گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا کے سرکاری ہسپتالوں میں دیوالی تہوار کے موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے پیشگی تیاریاں کرلی گئی تھیں اور اسکا فائدہ بھی ہوا ہے ہنگامی طور پر حالات سے نمٹنے میں کسی طرح کی پریشانی ہسپتال منتظمہ کو نہیں ہوئی ہے کیونکہ دیوالی میں لوگ پٹاخوں سے زخمی ہونے اور مٹھائی کھانے سے بیمار ہو کر بڑی تعداد میں ہسپتال پہنچتے تھے۔لیکن اس مرتبہ دیوالی ختم ہونے کے بعد منگل کی رات تک ہسپتالوں میں پٹاخے سے جلنے یا فوڈپاوزننگ کی وجہ سے پانچ مریض بھی نہیں پہنچے ۔ Fire Cracker Burn Injuries During Diwali
تاہم اس مرتبہ دیوالی کے موقع لڑائی جھگڑے میں زخمی ہونے والوں کی تعداد عام دنوں کے مقابلے بہت زیادہ رہی ہے۔ مگدھ میڈیکل اور دیگر سرکاری ہسپتالوں سے ملی تفصیلات کے مطابق پیر سے منگل کی دیر تک مریضوں کی تعداد صرف 160 تھی۔ عام دنوں میں 1 دن میں نارمل مریضوں کی تعداد 110 کے قریب ہوتی تھی۔ اس میں عام دنوں میں صرف 6 سے 8 مریض مارپیٹ کے معاملے کے آتے تھے۔ پیر سے منگل کی شام تک مار پیٹ کے شکار ہونے والے مریضوں کی تعداد 58 سے تجاوز کر گئی۔ مارپیٹ کے زیادہ واقعات کی وجہ سے مگدھ میڈیکل کالج وہسپتالوں میں دیوالی موقع پر مریضوں کی تعداد زیادہ ہوئی ہے۔ اسی طرح ضلع کے دوسرے ہسپتال میں بھی یہی حالت رہی۔ ضلع کے دوسرے ہسپتالوں سے مارپیٹ کے مریضوں کو مگدھ میڈیکل ہسپتال ریفر کیا گیا ۔ Fire Cracker Burn Injuries During Diwali
مگدھ میڈیکل ہسپتال کے منیجر سنتوش کمار سنہا نے بتایا کہ اس بار جلے ہوئے چار مریض ہسپتال پہنچے ہیں۔ اس مرتبہ دیوالی میں لوگوں نے تہوار کو بہت احتیاط سے منایا ہے ۔ دیگر امراض میں مبتلا سنگین مریضوں کی تعداد ایمرجنسی میں معمول کے دنوں سے کم رہی ہے لیکن مارپیٹ کے واقعات میں مریضوں کی تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں زیادہ ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : Magadh University مگدھ یونیورسٹی ماتحت کالجز کو رجسٹریشن فارم دستیاب کرانے میں ناکام