ریاست بہار کے مشرقی چمپارن ضلع سے گزرنے والی ندیوں کی آبی سطح کم ہو رہی ہے لیکن ابھی بھی بہت سارے بلاک سیلاب کے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
دراصل گنڈک ندی پر بنا چمپارن باندھ 24 جولائی کو ٹوٹ گیا۔ جس کی وجہ سے سنگرام پور بلاک کے متعدد علاقوں میں پسیلاب کا پانی بڑھ گیا ہے۔
وہیں کیسریہ سے گزرنے والے ایس ایچ 74 پر بھی سیلاب کا پانی بڑھ گیا ہے۔
کیسریہ کا ایس ایچ 74 گذشتہ 12 دن سے ڈوبا ہوا ہے۔ سڑک کے پانی میں ڈوبنے کی وجہ سے چھوٹی گاڑیوں کی آمدورفت رک گئی ہے۔ لوگ سائیکلوں، موٹرسائیکلوں اور چھوٹی گاڑیوں سے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر سڑک سے گزر رہے ہیں۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ 'ایس ایچ 74 گزشتہ کئی دنوں سے ڈوبا ہوا ہے۔ سیلاب کے پانی میں سڑک مکمل طور پر ڈوب چکی ہے۔ اس کی وجہ سے لوگوں کو آنے میں کافی پریشانی ہو رہی ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: دربھنگہ میں سیلاب کا قہر جاری
کیسریہ کے رہنے والے ریاض الحق نے بتایا کہ 'گنڈک ندی کے ڈیم کے ٹوٹنے کی وجہ سے سیلاب کا پانی یہاں داخل ہوگیا ہے۔ سڑک پر ڈھائی سے تین فٹ پانی بہہ رہا ہے۔'
واضح رہے کہ 'کیسریہ نگر پنچایت سمیت متعدد دیہات سیلاب کے پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ کیسریا کے قریب ایس ایچ 74 پر سیلاب کا پانی ڈھائی سے تین فٹ بہہ رہا ہے۔'