ETV Bharat / state

Villagers Troubled by Flies: بہار کے گاؤں میں مکھیاں بنی شادی میں رکاوٹ

گوپال گنج ضلع کے وکرم پور گاؤں کے لوگ مکھیوں کی کثرت سے پریشان ہیں۔ گاؤں والوں کی حالت زار کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ کئی نوجوانوں کی شادیاں مکھیوں کی زیادتی کی وجہ سے ٹوٹ چکی ہیں جب کہ بہت سے لوگ گاؤں سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔ Villagers Troubled by Flies یہاں تک کہ مکھیوں کی وجہ سے لوگوں کا کھانا، پینا اور سونا بھی محال ہے لیکن انتظامیہ آنکھیں بند کر کے بیٹھی ہے۔

مکھیوں کی کثرت سے پریشان
مکھیوں کی کثرت سے پریشان
author img

By

Published : Mar 28, 2022, 4:37 PM IST

بہار کے گوپال گنج ضلع کے صدر بلاک کے خواجے پور پنچایت کے تحت آنے والے وکرم پور گاؤں کے لوگ ایک عجیب پریشانی میں مبتلا ہیں، اس گاؤں میں مکھیوں کی بہتات ہے جس سے لوگوں کا جینا محال ہوگیا ہے، Flies in Gopalganj حالات یہ ہیں کہ کوئی بھی والدین اپنی بیٹی کی شادی اس گاؤں میں نہیں کرنا چاہتا، جب کہ کئی لڑکوں کی شادی ٹوٹ چکی ہے اور کئی لوگ اس گاؤں سے ہجرت کر کے جا چکے ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ اس مسئلے کے حل کے لیے انتظامیہ سے لے کر عوامی نمائندوں تک کسی نے بھی کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے۔

مکھیوں کی کثرت سے پریشان لوگ

گاؤں کے لوگ سکون سے سو بھی نہیں پاتے: دراصل مکھیاں اپنے ساتھ کئی بیماریاں بھی لاتی ہیں۔ لوگ دیکھتے ہی انہیں بھگانے کی کوشش کرنے لگتے ہیں۔ اس گاؤں میں مکھیاں اس قدر پھیل چکی ہیں کہ کھانے پینے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہاں کے پولٹری فارم ہیں۔ وکرم پور گاؤں کے لوگ مہینوں سے نہیں بلکہ 5 سال سے مکھیوں سے پریشان ہیں۔ عالم یہ ہے کہ رات کی تاریکی ہو یا دن کی روشنی ہر وقت مکھیوں کی آوازیں سنائی دیتی ہیں۔ ان مکھیوں کی وجہ سے گاؤں کے لوگ آرام سے سو بھی نہیں پا رہے ہیں۔ تقریباً 3 ہزار افراد کی آبادی والے اس گاؤں میں چاروں طرف صرف مکھیاں ہی نظر آتی ہیں۔ جس کی وجہ سے لوگوں کو صحت سے متعلق کئی مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ مقامی نوجوان انیکیت نے بتایا کہ مکھیوں کی وجہ سے اب تک تین نوجوانوں کی شادی ہونے سے رہ گئی اور رشتہ ٹوٹ چکا ہے۔

لوگ گاؤں سے ہجرت کر رہے ہیں: یہی نہیں اس گاؤں سے اب تک دس لوگ نقل مکانی کر چکے ہیں۔ سندر پٹیل، سندیپ یادو، راہل کمار، کشن یادو سمیت دس لوگوں کا خاندان اس گاؤں سے ہجرت کر چکا ہے۔ مچھر دانی کے ساتھ کھانا کھاتے ہیں لوگ: گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ گاؤں کے آس پاس بہت سے پولٹری فارم چلتے ہیں۔ جس کی وجہ سے یہاں مکھیوں کی بھرمار ہے۔ کھانا کھاتے وقت مکھی اکثر کھانے، چائے یا دودھ میں گر جاتی ہے۔ اس سے کھانا ضائع ہوتا ہے۔ وکرم پور گاؤں کے لوگ مکھی سے کس قدر پریشان ہیں، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ کھانا کھانے بھی بیٹھتے ہیں تو مچھر دانی لگانے پر مجبور ہیں۔

پولٹری فارم ہے اس مسئلے کی جڑ: لوگوں نے بتایا کہ بچوں کو پڑھائی میں بھی کافی دقت ہوتی ہے۔ مکھیوں کی وجہ سے ہونے والے مسائل کے بارے میں ضلع انتظامیہ کو متعدد بار آگاہ کیا گیا لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ وکرم پور گاؤں کے لوگ اب حکومت سے مدد کے منتظر ہیں تاکہ وہ جلد از جلد اس پریشانی سے چھٹکارا حاصل کر سکیں۔ اس حوالے سے خواجے پور پنچایت کے مُکھیا اشوک سنگھ سے بات کی گئی تو ان کا کہنا ہے کہ معاملہ درست ہے۔ یہ مسئلہ قریب میں پولٹری فارمز کھلنے کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔ پولٹری فارم کے مالک سے رابطہ کر کے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ لوگوں کو مکھیوں سے نجات مل سکے کیوں کہ مکھیوں کی بھرمار کی وجہ سے شادی میں رکاوٹ ہورہی ہے۔

اس معاملے پر سِوِل سرجن ڈاکٹر وریندر پرساد نے کہا کہ مکھیاں جانوروں اور انسانوں دونوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔ اس سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے چھڑکاؤ کوئی حل نہیں ہے بلکہ صاف صفائی سے ہی مکھیوں کو بھگایا جا سکتا ہے۔ مکھیاں بوسیدہ اور بدبودار نامیاتی مادے میں انڈے دیتی ہیں۔ (جیسے کچرا، کھاد جس میں نمی کا تناسب 50 سے 85 فیصد ہوتا ہے)۔ پولٹری کی تازہ کھاد میں تقریباً 75 سے 80 فیصد نمی ہوتی ہے جو کہ مکھیوں کی افزائش کا ذریعہ ہے۔

بہار کے گوپال گنج ضلع کے صدر بلاک کے خواجے پور پنچایت کے تحت آنے والے وکرم پور گاؤں کے لوگ ایک عجیب پریشانی میں مبتلا ہیں، اس گاؤں میں مکھیوں کی بہتات ہے جس سے لوگوں کا جینا محال ہوگیا ہے، Flies in Gopalganj حالات یہ ہیں کہ کوئی بھی والدین اپنی بیٹی کی شادی اس گاؤں میں نہیں کرنا چاہتا، جب کہ کئی لڑکوں کی شادی ٹوٹ چکی ہے اور کئی لوگ اس گاؤں سے ہجرت کر کے جا چکے ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ اس مسئلے کے حل کے لیے انتظامیہ سے لے کر عوامی نمائندوں تک کسی نے بھی کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے۔

مکھیوں کی کثرت سے پریشان لوگ

گاؤں کے لوگ سکون سے سو بھی نہیں پاتے: دراصل مکھیاں اپنے ساتھ کئی بیماریاں بھی لاتی ہیں۔ لوگ دیکھتے ہی انہیں بھگانے کی کوشش کرنے لگتے ہیں۔ اس گاؤں میں مکھیاں اس قدر پھیل چکی ہیں کہ کھانے پینے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہاں کے پولٹری فارم ہیں۔ وکرم پور گاؤں کے لوگ مہینوں سے نہیں بلکہ 5 سال سے مکھیوں سے پریشان ہیں۔ عالم یہ ہے کہ رات کی تاریکی ہو یا دن کی روشنی ہر وقت مکھیوں کی آوازیں سنائی دیتی ہیں۔ ان مکھیوں کی وجہ سے گاؤں کے لوگ آرام سے سو بھی نہیں پا رہے ہیں۔ تقریباً 3 ہزار افراد کی آبادی والے اس گاؤں میں چاروں طرف صرف مکھیاں ہی نظر آتی ہیں۔ جس کی وجہ سے لوگوں کو صحت سے متعلق کئی مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ مقامی نوجوان انیکیت نے بتایا کہ مکھیوں کی وجہ سے اب تک تین نوجوانوں کی شادی ہونے سے رہ گئی اور رشتہ ٹوٹ چکا ہے۔

لوگ گاؤں سے ہجرت کر رہے ہیں: یہی نہیں اس گاؤں سے اب تک دس لوگ نقل مکانی کر چکے ہیں۔ سندر پٹیل، سندیپ یادو، راہل کمار، کشن یادو سمیت دس لوگوں کا خاندان اس گاؤں سے ہجرت کر چکا ہے۔ مچھر دانی کے ساتھ کھانا کھاتے ہیں لوگ: گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ گاؤں کے آس پاس بہت سے پولٹری فارم چلتے ہیں۔ جس کی وجہ سے یہاں مکھیوں کی بھرمار ہے۔ کھانا کھاتے وقت مکھی اکثر کھانے، چائے یا دودھ میں گر جاتی ہے۔ اس سے کھانا ضائع ہوتا ہے۔ وکرم پور گاؤں کے لوگ مکھی سے کس قدر پریشان ہیں، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ کھانا کھانے بھی بیٹھتے ہیں تو مچھر دانی لگانے پر مجبور ہیں۔

پولٹری فارم ہے اس مسئلے کی جڑ: لوگوں نے بتایا کہ بچوں کو پڑھائی میں بھی کافی دقت ہوتی ہے۔ مکھیوں کی وجہ سے ہونے والے مسائل کے بارے میں ضلع انتظامیہ کو متعدد بار آگاہ کیا گیا لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ وکرم پور گاؤں کے لوگ اب حکومت سے مدد کے منتظر ہیں تاکہ وہ جلد از جلد اس پریشانی سے چھٹکارا حاصل کر سکیں۔ اس حوالے سے خواجے پور پنچایت کے مُکھیا اشوک سنگھ سے بات کی گئی تو ان کا کہنا ہے کہ معاملہ درست ہے۔ یہ مسئلہ قریب میں پولٹری فارمز کھلنے کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔ پولٹری فارم کے مالک سے رابطہ کر کے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ لوگوں کو مکھیوں سے نجات مل سکے کیوں کہ مکھیوں کی بھرمار کی وجہ سے شادی میں رکاوٹ ہورہی ہے۔

اس معاملے پر سِوِل سرجن ڈاکٹر وریندر پرساد نے کہا کہ مکھیاں جانوروں اور انسانوں دونوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔ اس سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے چھڑکاؤ کوئی حل نہیں ہے بلکہ صاف صفائی سے ہی مکھیوں کو بھگایا جا سکتا ہے۔ مکھیاں بوسیدہ اور بدبودار نامیاتی مادے میں انڈے دیتی ہیں۔ (جیسے کچرا، کھاد جس میں نمی کا تناسب 50 سے 85 فیصد ہوتا ہے)۔ پولٹری کی تازہ کھاد میں تقریباً 75 سے 80 فیصد نمی ہوتی ہے جو کہ مکھیوں کی افزائش کا ذریعہ ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.