فوزیہ رانا جو مشہور شاعر منور رانا کی بیٹی ہیں۔
انہوں نے ملک کی آئین کی حفاظت کے لیے بھاگلپور کے خواتین کے جذبے کو سلام کیا۔
انہوں نے کہا اگر ہم اس وقت اپنے آئین کو نہیں بچا پائے تو ہماری آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔
فوزیہ رانا نے کہا کہ اس مٹی میں سبھی کا خون شامل ہے، ہمارے آباو اجداد نے اس کیلئے قربانیاں دی ہیں۔
اس لئے ملک کی آئین کی حفاظت اور ملک کی سالمیت کی حفاظت کرنا ہمارا اولین فریضہ ہے۔
ہزاروں کی تعداد میں موجود احتجاجی خواتین کے سامنے اپنی باتیں رکھتے ہوئے فوزیہ رانا نے کہا کہ اترپردیش کی یوگی حکومت نے ان لوگوں کو خوف زدہ کرنے اور ڈرانے کی غرض سے کئی دفعات کے تحت مقدمے درج کیے ہیں۔ لیکن یوگی اور مودی حکومت کو یہ یاد رکھنا چاہئے کہ ہم لوگ خوف زدہ ہونے والے نہیں ہیں۔ ہم ملک کیلئے قربان ہونے کو تیار ہیں انہوں نے شاعرانہ انداز میں خواتین کا حوصلہ بڑھایا اور کہا کہ یہ لڑائی لمبی ہے اس لئے کمربستہ ہونے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہریت ترمیمی قانون، این آرسی اور این پی آر کے خلاف لڑائی صرف مسلمانوں کی لڑائی نہیں ہے بلکہ یہ پچھڑوں، دلتوں اورغریبوں کے لڑائی ہے اور اس لڑائی میں سبھی کو شامل ہونا چاہئے۔
آپ کو بتا دیں کہ فوزیہ رانا دلی کے شاہین باغ کی طرز پر پورے ملک میں دھرنا پر بیٹھی خواتین کا حوصلہ بڑھانے کیلئے شہر در شہر جاکر خواتین کا حوصلہ بڑھا رہی ہیں۔ اس سلسلے میں وہ بھاگلپور کے دورے پر تھیں۔