میونسپل کارپوریشن گیا کے عوامی نمائندوں کے ذریعے نجی کمپنی بڈکو کے خلاف نکالے جانے والے جلوس کو عین وقت پر رد کر دیا گیا۔ ڈی ایم ابھشیک کمار سنگھ کی یقین دہانی پر یہ جلوس رد کیا گیا ہے۔
گیا میونسپل کارپوریشن کے میئر وریندر کمار عرف گنیش پاسوان، ڈپٹی میئرموہن شریواستو سمیت 40 کونسلروں کے ذریعے ڈی ایم دفتر کاجلوس کے ساتھ گھیراو کرنے کا پروگرام تھا۔
ڈپٹی میئر اور کونسلرز نے بڈکو کی لاپرواہی اور بدعنوانی کا تحریری میمورنڈم ڈی ایم کے نام سے سی ای او کو سونپا ہے۔ اس سلسلے میں ڈپٹی میئر موہن شریواستو نے کہا 'بڈکو نے پائپ بچھانے کے نام پر شہر کی سڑکوں کو کاٹ کر چھوڑ دیا ہے۔ کئی مقامات پانی سے ڈوب گئے ہیں'۔
انہوں نے بتایا 'سنگرا استھان میں واٹر ٹینک لگایاگیا ہے۔ جوکہ شروع ہونے سے پہلے ہی لیک ہو رہا ہے۔ بڈکو نے کام کے نام پر کروڑوں روپے کی غیرقانونی طریقے سے نکاسی کی ہے۔ جس کی جانچ انتہائی ضروری ہے'۔
انہوں نے کہا 'ڈی ایم نے فون پر بات کی اور کہا کہ آج بدھ کی شام گیا کلیکٹریٹ میں کارپوریشن اور بڈکو کے ساتھ ایک اعلی سطحی میٹنگ کر کے پورے معاملات حل کئے جائیں گے۔ اگر ایک ہفتہ کے اندر مسئلہ حل نہیں ہوا تو اگلے ہفتے گیا کی سڑکوں کو جام کیا جائیگا'۔
واضح رہے کہ گیا شہر پانی کی سپلائی سمیت پانی کی پائپ بجھانے سے لیکر ٹنکی بنانے اور مرمت کے کام تک ٹینڈر نجی کمپنی بڈکو کو ملا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
'غیر منظم طبقے کے لئے لاک ڈاؤن موت کی سزا ثابت ہوا'
گیا میونسپل کارپوریشن کے نمائندوں کی شکایت ہے 'بڈکو نے پانی سپلائی میں سدھارلانے کے بجائے مزید خراب کردیا ہے۔ پائپ بجھانے کے نام پر گلی و سڑکوں کو کاٹ کر مہینوں سے چھوڑ دیا ہے۔ کارپوریشن کے نمائندوں کی شکایت کے باوجود نہ تو حکومت اور نہ ہی انتظامیہ انکی باتوں کو سن رہا ہے'۔
اسی معاملے کو لیکر گیا میونسپل کارپوریشن کے نمائندوں کابدھ کو عوام کے ساتھ ملکر ڈی ایم کے دفتر کاگھیراو کرنا تھا، اس گہراؤ میں ہزاروں عام لوگوں کے شامل ہونے کی بات بھی سامنے آئی تھی، انتظامیہ نے اجازت دینے سے منع کردیا تھا، اس کے باوجود جلوس نکالنے کی کوشش کرتے ہوئے سبھی احتجاجی آزاد پارک میں جمع ہورہے تھے، اسی طرز پر پولیس نے بھاری مقدار میں پولیس دستے کو تعینات کیا ہوا تھا۔