بہار میں سپول ضلع کی ایک سیشن عدالت نے نابالغ دلت لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے معاملے میں آج چھاتا پور کے اس وقت کے رکن اسمبلی یوگیندر نارائن سردار سمیت چار لوگوں کو تاعمر قید کی سزا سنائی ہے۔
ایڈیشنل ضلع اور سیشن جج روی رنجن مشرا کی عدالت نے معاملے میں سماعت کے بعد سابق رکن اسمبلی یوگیندر سردار کے علاوہ دیگر ملزم شمبھو سنگھ، بھوپیندر یادو اور اوما سردار کو تعزیرات ہند کی مختلف دفعات میں قصور وار مانتے ہوئے تاعمر قید کی سزا اور تین لاکھ پچیس ہزار روپے کا جرمانہ کیا۔
عدالت نے سبھی ملزمین پر تعزیرات ہند کی دفعہ 376 کے تحت تاعمر قید اور ایک لاکھ جرمانہ، دفعہ 366 کے تحت دس سال کی سزا اور ایک لاکھ جرمانہ، دفعہ 458 کے تحت دس سال کی سزا اور ایک لاکھ جرمانہ اور دفعہ 324 کے تحت تین سال کی سزا اور پچیس ہزار کا جرمانہ لگایا ہے۔ جرمانے کی رقم نہیں دینے پر سبھی کو مختلف دفعات میں چھ ماہ سے دو سال کی مزید سزا بھگتنی ہوگی۔ معاملے کے دو دیگر ملزمین میں سے ایک رامفل یادو کی موت ہوچکی ہے جبکہ دوسرا ملزم ہری نارائن شرما اب بھی فرار ہے۔
معاملے کے مطابق متاثرہ نے درج بیان میں سابق رکن اسمبلی یوگیندر نارائن سردار، شمبھو سنگھ، بھوپیندر یادو، اوما سردار، رامفل یادو اور ہری نارائن شرما پر الزام لگایا تھا کہ 16/17 نومبر 1994 کی رات وہ اپنے گھر میں ماں کے ساتھ سوئی ہوئی تھی۔ رات میں اس وقت کے رکن اسمبلی سمیت دیگر لوگ جیپ سے اس کے گھر آئے اور اسے زبردستی اٹھاکر ایک کمرے میں لے گئے اور اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی۔ جان بچانے کیلئے متاثرہ نے یوگیندر نارائن کا اعضاء تناسل کاٹ دیا تھا۔ اس سلسلے میں متاثرہ کے بیان پر متعلقہ تھانے میں ایک ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔