بہار کے ضلع گیا میں واقع مرزا غالب کالج کے دو پروفیسر آج اپنے ملازمت سے سبکدوش ہوگئے، ان میں ایک پروفسیر رضاء الدین سابق صدر شعبۂ زوالوجی اور دوسرے پروفیسر نعیم اختر سابق صدر شعبۂ کامرس سے ہیں، ان اساتذہ کے لیے آج نم آنکھوں سے الوداعیہ کی رسم ادا کی گئی۔
اس پروگرام کی نظامت پروفیسر اسفر جمال ملک اور ڈاکٹر آفتاب عالم نے کی اور دیگر اساتذہ نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔
پروفیسر عبدالقادر نے کہا کہ 'پروفیسر رضاء الدین کو خفا ہوتے ہوئے نہیں دیکھا اور پروفیسر نعیم کو خفا کے بغیر نہیں دیکھا۔ وہیں پروفیسر عین الحق نے کہا کہ یہ لمحہ ہمارے لئے فکر کا ہے کہ ہم ان دونوں کی شکل میں کالج کا بیش قیمتی سرمایہ کھورہے ہیں۔
کالج کے پرنسپل پروفیسر سرفراز خان نے اس موقع پر کہا کہ اس دنیا میں انسان کی مثال اس مسافر کی ہے جو اپنے لمبے سفر کے دوران کئی جگہ پر رکتا ہے اور پھر منزل کی جانب گامزن ہوجاتا ہے۔
مزید پڑھیں:جموں و کشمیر: دسویں اور بارہویں کے لئے اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا صحیح ہے؟
انہوں نے کہا کہ دونوں پروفیسر آج اس کالج کی ذمہ داریوں سے آزاد ہورہے ہیں۔ اللہ انہیں آنے والی زندگی میں کامیاب و کامران کرے۔ آخر میں دونوں پروفیسرز نے کالج میں گزارے اپنے چالیس سالہ زندگی کے کھٹے میٹھے لمحات کو یاد کیا۔
کالج کے سیکریٹری اور پرنسپل کے ہاتھوں انہیں تحفہ و تحائف شیروانی، کرتا، ٹرالی اور خطیر رقم سے بھی نوازا گیا۔
اس تقریب میں سکریٹری شبیع عارفین شمسی، پرنسپل پروفیسر سرفراز خان، نائب پرنسپل ڈاکٹر شجاعت علی خان کے ساتھ پروفیسر مسرور احمد، ڈاکٹر ثروت شمسی، ڈاکٹر فضل الرحمٰن، ڈاکٹر نشاط فاطمہ، ڈاکٹر شبیر عالم، ڈاکٹر اکرم وارث، ڈاکٹر ابوحذیفہ، ڈاکٹر ضیاء الرحمٰن جعفری اور دیگر تمام شعبوں کے صدور اور اساتذہ نے شر کت کی۔