ریاست بہار کے ضلع گیا کے سرکاری دفاتر پر میونسپل کارپوریشن کا ٹیکس کروڈوں روپے بقایا ہے۔ گیا میونسپل کارپوریشن کے مطابق ضلع مجسٹریٹ کے دفتر سمیت درجنوں سرکاری دفتر نے برسوں سے میونسپل کارپوریشن کو ٹیکس ادا نہیں کیا ہے۔
اس کے متعلق کارپوریشن کے ڈپٹی میئر موہن شریواستو کا کہنا ہے کہ اگر ان دفتروں نے بقایہ رقم کی ادائیگی نہیں کی تو ان پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔
دراصل میونسپل کارپوریشن ہولڈنگ ٹیکس ہر برس وصولتا ہے، میونسپل کارپوریشن عام عمارت سمیت سرکاری عمارتوں سے ٹیکس کی رقم مختص کئے ہوئے ہے۔
گیا کے عام شہری ہولڈنگ ٹیکس اداکر رہے ہیں، لیکن سرکاری عمارتوں پر کارپوریشن کا کروڈوں روپے باقی ہیں۔ سرکاری عمارتوں اور اس کے دفاتر کارپوریشن کو ٹیکس ادا نہیں کررہے ہیں، جس سے کارپوریشن کو مالی خسارہ کاسامنا ہے۔
ٹیکس وصولی ایجنسی کے مطابق ڈی ایم آفس پر 28 لاکھ روپے، ایس ایس پی آفس پر 88 لاکھ روپے، گیا کالج پر ایک کروڑ، انوگرہ نارائن کالج و ہسپتال پر ایک کروڑ، محکمہ آبپاشی پر60 لاکھ، اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کارپوریشن 11 لاکھ روپے، ڈی سی آفس 28 لاکھ روپے، ضلع اسکول پر 26 لاکھ روپے ادا کرنا لازم ہیں۔
ڈپٹی میئر موہن شریواستو کہتے ہیں کہ برسوں سے سرکاری عمارات ہولڈنگ ٹیکس کی رقم ادا نہیں کر رہے ہیں، تاہم اب ٹیکس کی وصولی کے لیے نگم سنجیدہ ہے۔ سبھی دفتروں سے رابطہ کر کے ٹیکس کی وصولی کے لیے کمیٹی بنائی گئی ہے، جو ٹیکس وصولی کو یقینی بنائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کارپوریشن کے محدود وسائل ہیں اور اسی میں یہاں کے نظام کوچلانا ہے۔ ٹیکس کی وصولی گیا میں بڑھی ہے تاہم سرکاری دفاتر آج بھی ٹیکس دینے میں آنا کانی کرتے ہیں، ٹیکس کی آمدنی بڑھنے سے میونسپل کارپوریشن ترقی کرے گا۔ ڈپٹی میئر نے کہا کہ اس سلسلے میں پٹنہ تک میونسپل کارپوریشن آواز اٹھائے گا۔
مزید پڑھیں:
پٹنہ کے گاندھی میدان کسان کی حمایت میں آر جے ڈی کا دھرنا
واضح رہے کہ شہر گیا میں قریب سبھی سرکاری عمارتوں کا یہی حال ہے، کسی کے یہاں کم تو کسی کے یہاں زیادہ رقم بقایہ ہے۔