ارریہ: کھٹمنڈو کے راستے بھارتی سرحد میں لائی جارہی یورینیم کی کھیپ کو نیپال کی پولیس نے بھارت نیپال سرحد پر پکڑی ہے۔ سرحد پر ہی 15 اسمگلرز کو 2 کلو یورینیم کے ساتھ گرفتار کیا گیا۔ برآمد شدہ یورینیم کو دھماکہ خیز مواد کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دیگر مشکوک اشیاء بھی ضبط کی گئی ہیں۔ اس کھیپ کو بھارت لے جانے کے لیے پکڑے گئے نوجوانوں کو بھاری رقم دی جاتی ہے۔ fifteen Arrested with Two kg Uranium
اس گرفتاری کے بعد بھارتی سیکیورٹی ایجنسیاں اور ایس ایس بی کے اہلکار متحرک ہوگئے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اسمگلر بہار کے ارریہ ضلع میں جوگبنی سرحد کے آس پاس کہیں سے داخل ہونے والے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مورنگ کے ایس پی شانتیراج کوئرالا نے اس کی تصدیق کی ہے۔ اس دوران انہوں نے بتایا کہ یورینیم کھٹمنڈو کے راستے بھارت سرحد میں داخل ہونا تھا۔ لیکن اس سے پہلے نیپال پولیس نے مختلف ہوٹلوں سے اسمگلروں کو پکڑ لیا۔ اتنی مقدار میں یورینیم کی دستیابی سے بھارتی سیکیورٹی ادارے بھی چوکنا ہو گئے ہیں۔ ضبط شدہ یورینیم کی مالیت کروڑوں میں بتائی جارہی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یورینیم کو جوہری ہتھیار بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
اسمگلرز یہ کھیپ کہاں پہنچانے والے تھے؟ سیکورٹی ایجنسیاں ان سے پوچھ گچھ کر رہی ہیں۔ ضبط شدہ یورینیم کو جانچ کے لیے لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے۔ اس کی قیمت کروڑوں روپے بتائی جا رہی ہے۔ بھارت اور نیپال کی سیکورٹی ایجنسیاں مشترکہ طور پر تحقیقات کر رہی ہیں۔ یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ان اسمگلرز کا سنڈیکیٹ کس کے لیے کام کر رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ممبئی: یورینیم ضبطی معاملہ، این آئی اے تفتیش کرے گی
آپ کو بتاتے چلیں کہ بھارت کی کئی ریاستوں میں یورینیم کے ذخائر پائے جاتے ہیں۔ ان میں راجستھان، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ، میگھالیہ، تلنگانہ، آندھرا پردیش وغیرہ شامل ہیں۔ فی الحال، یورینیم کی کان کنی صرف جھارکھنڈ اور آندھرا پردیش میں کی جاتی ہے۔ یورینیم کارپوریشن آف انڈیا 1967 سے جھارکھنڈ میں یورینیم کی کان کنی کر رہی ہے۔