بہار میں چھٹھ ہندو مذہب کا سب سے بڑا تہوار مانا جاتا ہے، چھٹھ کا آغاز گزشتہ شام ڈوبتے سورج کی پوجا کر کے ہوا اور آج طلوع آفتابکے ساتھ ختم ہوا، ہندو عقیدت مند غروب اور طلوع آفتاب کے دوران پانی میں کھڑے ہو کر سورج کی پوجا کرتے ہیں۔
چھٹھ تہوار ملک کے الگ الگ حصوں میں عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جاتا ہے مگر اس تہوار کا تعلق اور اس کی بنیاد بہار سے ہے، چار دنوں تک چلنے والے اس تہوار میں چاروں دن کی الگ الگ نوعیت ہے، پہلے دن کدو چاول کھا کر اس کی شروعات کرتے ہیں، دوسرے دن کھرنا کھایا جاتا ہے، جبکہ تیسرے دن پانی میں داخل ہوکر پوجا کرنے والی خواتین ڈوبتے سورج کی پوجا کرتی ہیں اور پھر اگلی صبح سورج کی روشنی پڑتے ہی پوجا کے بعد یہ تہوار ختم ہو جاتا ہے۔
چھٹھ پوجا کے موقع پر ضلع انتظامیہ پولس اہلکاروں کے ہمراہ پوری طرح مستعد رہی، ضلع میں کہیں کسی طرح کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آنے کی کوئی اطلاع نہیں ہے، ارریہ کے بس اسٹینڈ واقع نہر، کالی مندر، ترشولیہ گھاٹ، رانی گنج ،فاربس گنج، کرسا کانٹا ،نرپت گنج، سکٹی، جوکی ہاٹ،بھرگامہ وغیرہ کے گھاٹ پر بھی بحسن و خوبی چھٹھ پوجا اختتام پذیر ہوا۔
صبح چار بجے سے ہی لوگ اپنے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ گھاٹ پر پہنچنے لگے تھے اور پوجا کا سامان پھل و دیگر چیزیں لے کر پانی میں کھڑی ہوکر خواتین سورج طلوع ہونے کا انتظار کر رہی تھیں، چھٹھ منانے والی خواتین مسلسل 36 گھنٹوں تک بھوکا رہنے کے بعد آج کچھ کھانا کھائیں گی۔
اس تہوار کو منانے کے لیے لوگ بڑی تعداد میں دور دراز سے اپنے گھر پہنچتے ہیں، اس تہوار کا سال بھر لوگ بے صبری سے انتظار کرتے ہیں، تہوار کو لیکر کئی مقامات پر پولس اہلکار نگر تھانہ صدر سنیل کمار کی قیادت میں مستعد نظر آئی، جبکہ ضلع کلکٹر پرشانت کمار، ایس پی ہردے کانت نے بھی گھاٹوں پر پہنچ کر معائنہ کیا اور پرامن طریقے سے اس تہوار کو منانے پر عوام کا شکریہ ادا کیا، حالانکہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے جاری گائیڈ لائن کے مطابق کہیں بھی سوشل ڈسٹنس پر عمل کرتے ہوئے نہ تو عوام اور نہ یہ عقیدت مندوں کو دیکھا گیا۔