بہار اسمبلی انتخابات کا اعلان ہوتے ہی بی جے پی کا دفتر جنگ میں تبدیل ہو گیا۔ ماضی میں، جن ادھیکار پارٹی اور بی جے پی کارکنوں کے درمیان جم کر مارپیٹ ہوئی تھی۔ اس کے بعد ، لکھی سارائے سے آئے بی جے پی کے سینکڑوں کارکنوں نے ریاستی دفتر کو ہائیجیک کر لیا۔
اس کی وجہ سے، نائب وزیر اعلیٰ سشیل مودی آدھے گھنٹے پارٹی دفتر کے باہر ہی رکنا پڑا۔ وہیں سکیورٹی اہلکاروں اور بی جے پی کارکنوں کے مابین ہاتھا پائی کی بھی اطلاعات ہیں۔
بی جے پی کارکن مسلسل پارٹی دفتر میں ہنگامہ برپا کرتے رہے۔ مزدور وسائل وزیر وجے سنہا کے خلاف سینکڑوں کارکنان پارٹی کے دفتر پہنچے اور ان کی جگہ ببیتا کماری کو ٹکٹ دینے کا مطالبہ کیا۔ کارکنان نائب وزیر اعلیٰ سشیل مودی کی کار کے سامنے لیٹ گئے۔ سکیورٹی اہلکاروں کی مداخلت کے بعد یہ صورتحال پیدا ہوگئی۔
مزید پڑھیں:
دس لاکھ نوجوانوں کو نوکری دینے کا وعدہ
ریاستی صدر سنجے جیسوال نے کہا کہ جو بھی کارکنان یہ کام کررہے ہیں، وہ پارٹی مخالف کام کر رہا ہے۔ ریاستی صدر نے کہا کہ وقت آنے پر سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا۔ پارٹی مناسب وقت پر فیصلہ لے گی، لیکن کارکنوں کو صبر سے کام لینا چاہیئے۔