گیا: ریاست بہار کے گیا ضلع پولیس اور ایس ایس بی نے ممنوعہ ماؤنواز تنظیم کے زونل کمانڈر اور اس کے ایک ساتھی کو ضلع کے دھنگئی تھانہ علاقے سے گرفتار کیا ہے۔ گرفتار کیے گئے نکسلائٹ ابھیجیت یادو کو گزشتہ نومبر میں ہی ماؤنواز تنظیم نے زونل کمانڈر کا عہدہ دیا تھا۔ جھارکھنڈ پولیس نے ابھیجیت پر 10 لاکھ روپے اور بہار پولیس نے 50 ہزار روپے انعام کا اعلان کیا تھا۔ پولیس نے گرفتار نکسلی کے قبضے سے ایک اے کے 56 رائفل اور 97راونڈ زندہ کارتوس برآمد کئے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ ابھیجیت یادو نے سال 2000 سے ماؤنواز تنظیم میں شمولیت اختیار کی تھی اور وہ جھارکھنڈ سے لے کر بہار اور اورنگ آباد تک نکسلی وارداتوں کو انجام دے رہا تھا، لیکن وہ کبھی پکڑ میں نہیں آیا۔ وہ پہلی بار ہفتہ کی صبح گرفتار ہوا ہے۔ Naxalites Arrested in Gaya
گرفتار ابھیجیت بے پناہ دولت کا مالک بھی ہے۔ ای ڈی نے بھی اس کے خلاف کارروائی کی تھی۔ جھارکھنڈ کے پلامو میں اس کے چھ بڑے زمین کے پلاٹ ضبط کیے تھے ۔ ابھیجیت پلامو کے چھتر پور تھانہ علاقے کا رہنے والا ہے۔ ایس ایس پی ہرپریت کور نے بتایا کہ ایک سخت گیر نکسلائٹ ابھیجیت یادو عرف مہاویر یادو اپنے ایک سپورٹر کے ساتھ دھنگئی تھانہ علاقہ کے دوری گاؤں میں ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ اس پر ایس ایس بی کی مدد سے تلاشی مہم چلائی گئی۔ ابھیجیت یادو اور اس کے ساتھی کندن یادو عرف للن یادو کو تلاشی مہم کے دوران ہفتہ کی صبح دوری گاؤں سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اسے حال ہی میں سب زونل کمانڈر سے زونل کمانڈر بنایا گیا تھا۔ اس کا مرکزی علاقہ پلامو، چترا، گیا اور اورنگ آباد کے علاوہ جھارکھنڈ تھا۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ سنہ 2016 میں اورنگ آباد میں بارودی سرنگ کا دھماکہ ہوا تھا جس میں سی آر پی ایف کے سات اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ ابھیجیت اس معاملے میں اہم ملزم تھا۔ اس کے علاوہ ابھیجیت کے خلاف جھارکھنڈ سے گیا اور اورنگ آباد تک 60 سے زیادہ کیس درج ہیں۔انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ پولیس کو بھی اس کی تلاش تھی اسکوریمانڈ لے کر مزید تفتیش کی جائے گی اور اس کی املاک کا بھی جائزہ لیا گیا ہے کہاں کہاں اسکی املاک ہے واضح ہوکہ امام گنج کے علاقے میں کئی مسلمانوں کا قتل ہوا تھا ان معاملے میں بھی یہ اہم ملزم ہے ۔
یہ بھی پڑھیں : گیا: پندرہ لاکھ کا انعامی نکسلی گرفتار