ارریہ میں سیلاب کا پانی بعض علاقوں میں کم ہو گیا ہے مگر ان علاقوں میں بیماری پھیل رہی ہے۔ ایک جگہ پانی جمع ہونے سے مقامی افراد مہلک بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں جن میں بخار، سردی، کھانسی، سینے میں تکلیف وغیرہ شامل ہیں۔
ضلع انتظامیہ کی جانب سے لوگوں کی صحت کے اعتبار سے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا جا رہا ہے اور نہ ان علاقوں میں جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ ہو رہا ہے جس کے سبب بیماری عام ہو رہی ہے۔
جس کے مدنظر مقامی لوگوں کو طبی سہولیات مہیا کرانے کے لیے مختلف جگہوں پر میڈیکل کیمپ لگا کر انہیں دوائیں تقسیم کی جا رہی ہیں۔
اس میڈیکل کیمپ میں کثیر تعداد میں بیمار افراد علاج کے لیے آ رہے ہیں۔ کیمپ میں پورنیہ سے تشریف لائے فزیشین ڈاکٹر پی مجومدار نے لوگوں کا علاج کیا اور دوائیں دیں۔
اتحاد ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری نورالہدیٰ نے بتایا کہ 'یہ کیمپ ٹرسٹ کے سرپرست اور معروف سماجی کارکن ڈاکٹر عبدالودود ساجد کی ہدایت پر ارریہ میں لگایا گیا ہے، ہمارا کوشش ہے کہ متاثرین کو زیادہ سے زیادہ طبی سہولت مہیا کرائی جا سکے۔'
ٹرسٹ کے صدر عبد الحنان نے کہا کہ 'اس وقت ہر شخص سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے بڑھ چڑھ کر حصہ لے، یہی سب سے بڑی خدمت خلق ہے۔ سیلاب متاثرین نے اس طرح کے کیمپ لگائے جانے پر خوشی کا اظہار کیا۔'