گیا:بہار کے عازمین حج کی ٹیکہ کاری کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران وہ عازمین حج جنکا تعلق گاوں دیہات سے ہے ۔ان کے درمیان کئی طرح کی افواہیں گردش کرتی ہیں۔ اس میں یہ ایک کہ کورونا سے بچاؤ کا ویکسن لینے کے بعد کسی اور ٹیکہ کی ضرورت نہیں ہے۔ افواہ یہ بھی ہے کہ اس سے جسم پر غلط اثرات مرتب ہونگے حالانکہ ایسا نہیں ہے کیونکہ یہ برسوں کا عمل ہے کہ پرواز سے قبل عازمین حج کو ٹیکہ لگوایا جاتاہے۔اس کی سرٹیفکیٹ کے بغیر امیگریشن ممکن نہیں ہے ، کبھی اسکے غلط اثرات سامنے نہیں آئے ہیں۔ عازمین حج کو منجائٹس اور انفلوئنزا کا انجکشن لگوایا جاتا ہے ساتھ پولیو کی خوراک بھی دی جاتی ہے۔
محکمہ صحت کی جانب سے حج نوڈل افسر بنائے گئے ڈاکٹر احتشام الحق نے ای ٹی وی بھارت اردو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے دونوں انجکشن 'منجائٹس اور انفلوئنزا ' بالکل محفوظ ہیں۔اس کے کوئی مضر اثرات مرتب نہیں ہوتے ہیں جو چھوٹے بچوں کو ٹیکہ لگایا جاتا ہے۔ وہی ٹیکہ لگوایا جاتا ہے۔ انجکشن لگوانے کے نصف گھنٹے کے دوران ہی کسی کو انجکشن کا رد عمل ظاہر ہوتا ہے۔ وہ بھی جس طرح عام ٹیکوں میں ہوتا ہے یعنی کہ بخار آنا، درد کا احسا ہونا یا پھر جس جگہ پر انجکشن لگا ہے۔
گرمی اور لہر سے بچیں عازمین حج:
ان کا کہنا ہے کہ گرمی کا موسم ہے اس لئے عازمین حج دھوپ لہر سے بھی بچیں تاکہ پرواز سے قبل انہیں کسی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا نہیں پڑے خاص طور پر ٹھنڈے مشروبات کا استعمال کم کریں۔ اپنی صحت کا خیال رکھیں۔صبح میں ٹہلنے کی عادت ڈالیں تاکہ وہاں مکہ مکرمہ میں پریشانی واقع نہیں ہو اور وہ آسانی سے پیدل چل کر ارکان ادا کریں ۔حالانکہ وہاں وہیل چیئر کا بھی انتظام ہوتا ہے
یہ بھی پڑھیں:Vaccination Camp For Aazmeen Haj عازمین حج کو منجائٹس اور انفلوئنزا کا انجکشن لگوانا لازمی