ETV Bharat / state

گیا: اردو کا نام انوگرہ میموریل کالج کے بورڈ سے ہٹا دیا گیا

author img

By

Published : Sep 6, 2021, 7:15 PM IST

گیا میں واقع انوگرہ میموریل کالج کے بورڈ سے اردو ہٹانے کا معاملہ سرخیوں میں، اس سلسلے میں محبانِ اردو نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

گیا: گیا: اردو کا نام انوگرہ میموریل کالج کے بورڈ سے ہٹا دیا گیا۔
گیا: گیا: اردو کا نام انوگرہ میموریل کالج کے بورڈ سے ہٹا دیا گیا۔

بہار کے ضلع گیا شہر میں واقع گورنمنٹ کالج " انوگرہ میموریل کالج" میں ہندی اور اردو میں لگے کالج کے بورڈ سے اردو ہٹائی گئی ہے جس پر محبان اردو اور اردو زبان بولنے والوں نے سخت اعتراض کیا ہے اور کالچ انتظامیہ سے دوبارہ سے بورڈ پر اردو نام لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق شہر کے علی گنج روڈ پر واقع انوگرہ میموریل کالج کے مین گیٹ پر ہندی اور اردو میں کالج کے نام کا بورڈ لگا ہوا تھا، گزشتہ دنوں بورڈ سے اردو عبارت کو ہٹایا گیا، اس کے معاملے کے بعد کالج کے حوالے سے سوشل میڈیا پر متعدد سوالات کیے جارہے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ ایسے اہم اداروں میں اچانک سے اردو میں لکھے گئے کالج کے نام کو مٹا دینا کوئی معمولی بات نہیں ہے۔

اس سلسلے میں کئی لوگوں کا کہنا ہے کہ سرکاری تعلیمی ادارے جو تعلیم و تربیت کے ساتھ زبان و ثقافت کے محافظ اور علمبردار ہوتے ہیں وہی کسی ایک خاص ذہنیت کے تحت متاثر ہوکر زبان کے ساتھ امتیازی سلوک کرنے لگے تو یہ افسوسناک اور باعثِ تشویش ہے۔

ویڈیو

اس ضمن میں جب میڈیا کی جانب سے کالج کے پرنسپل سے سوالات پوچھے گئے تو انہوں نے عدم معلومات کا حوالہ دے دیتے ہیں کہا کہ 'بورڈ کن حالات میں اور کس کی ہدایت پر اور کب لگی تھی اس کی جانچ کی جائے گی،

پرنسپل کی باتوں سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اردو کو لیکر کالج سنجیدہ نہیں ہے، اس کو دیکھتے ہوئے مقامی لوگ یہ خدشہ ظاہر کررہے ہیں کہ یہ کام خود کالج انتظامیہ نے فرقہ پرست تنظیموں کے دباؤ میں کیا ہے، کیوں کہ بورڈ سے اردو مٹادی گئی ہے یہ صرف سوال نہیں ہے۔

بلکہ سنہ 2020 میں حکومت کی جانب سے جاری ہدایت نامہ کی بھی خلاف ورزی بھی ہے، جس میں صاف صاف لفظوں میں کہا گیا ہے کہ سبھی سرکاری اداروں اور تعلیمی اداروں کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ ریاست کی دوسری سرکاری زبان کا استعمال اپنے دفتر کی تختیوں اور بورڈ میں لازمی طور پر کریں۔

مزید پڑھیں:


وہیں انوگرہ میموریل کالج کے پرنسپل شریواستو کہتے ہیں کہ انہیں اس کا علم نہیں ہے کہ بورڈ کہاں پر لگا تھا، کب لگا اور کسنے لگوایا، کیونکہ کالج میں کئی کام ایسے ہوئے ہیں جس کا کوئی آرڈر لیٹر موجود نہیں ہے پہلے وہ دیکھیں گے کس کی ہدایت پر بورڈ لگائے گئے تھے اگر بورڈ لگانے کی کارروائی درست پائی گئی تو وہ پھر سے بورڈ لگوائیں گے انہوں نے پوچھے جانے پر کہا کہ ہاں یہ ضرور ہے کہ ایسا کوئی کام نہیں ہو کالج کی بدنامی کا باعث بنے انہوں نے کہا کہ وہ اسکی جانچ کرائیں گے اور ضروری کاروائی کریں گے


بہار حکومت کی طرف سے اردو کے فروغ کیلئے وقتاً فوقتاً لیٹر جاری کرکے ہدایت جاری کی جاتی رہی ہے. اسی کڑی میں سنہ 2020 میں اس وقت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری و موجودہ ویکاس آیوکت عامر سبحانی نے بہار کے سبھی محکموں کو لیٹر جاری کرکے ہدایت دی تھی کہ بہار کے سبھی سرکاری دفاتر اور اداروں میں ہندی کے ساتھ ریاست کی دوسری سرکاری زبان اردو کو بھی تختیوں اور بورڈ میں شامل کیا جائے، لیٹر کے مطابق سختی سے اس پر عمل کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔

بہار کے ضلع گیا شہر میں واقع گورنمنٹ کالج " انوگرہ میموریل کالج" میں ہندی اور اردو میں لگے کالج کے بورڈ سے اردو ہٹائی گئی ہے جس پر محبان اردو اور اردو زبان بولنے والوں نے سخت اعتراض کیا ہے اور کالچ انتظامیہ سے دوبارہ سے بورڈ پر اردو نام لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق شہر کے علی گنج روڈ پر واقع انوگرہ میموریل کالج کے مین گیٹ پر ہندی اور اردو میں کالج کے نام کا بورڈ لگا ہوا تھا، گزشتہ دنوں بورڈ سے اردو عبارت کو ہٹایا گیا، اس کے معاملے کے بعد کالج کے حوالے سے سوشل میڈیا پر متعدد سوالات کیے جارہے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ ایسے اہم اداروں میں اچانک سے اردو میں لکھے گئے کالج کے نام کو مٹا دینا کوئی معمولی بات نہیں ہے۔

اس سلسلے میں کئی لوگوں کا کہنا ہے کہ سرکاری تعلیمی ادارے جو تعلیم و تربیت کے ساتھ زبان و ثقافت کے محافظ اور علمبردار ہوتے ہیں وہی کسی ایک خاص ذہنیت کے تحت متاثر ہوکر زبان کے ساتھ امتیازی سلوک کرنے لگے تو یہ افسوسناک اور باعثِ تشویش ہے۔

ویڈیو

اس ضمن میں جب میڈیا کی جانب سے کالج کے پرنسپل سے سوالات پوچھے گئے تو انہوں نے عدم معلومات کا حوالہ دے دیتے ہیں کہا کہ 'بورڈ کن حالات میں اور کس کی ہدایت پر اور کب لگی تھی اس کی جانچ کی جائے گی،

پرنسپل کی باتوں سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اردو کو لیکر کالج سنجیدہ نہیں ہے، اس کو دیکھتے ہوئے مقامی لوگ یہ خدشہ ظاہر کررہے ہیں کہ یہ کام خود کالج انتظامیہ نے فرقہ پرست تنظیموں کے دباؤ میں کیا ہے، کیوں کہ بورڈ سے اردو مٹادی گئی ہے یہ صرف سوال نہیں ہے۔

بلکہ سنہ 2020 میں حکومت کی جانب سے جاری ہدایت نامہ کی بھی خلاف ورزی بھی ہے، جس میں صاف صاف لفظوں میں کہا گیا ہے کہ سبھی سرکاری اداروں اور تعلیمی اداروں کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ ریاست کی دوسری سرکاری زبان کا استعمال اپنے دفتر کی تختیوں اور بورڈ میں لازمی طور پر کریں۔

مزید پڑھیں:


وہیں انوگرہ میموریل کالج کے پرنسپل شریواستو کہتے ہیں کہ انہیں اس کا علم نہیں ہے کہ بورڈ کہاں پر لگا تھا، کب لگا اور کسنے لگوایا، کیونکہ کالج میں کئی کام ایسے ہوئے ہیں جس کا کوئی آرڈر لیٹر موجود نہیں ہے پہلے وہ دیکھیں گے کس کی ہدایت پر بورڈ لگائے گئے تھے اگر بورڈ لگانے کی کارروائی درست پائی گئی تو وہ پھر سے بورڈ لگوائیں گے انہوں نے پوچھے جانے پر کہا کہ ہاں یہ ضرور ہے کہ ایسا کوئی کام نہیں ہو کالج کی بدنامی کا باعث بنے انہوں نے کہا کہ وہ اسکی جانچ کرائیں گے اور ضروری کاروائی کریں گے


بہار حکومت کی طرف سے اردو کے فروغ کیلئے وقتاً فوقتاً لیٹر جاری کرکے ہدایت جاری کی جاتی رہی ہے. اسی کڑی میں سنہ 2020 میں اس وقت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری و موجودہ ویکاس آیوکت عامر سبحانی نے بہار کے سبھی محکموں کو لیٹر جاری کرکے ہدایت دی تھی کہ بہار کے سبھی سرکاری دفاتر اور اداروں میں ہندی کے ساتھ ریاست کی دوسری سرکاری زبان اردو کو بھی تختیوں اور بورڈ میں شامل کیا جائے، لیٹر کے مطابق سختی سے اس پر عمل کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.