پٹنہ: کپکپا دینے والی اس ٹھنڈ میں آج اہل صبح کوتوالی تھانہ سے متصل بی جے پی کے ریاستی دفتر کا گھیراؤ گرام رکشا دل Gram Raksha Dal Protest کی سینکڑوں خواتین کارکنان نے کیا۔
بہار کے مختلف اضلاع سے آئی خواتین ملازمین نے حکومت سے تقرری نامہ اور کئی ماہ سے اجرت نہیں دیے جانے سے مشتعل ہو کر بی جے پی کے ریاستی دفتر کا گھیراؤ کیا اور دفتر کے گیٹ کے ساتھ ہی دھرنے پر بیٹھ گئیں Protest Outside Patna BJP Office۔ اس دوران مظاہرین نے حکومت کے خلاف خوب نعرے بازی کی۔
اطلاع ملتے ہی کوتوالی تھانہ ایس ایچ او پولس اہلکار کے ساتھ جائے وقوع پر پہنچے اور احتجاج کر رہی خواتین سے مذکورہ حلقے میں بغیر اجازت دھرنے پر بیٹھنے کو غیر قانونی بتاتے ہوئے واپس جانے کو کہا۔ ایس ایچ او نے کہا کہ آپ لوگ گردنی باغ دھرنے کے مقام پر جا کر احتجاج کریں یہاں احتجاج کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
ایس ایچ او کی درخواست کے باوجود احتجاج کر رہی خواتین اور مرد وہاں سے نہیں ہٹے اور نعرے بازی کرتے رہے۔ اس درمیان پولیس کی احتجاجیوں سے نوک جھونک بھی ہوئی، وہ ہٹنے کو تیار نہیں تھے۔
احتجاج کر رہے لوگوں کا مطالبہ تھا کہ انہیں حکومت کے کسی وزیر یا افسران سے ملاقات کرائیں جسے وہ میمورنڈم دے سکیں۔ پولیس کے سمجھانے کے بعد بھی جب احتجاج کر رہے سینکڑوں لوگ وہاں سے نہیں ہٹے تو پولیس نے لاٹھی چارج کے ذریعے دھرنے پر پیٹھے لوگوں کو وہاں سے بھگا دیا۔ اس دوران پولس نے ایک درجن سے زائد احتجاج کر رہے لوگوں کو حراست میں لے کر کوتوالی تھانہ بھی بھیج دیا۔
ادھر احتجاج کر رہی ورشا کماری نے بتایا کہ حکومت ہم لوگوں سے سارا کام لیتی ہے مگر مناسب تنخواہ نہیں دیتی ہے۔ ہم لوگ قانونی نظم و نسق، لوگوں کی حفاظت، حکومت کی جانب سے عوام میں کورونا گائیڈ لائن کے تئیں بیداری پیدا کرنے سمیت متعدد اہم کام کرتے ہیں۔ پھر بھی حکومت ہمیں بہت کم پیسے دے رہی ہے جس سے گزارا ممکن نہیں ہے۔ اسی ساتھ ہم حکومت ہم لوگوں سے عارضی طور پر کام لے رہی ہے، جبکہ انہیں مستقل کرکے تقرری نامہ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ مظاہرین نے کہا کہ جب تک انہیں مستقل کر کے تقرری نامہ نہیں جائے گا تب تک یہ احتجاج جاری رہے گا۔
مزید پڑھیں: