دراصل بی جے پی امیدوار پردیپ کمار سنگھ کی ایک آڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں وہ اپنے حامی سے ہندوتوا کے نام پر ووٹ مانگنے اور راجد امیدوار کو ووٹ دئے جانے پر ارریہ کو پاکستان بن جانے کی بات کہہ رہے تھے۔
اس معاملے کو ضلع انتظامیہ نے سنجیدگی سے لیا اور سی او اشوک کمار سنگھ نے نگر تھانہ میں پردیپ کمار سنگھ کے خلاف ایف آئی آر درج کرایا۔
درج معاملہ نمبر 295/19 کے مطابق یوٹیوب پر ایک آڈیو وائرل ہو رہا تھا جس میں بی جے پی امیدوار کو متنازع بات کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔
ضلع کلکٹر بیجناتھ یادو نے وائرل آڈیو میں پردیپ کمار سنگھ کی آواز ہونے کی تصدیق کو لے کر ایک جانچ کمیٹی بنائی گئی تھی جس میں کمیٹی نے پردیپ کمار کے آواز ہونے کی تصدیق کی۔
قابل ذکر ہے کہ پردیپ کمار سنگھ پر ضابطہ اخلاق کے خلاف ورزی کرنے پر دفعہ 188،153(A),295(A),298,171(D)کے علاوہ 125 آر پی کا ایکٹ بھی لگایا گیا ہے۔
مذکورہ معاملےمیں پردیپ کمار سنگھ نے کہا کہ یہ مخالف پارٹی کی ایک سازش ہے، میری آواز کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہوا ہے، یہاں کی عوام جانتی ہے کون ملک مخالف نعرہ لگانے والوں کو جگہ دیتا ہے، راجد امیدوار سرفراز عالم کا بھی ایک اسٹنگ ویڈیو آیا تھا مگر اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔