ETV Bharat / state

شراب بندی قانون نافذ کرنے میں بہار حکومت ناکام: پپو یادو

پپو یادونے ہفتہ کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں 65 شراب مافیا کی فہرست جاری کی اور ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ حکومت ریاست میں اس امتناعی قانون کو نافذ کرنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے۔

author img

By

Published : Nov 13, 2021, 7:46 PM IST

بہار میں شراب بندی قانون کو نافذ کرنے میں حکومت ناکام: پپویادو
بہار میں شراب بندی قانون کو نافذ کرنے میں حکومت ناکام: پپویادو

جن ادھیکار پارٹی (جے اے پی) کے قومی صدر راجیش رنجن عرف پپو یادو نے شراب پر پابندی کے سلسلے میں برسراقتدار پارٹی اور اپوزیشن پر بیک وقت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں حکومت اس قانون کو نافذ کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہے، وہیں اپوزیشن، اس معاملے پر سڑکوں پر آنے کے بجائے ٹوئٹر پر متحرک رہتی ہے، اس کا کردار مفرور ہے۔

یادو نے ہفتہ کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں 65 شراب مافیا کی فہرست جاری کی اور ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ حکومت ریاست میں امتناع قانون کو لاگو کرنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے۔

سیاستدان اور پولیس کی سرپرستی میں کھلے عام زہریلی شراب فروخت ہو رہی ہے۔ انہوں نے مبینہ زہریلی شراب اسکینڈل کے تعلق سے اپوزیشن پر شدید تنقید کی اور کہا کہ بہار کی اپوزیشن اس معاملے پر سڑکوں پر کیوں نہیں آتی، صرف ٹویٹر پر کیوں سرگرم رہتی ہے۔ اس کا کردار مفرور ہے۔

جے اے پی صدر نے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) پر الزام لگایا کہ بہار میں اپوزیشن لیڈر شراب مافیا کے ساتھ مل کر چلتے ہیں۔ شراب کا پیسہ اپوزیشن کے گھر جاتا ہے۔ اپوزیشن کا کردار قابل مشتبہ ہے۔ اربوں روپے کی شراب کے کھیل میں حکمران جماعت سے زیادہ اپوزیشن کے لوگ ملوث ہیں۔ آنے والے دنوں میں اہم اپوزیشن پارٹی کے کئی لوگوں کو شراب کے معاملے میں گرفتار کیا جائے گا۔ اپوزیشن کشیشورستھان اسمبلی ضمنی انتخاب میں مہم چلاتی ہے لیکن شراب متاثرین سے ملنے نہیں جاتی ہے۔ اس معاملے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور آر جے ڈی کی ایک ہی زبان ہے۔

یادو نے بہار بی جے پی کے صدر ڈاکٹر سنجے جیسوال کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ’’میں ان سے جاننا چاہتا ہوں کہ وجے گپتا کون ہے، آپ کس کی گاڑی میں نوتن گئے تھے۔ سنجے گپتا کے موبائل سرویلنس پر لیکر معاملے کی جانچ ہونی چاہیے۔ بی جے پی لیڈر ایمبولینس سے شراب اسمگل کرتے ہیں۔ بی جے پی اگر شراب بندی کے معاملے پر سنجیدہ ہے تو اسے اسمبلی کا اجلاس بلا کر اس پر بحث کرنی چاہیے۔

یو این آئی

جن ادھیکار پارٹی (جے اے پی) کے قومی صدر راجیش رنجن عرف پپو یادو نے شراب پر پابندی کے سلسلے میں برسراقتدار پارٹی اور اپوزیشن پر بیک وقت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں حکومت اس قانون کو نافذ کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہے، وہیں اپوزیشن، اس معاملے پر سڑکوں پر آنے کے بجائے ٹوئٹر پر متحرک رہتی ہے، اس کا کردار مفرور ہے۔

یادو نے ہفتہ کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں 65 شراب مافیا کی فہرست جاری کی اور ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ حکومت ریاست میں امتناع قانون کو لاگو کرنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے۔

سیاستدان اور پولیس کی سرپرستی میں کھلے عام زہریلی شراب فروخت ہو رہی ہے۔ انہوں نے مبینہ زہریلی شراب اسکینڈل کے تعلق سے اپوزیشن پر شدید تنقید کی اور کہا کہ بہار کی اپوزیشن اس معاملے پر سڑکوں پر کیوں نہیں آتی، صرف ٹویٹر پر کیوں سرگرم رہتی ہے۔ اس کا کردار مفرور ہے۔

جے اے پی صدر نے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) پر الزام لگایا کہ بہار میں اپوزیشن لیڈر شراب مافیا کے ساتھ مل کر چلتے ہیں۔ شراب کا پیسہ اپوزیشن کے گھر جاتا ہے۔ اپوزیشن کا کردار قابل مشتبہ ہے۔ اربوں روپے کی شراب کے کھیل میں حکمران جماعت سے زیادہ اپوزیشن کے لوگ ملوث ہیں۔ آنے والے دنوں میں اہم اپوزیشن پارٹی کے کئی لوگوں کو شراب کے معاملے میں گرفتار کیا جائے گا۔ اپوزیشن کشیشورستھان اسمبلی ضمنی انتخاب میں مہم چلاتی ہے لیکن شراب متاثرین سے ملنے نہیں جاتی ہے۔ اس معاملے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور آر جے ڈی کی ایک ہی زبان ہے۔

یادو نے بہار بی جے پی کے صدر ڈاکٹر سنجے جیسوال کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ’’میں ان سے جاننا چاہتا ہوں کہ وجے گپتا کون ہے، آپ کس کی گاڑی میں نوتن گئے تھے۔ سنجے گپتا کے موبائل سرویلنس پر لیکر معاملے کی جانچ ہونی چاہیے۔ بی جے پی لیڈر ایمبولینس سے شراب اسمگل کرتے ہیں۔ بی جے پی اگر شراب بندی کے معاملے پر سنجیدہ ہے تو اسے اسمبلی کا اجلاس بلا کر اس پر بحث کرنی چاہیے۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.