مسٹر مودی نے یہاں مرکز ی حکومت کے کمپنی معاملوں کی وزارت کے ذریعہ منعقدہ 'اسٹیک ہولڈر اینڈ انوسٹرس سمٹ 2019' کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہار حکومت سی ایس آر فنڈ ٹرسٹ' تشکیل کرنے پر غور کر رہی ہے تاکہ کمپنی ایکٹ کے تحت کمپنیوں کے ذریعہ سماجی فرائض کی ادائیگی پر خرچ کی جانے والی دو فیصد رقم کا زیادہ تر حصہ ریاست کے لئے حاصل کیا جا سکے۔
انہوں نے کہاکہ گذشتہ چار سالوں میں خرچ ہوئے سی ایس آر فنڈ کے 8636 کروڑ میں سے بہار کو صرف 271 کروڑ روپے ہی حاصل ہو پائے ہیں۔
نائب ویراعلیٰ نے کہاکہ نوٹ بندی کے بعد جہاں ڈیجٹیل ٹرانزیکشن میں تین گنا اضافہ ہوا ہے وہیں پورے ملک میں تین برس میں کیش فلو میں تین لاکھ چار ہزار کروڑ روپے کی کمی آئی ہے۔
نوٹ بندی کے بعد بہار میں انیس ہزار ایسے کھاتے پائے گئے جن میں دو لاکھ سے زائد اور 1900 کھاتوں میں ایک کروڑ سے زائد رقم جمع کی گئی۔
انکم ٹیکس محکمہ ایسے کھاتوں کی جانچ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی کے بعد پورے ملک میں تین لاکھ 38 ہزار اور بہار میں 5913 فرضی اور غیر فعال کمپنیوں کے رجسٹریشن رد کر دئے گئے ہیں۔
ان میں سے بڑی تعداد میں ایسی کمپنیاں تھیں جو کالے دھن کو سفید کرنے کا گورکھ دھندہ اور گھوٹالے کو انجام دے رہی تھیں۔
مسٹر مودی نے کہاکہ 90626 ایسے ٹیکس دہندہ پائے گئے ہیں جنہوں نے چھ ماہ سے زائد تک ریٹرن داخل نہیں کیا ۔ وہیں 7368 فرضی کاروباریوں کے رجسٹریشن کو رد کر دیا گیا ہے ۔ اسی طرح 319 کاروباریوں کے احاطوں کے فیزیکل توثیق میں اب تک 18 فرضی پائے گئے ہیں۔
یواین آئی۔۔ قمر