیکھنے کو ملی ہے۔ Hindu community is impressed by services of Muslims on occasion of Chhath

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 17, 2023, 7:11 PM IST

گیا: گیا میں چھٹ تہوار کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے ، اس تہوار کی بڑی عقیدت برادران وطن کے درمیان میں ہے اور اُنکی عقیدت کا احترام مسلم طبقہ کے لوگ بھی کرتے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ صدیوں پرانی گنگا جمنی تہذیب ، بھائی چارگی کی روایت آج بھی برقرار ہے اور یہاں مسلم طبقہ ہندوں کی خوشیوں میں شامل ہوتا ہے چونکہ چّھٹ تہوار پاکیزگی کے ساتھ منایا جاتا ہے اس وجہ سے گھا ٹوں اور جس راستے سے چھٹ کرنے والی خواتین اور مرد جاتے ہیں اس کو صاف ستھرا رکھا جاتا ہے ، گیا کا مسلم طبقہ بھی چھٹ کے موقع پر گھاٹوں اور سڑکوں کی صفائی ستھرائی میں تعاون پیش کرتا ہے۔

گیا کی یہ روایت کسی ایک علاقے یا مقام کی نہیں ہے بلکہ ضلع کے مختلف علاقوں اور جگہوں پر مسلم طبقے کے لوگوں کی طرف سے خدمات انجام دی جاتی ہیں ، مسلمانوں کے اس جذبے اور خدمت کی قدر ہندو طبقہ بھی کرتا ہے ، ضلع گیا کے انتہائی نکسل علاقوں میں شمار ہونے والے امام گنج کے بیکو پور پنچایت میں بھی مسلمانوں کی جانب سے گھاٹ کی صفائی کرانے کی برسوں پرانی روایت ہے ، اس برس بھی صفائی کے کاموں کو انجام دیا گیا ، بیکو پور پنچایت میں بیکو پور کے علاوہ کوٹھی کوسماہی اور دوسرے گاوں ہیں ، اس پنچایت میں مسلمانوں کی آبادی اکثریت میں ہے ۔ جن راستوں سے بیکو پور اور کوٹھی کے چھٹ ورتی ' چھٹ کرنے والی خواتین ' اور اُنکے ہمراہ اہل خانہ رشتے دار دوست و احباب کا گزر ہوتا ہے وہ مسلم محلوں سے ہوکر گزرتے ہیں جہاں پر راستوں کی صفائی ،پانی کا چھڑکاؤ کے ساتھ چھٹ گھاٹ کی صفائی اور ندی و گھاٹوں پر پانی کا انتظام کرایا جاتا ہے۔

علاقے کے سماجی رکن ریاست نواز خان ،مکھیا مہر انگیز خانم اور اُنکے ہمراہ درجنوں مسلمان اور ہندو طبقہ کے معزز لوگ ندی گھاٹ پر پہنچ کر عارضی طور پر گزشتہ دو دنوں سے گھاٹ بنوانے میں لگے ہیں ، جے سی بی مشین سے ندی میں گٹھے خندواکر پانی کا انتظام ،راستے اور گھاٹ پر بجلی کا انتظام کیا گیا ہے ، ریاست نواز خان عرف چّھوٹن خان نے کہا کہ ضلع گیا میں ہندو مسلم اتحاد کی مثال پیش کی جاتی ہے، اُنہوں نے بتایا کہ کوٹھی اور بیکو پورندی گھاٹ کی صفائی میں مسلمان مصروف ہیں ، پنچایت میں بیس ہزار کے قریب آبادی ہے ، اس پنچایت میں ہندو مسلمان دونوں کی آبادی ہے، اچھی بات یہ ہے کہ اس پنچایت میں مذہبی منافرت پیدا نہیں ہوتی ہے اگرکبھی کوئی معاملہ يااختلاف پیش بھی آیا تو مل کر سبھی معاملے کو حل کرلیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے ہیں کہ تہوار کے موقع پر گھاٹ یا راستوں پر کسی کو کوئی پریشانی واقع ہو ، بہتر انتظام اور آپسی بھائی چارے کے ساتھ چھٹ تہوار بھی منایا جائے ،ایک اور مقامی باشندہ دلیپ نے کہا کہ کچھ لوگ ذات پات اور فرقے کے نام پر بدامنی پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ان کی یہ کوشش یہاں کامیاب نہیں ہوگی کیونکہ یہاں ہندو مسلمان سبھی مل جل کر اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ ہم ایک دوسرے کے غم اور خوشیوں میں برابر کے شریک ہوتے ہیں۔ یہاں پنچائت کی مکھیا مہر انگیز خانم اور سماجی رکن ریاست نواز خان سمیت کئی لوگ ہمیشہ آپسی بھائی چارہ کے لیے پیش پیش ہوتے ہیں۔ تہوار ہم آپس میں مل کر مناتے ہیں۔ چھٹ کے موقع پر مسلمان یہاں گھاٹوں پر آکر صفائی ستھرائی کے انتظام کو انجام دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گیا ضلع میں دھان کی سرکاری سطح پر خریداری کا آغاز

وہیں اسی طرح ضلع کے چیرکی کے نسکھا گاوں میں بھی کالی گھاٹ اور بھٹہ گھاٹ پر مسلمان صفائی ستھرائی کو انجام دے رہے ہیں یہاں گھاٹوں پر بڑی چھوٹی جھاڑیوں کو صاف کیا گیا ہے، علاقے میں چھٹ بڑی عقیدت کے ساتھ انجام دیا جاتا ہے۔ یہاں کے سماجی رکن تنزیل الرحمن خان نے کہا کہ تہوار کسی کا بھی ہو تاہم اس میں امتیازی رویہ نہیں ہونا چاہیے خاص طور سے آپ کی ذمہ داری اس وقت اور مزید بڑھ جاتی ہے جب آپ کسی علاقے میں معزز شخصیات میں شمار ہوتے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ اس گاؤں کی روایت برسو پرانی ہے کہ تہوارے کے موقع پر ہم ایک ساتھ بیٹھ کر خوشیاں مناتے ہیں۔ دیوالی اور عید کے موقع پر یہاں ہندو مسلمان ایک دوسروں کے گھروں میں جا کر مبارکباد پیش کرتے ہیں جبکہ چھٹ کے موقع پر گھاٹوں کی صفائی میں مسلمان تعاون پیش کرتے ہیں اور یہی روایت برقرار رہنی چاہیے اس کے لیے نوجوانوں کو بھی ترغیب دی جاتی ہے۔

گیا: گیا میں چھٹ تہوار کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے ، اس تہوار کی بڑی عقیدت برادران وطن کے درمیان میں ہے اور اُنکی عقیدت کا احترام مسلم طبقہ کے لوگ بھی کرتے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ صدیوں پرانی گنگا جمنی تہذیب ، بھائی چارگی کی روایت آج بھی برقرار ہے اور یہاں مسلم طبقہ ہندوں کی خوشیوں میں شامل ہوتا ہے چونکہ چّھٹ تہوار پاکیزگی کے ساتھ منایا جاتا ہے اس وجہ سے گھا ٹوں اور جس راستے سے چھٹ کرنے والی خواتین اور مرد جاتے ہیں اس کو صاف ستھرا رکھا جاتا ہے ، گیا کا مسلم طبقہ بھی چھٹ کے موقع پر گھاٹوں اور سڑکوں کی صفائی ستھرائی میں تعاون پیش کرتا ہے۔

گیا کی یہ روایت کسی ایک علاقے یا مقام کی نہیں ہے بلکہ ضلع کے مختلف علاقوں اور جگہوں پر مسلم طبقے کے لوگوں کی طرف سے خدمات انجام دی جاتی ہیں ، مسلمانوں کے اس جذبے اور خدمت کی قدر ہندو طبقہ بھی کرتا ہے ، ضلع گیا کے انتہائی نکسل علاقوں میں شمار ہونے والے امام گنج کے بیکو پور پنچایت میں بھی مسلمانوں کی جانب سے گھاٹ کی صفائی کرانے کی برسوں پرانی روایت ہے ، اس برس بھی صفائی کے کاموں کو انجام دیا گیا ، بیکو پور پنچایت میں بیکو پور کے علاوہ کوٹھی کوسماہی اور دوسرے گاوں ہیں ، اس پنچایت میں مسلمانوں کی آبادی اکثریت میں ہے ۔ جن راستوں سے بیکو پور اور کوٹھی کے چھٹ ورتی ' چھٹ کرنے والی خواتین ' اور اُنکے ہمراہ اہل خانہ رشتے دار دوست و احباب کا گزر ہوتا ہے وہ مسلم محلوں سے ہوکر گزرتے ہیں جہاں پر راستوں کی صفائی ،پانی کا چھڑکاؤ کے ساتھ چھٹ گھاٹ کی صفائی اور ندی و گھاٹوں پر پانی کا انتظام کرایا جاتا ہے۔

علاقے کے سماجی رکن ریاست نواز خان ،مکھیا مہر انگیز خانم اور اُنکے ہمراہ درجنوں مسلمان اور ہندو طبقہ کے معزز لوگ ندی گھاٹ پر پہنچ کر عارضی طور پر گزشتہ دو دنوں سے گھاٹ بنوانے میں لگے ہیں ، جے سی بی مشین سے ندی میں گٹھے خندواکر پانی کا انتظام ،راستے اور گھاٹ پر بجلی کا انتظام کیا گیا ہے ، ریاست نواز خان عرف چّھوٹن خان نے کہا کہ ضلع گیا میں ہندو مسلم اتحاد کی مثال پیش کی جاتی ہے، اُنہوں نے بتایا کہ کوٹھی اور بیکو پورندی گھاٹ کی صفائی میں مسلمان مصروف ہیں ، پنچایت میں بیس ہزار کے قریب آبادی ہے ، اس پنچایت میں ہندو مسلمان دونوں کی آبادی ہے، اچھی بات یہ ہے کہ اس پنچایت میں مذہبی منافرت پیدا نہیں ہوتی ہے اگرکبھی کوئی معاملہ يااختلاف پیش بھی آیا تو مل کر سبھی معاملے کو حل کرلیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے ہیں کہ تہوار کے موقع پر گھاٹ یا راستوں پر کسی کو کوئی پریشانی واقع ہو ، بہتر انتظام اور آپسی بھائی چارے کے ساتھ چھٹ تہوار بھی منایا جائے ،ایک اور مقامی باشندہ دلیپ نے کہا کہ کچھ لوگ ذات پات اور فرقے کے نام پر بدامنی پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ان کی یہ کوشش یہاں کامیاب نہیں ہوگی کیونکہ یہاں ہندو مسلمان سبھی مل جل کر اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ ہم ایک دوسرے کے غم اور خوشیوں میں برابر کے شریک ہوتے ہیں۔ یہاں پنچائت کی مکھیا مہر انگیز خانم اور سماجی رکن ریاست نواز خان سمیت کئی لوگ ہمیشہ آپسی بھائی چارہ کے لیے پیش پیش ہوتے ہیں۔ تہوار ہم آپس میں مل کر مناتے ہیں۔ چھٹ کے موقع پر مسلمان یہاں گھاٹوں پر آکر صفائی ستھرائی کے انتظام کو انجام دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گیا ضلع میں دھان کی سرکاری سطح پر خریداری کا آغاز

وہیں اسی طرح ضلع کے چیرکی کے نسکھا گاوں میں بھی کالی گھاٹ اور بھٹہ گھاٹ پر مسلمان صفائی ستھرائی کو انجام دے رہے ہیں یہاں گھاٹوں پر بڑی چھوٹی جھاڑیوں کو صاف کیا گیا ہے، علاقے میں چھٹ بڑی عقیدت کے ساتھ انجام دیا جاتا ہے۔ یہاں کے سماجی رکن تنزیل الرحمن خان نے کہا کہ تہوار کسی کا بھی ہو تاہم اس میں امتیازی رویہ نہیں ہونا چاہیے خاص طور سے آپ کی ذمہ داری اس وقت اور مزید بڑھ جاتی ہے جب آپ کسی علاقے میں معزز شخصیات میں شمار ہوتے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ اس گاؤں کی روایت برسو پرانی ہے کہ تہوارے کے موقع پر ہم ایک ساتھ بیٹھ کر خوشیاں مناتے ہیں۔ دیوالی اور عید کے موقع پر یہاں ہندو مسلمان ایک دوسروں کے گھروں میں جا کر مبارکباد پیش کرتے ہیں جبکہ چھٹ کے موقع پر گھاٹوں کی صفائی میں مسلمان تعاون پیش کرتے ہیں اور یہی روایت برقرار رہنی چاہیے اس کے لیے نوجوانوں کو بھی ترغیب دی جاتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.