سڑک کا تعمیری کام روکے جانے پر محکمہ جنگلات کے تئیں عوام کی ناراضگی پائی جا رہی ہے کیونکہ اس علاقے میں پہلی بار پکی سڑک تعمیر ہورہی تھی جس کی وجہ سے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی۔
گیا کے نکسل متاثر علاقہ بارہ چٹی کے بھلوا سے لیکر بڑکی چاپی گاؤں تک دس کیلومیٹر سڑک کی تعمیر کا کام بند ہوگیا ہے، محکمہ جنگلات نے تعمیر روکے جانے کی وجہ بتائی کہ سڑک کا کچھ حصہ محکمہ جنگلات کی اراضی پر آرہا ہے۔
واضح رہے کہ یہ سڑک، وزیراعظم سڑک منصوبے کے تحت تعمیر کرائی جارہی ہے، جبکہ مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ اگر یہاں پختہ سڑک تعمیر ہوجائے تو گاؤں کے باشندوں کو بے حد سہولیات ہوجائے گی کیونکہ سڑک نہ ہونے کی وجہ سے برسات کے موسم میں مریضوں کو ہسپتال پہچانا مشکل ہوجاتا ہے۔
لوگوں کے مطابق یہاں کی زمین محکمہ جنگلات کی زمین نہیں ہے بلکہ یہ ساری زمین ٹکاری مہاراج کی تھی جنہوں نے پورے علاقے کی زمین کو گاؤں کے لوگوں کو عطیہ کردیا تھا ۔
سڑک تعمیر کررہی منیشا کنسٹرکشن کمپنی کے مالک راجیش یادو نے بتایاکہ محکمہ جنگلات کے افسران نے سڑک بنانے کے لیے سامان بنانے والی تمام گاڑیوں کو اپنے قبضے میں لے کر تھانہ پر کھڑی کردیا ہے۔
سنہ 2019 کے آغاز میں اس سڑک کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا تھا جس کے بعد ہی ممنوعہ نکسلی تنظیم بھاکپا ماؤ وادیوں نے لیوی کی رقم کے مطالبے کو لیکر ان کی دو گاڑیوں کو نذرآتش کردیا تھا۔
اب دوبارہ سڑک کی تعمیر کی نگرانی کے لیے کے لیے انتظامیہ نے ایس ایس بی جوانوں کو یہاں تعینات کروایا تھا۔
محکمہ جنگلات کے افسر کا کہنا ہے کہ جس علاقے میں سڑک کی تعمیر کی جارہی ہے اس علاقے میں کچھ زمین محکمہ جنگلات کی ہے۔
انہوں نے بتایاکہ جس علاقے میں محکمہ جنگلات کی زمین ہوتی ہے اس سے متصل نجی زمینوں میں بھی بغیر این او سی حاصل کیے کوئی تعمیری کام نہیں کیا جاسکتا ہے اس لیے سڑک کے تعمیری کام کو روکا گیا ہے اور قانونی کاروائی کی جارہی ہے۔