ریاست بہار کے ضلع گیا-پٹنہ روڈ کے چاکند کے قریب بارا میں سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف جاری غیر معینہ احتجاج میں تین نوجوانوں نے فائرنگ کی۔
ضلع گیا کے بارا میں گزشتہ دو ماہ سے 'سنویدھان بچاؤ، دیش بچاؤ سنگھرش مورچہ' کی جانب سے پرامن احتجاج جاری ہے۔
بدھ کی رات کچھ شرپسندوں نے دھرنے پر بیٹھے مظاہرین پر حملہ کردیا، اچانک گولی چلنے سے افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا اور اسی احتجاج میں شامل کچھ نوجوانوں نے فائرنگ کرنے والوں کو پکڑ لیا، فائرنگ کرنے والوں کے پاس سے اسلحہ اور تین کارتوس بھی برآمد ہوئے ہیں۔
ان نوجوانوں کی شناخت جھارکھنڈ کے ضلع چترا کے پرتاپور تھانہ علاقہ کے لپٹا گاؤں کے کملیش یادو ، ضلع گیا کے خضرسرائے تھانہ علاقے کے تحت چیرولی گاؤں کے ہریونش ورما اور ضلع گیا کے پریا تھانہ علاقے کے پھروریہ کے ویرو کمار کے طور پر ہوئی ہے۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایس پی سٹی راکیش کمار سمیت بڑی تعداد میں پولیس پہنچی اور فائرنگ کرنے والے نوجوانوں کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی۔
فائرنگ کرنے والے تینوں نوجوان ایک آٹو کے ذریعہ ضلع گیا سے بارا چاکند پہنچے تھے۔
دھرنا کے کنوینر امجد حسین نے بتایا کہ یہاں پرامن طریقہ سے لوگ دھرنے پر بیٹھے ہیں، فسطائی طاقتیں ریاست و ضلع کے خوشگوار ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے دوران دھرنے میں بیٹھے افراد بال بال بچے ہیں، اگر کسی کو گولی لگتی تو حالات بے قابو ہو جاتے اور اس کا اثر ریاست بھر میں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ دہلی کی طرح یہاں بھی فساد کرانے کی کوشش کی گئی تاہم یہاں دھرنے میں موجود لوگوں نے دانشمندی کاثبوت پیش کرتے ہوئے تینوں کو صحیح سلامت پولیس کے سپرد کر دیا۔
انہوں نے پولیس پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اس معاملے کی گہرائی سے تفتیش کرتے ہوئے اس کا انکشاف کریں گی۔
ایس پی سٹی راکیش کمار نے بتایا کہ دھرنا پرامن ماحول میں چل رہا ہے، اسی دوران بدمعاشوں نے فائرنگ کی ہے، پورے معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دھرنے میں موجود افراد نے پولیس کونہ صرف تعاون پیش کیا بلکہ تینوں بدمعاشوں کو صحیح سلامت پولیس کے سامنے پیش کیا ہے، احتیاط کے طور پر پولیس کی تعیناتی کردی گئی ہے۔