ETV Bharat / state

باپ اور بھائی نے ہی کیا تھا لڑکی کا قتل - police recovered half burn dead body from baxer

ریاست بہار کے ضلع بکسر میں ایک لڑکی کی نیم جلی لاش کی برآمدگی کے معاملے میں آج ایک نیا موڑ آ گیا جب پولیس نے اس سے عشق و معاشقہ کا معاملہ بتایا اور خلاصہ کیا کہ باپ اور بھائی نے ہی لڑکی کا قتل کر کے لاش کو جلانے کی کوشش کی تھی۔

باپ اور بھائی نے ہی کیا تھا لڑکی کا قتل
باپ اور بھائی نے ہی کیا تھا لڑکی کا قتل
author img

By

Published : Dec 10, 2019, 8:47 PM IST

Updated : Dec 10, 2019, 10:14 PM IST

ککوڈھا گاﺅں میں تین دسمبر 2019 کو صبح ٹیلہ سے لڑکی کی نیم جلی لاش برآمد کی تھی۔ پہلی میں نظر میں محسوس ہوا کہ لڑکی کا گولی مار کر قتل کرنے کے بعد ثبوت کو مٹانے کیلئے لاش کو پٹرول ڈال کر جلانے کی کوشش کی گئی۔ پولیس نے اسے عصمت دری کے بعد قتل یا آنر کلنگ کا معاملہ ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا تھا۔

بکسر کے پولیس سپرنٹنڈنٹ اپندر ناتھ ورما نے آج یہاں پریس کانفرنس میں بتایاکہ پولیس کی سخت تفتیش میں اس معاملے میں لڑکی کی ماں شرمیلہ دیوی، اس کے بھائی مکیش کمار اور اس کے والد مہندر پرساد گپتا کی شمولیت کا پتہ چلا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ پولیس نے فوری کاروائی کرتے ہوئے شرمیلا اور مکیش کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا ہے۔ حالانکہ مہندر کی گرفتاری کے لئے پولیس چھاپے ماری کر رہی ہے۔

ورما نے کہا کہ رہتاس ضلع کے دینارا کی رہنے والی لڑکی کی شادی نوماہ قبل بکسر کے ڈمراﺅں میں ہوئی تھی۔ شادی کے دو دن بعد ہی اپنے گاﺅں لوٹ گئی تھی۔ اس کی حرکتوں سے پریشان کنبہ کے لوگوں نے 02 دسمبر 2019 کی رات اس کا قتل کر دیا۔ اس کے بعد لاش کو جائے وقوع تک اس کے والد اور بھائی ہی لیکر پہنچے تھے۔


پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایاکہ مہندر پرساد گپتا سابق فوجی ہیں۔ وہ دھنسوئی تھانہ علاقہ کے ایٹرھیا میں سیکوریٹی اہلکار کے طور پر کام کرتے تھے۔ متوفیہ ان کی بڑی بیٹی تھی۔ جس کا اپنے ہی گاﺅں کے ہی روشن کھروار کے ساتھ معاشقہ چل رہا تھا۔ میکے لوٹنے کے بعد وہ کئی بار اس سے ملی لیکن اس نے شادی کرنے سے انکار کر دیا۔
ورما نے بتایاکہ دریں اثناءلڑکی کے رویے سے اہل خانہ پریشان تھے۔ واقعے کی رات میں مہندر اور مکیش لڑکی کو بائک سے لیکر بکسر کی طرف روانہ ہوئے۔ دینارا سے بکسر آنے کے دوران میں انہوں نے ککوڈھا گاﺅں کے نزدیک ٹیلہ میں لے جاکر اس کا قتل کر دیا اور پوال ڈال کر لاش جلانے کی کوشش کی۔


پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایاکہ رہتاس اور بکسر پولیس کی مشترکہ کاروائی میں جب لڑکی کے بھائی اور اس کی ماں کو گرفتار کیا گیا تب واقعے کا خلاصہ ہوا ۔ انہوں نے بتایاکہ پولیس نے قتل میں استعمال بائیک اور مہندر کی لائسنسی رائفل برآمد کی ہے ۔

ککوڈھا گاﺅں میں تین دسمبر 2019 کو صبح ٹیلہ سے لڑکی کی نیم جلی لاش برآمد کی تھی۔ پہلی میں نظر میں محسوس ہوا کہ لڑکی کا گولی مار کر قتل کرنے کے بعد ثبوت کو مٹانے کیلئے لاش کو پٹرول ڈال کر جلانے کی کوشش کی گئی۔ پولیس نے اسے عصمت دری کے بعد قتل یا آنر کلنگ کا معاملہ ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا تھا۔

بکسر کے پولیس سپرنٹنڈنٹ اپندر ناتھ ورما نے آج یہاں پریس کانفرنس میں بتایاکہ پولیس کی سخت تفتیش میں اس معاملے میں لڑکی کی ماں شرمیلہ دیوی، اس کے بھائی مکیش کمار اور اس کے والد مہندر پرساد گپتا کی شمولیت کا پتہ چلا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ پولیس نے فوری کاروائی کرتے ہوئے شرمیلا اور مکیش کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا ہے۔ حالانکہ مہندر کی گرفتاری کے لئے پولیس چھاپے ماری کر رہی ہے۔

ورما نے کہا کہ رہتاس ضلع کے دینارا کی رہنے والی لڑکی کی شادی نوماہ قبل بکسر کے ڈمراﺅں میں ہوئی تھی۔ شادی کے دو دن بعد ہی اپنے گاﺅں لوٹ گئی تھی۔ اس کی حرکتوں سے پریشان کنبہ کے لوگوں نے 02 دسمبر 2019 کی رات اس کا قتل کر دیا۔ اس کے بعد لاش کو جائے وقوع تک اس کے والد اور بھائی ہی لیکر پہنچے تھے۔


پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایاکہ مہندر پرساد گپتا سابق فوجی ہیں۔ وہ دھنسوئی تھانہ علاقہ کے ایٹرھیا میں سیکوریٹی اہلکار کے طور پر کام کرتے تھے۔ متوفیہ ان کی بڑی بیٹی تھی۔ جس کا اپنے ہی گاﺅں کے ہی روشن کھروار کے ساتھ معاشقہ چل رہا تھا۔ میکے لوٹنے کے بعد وہ کئی بار اس سے ملی لیکن اس نے شادی کرنے سے انکار کر دیا۔
ورما نے بتایاکہ دریں اثناءلڑکی کے رویے سے اہل خانہ پریشان تھے۔ واقعے کی رات میں مہندر اور مکیش لڑکی کو بائک سے لیکر بکسر کی طرف روانہ ہوئے۔ دینارا سے بکسر آنے کے دوران میں انہوں نے ککوڈھا گاﺅں کے نزدیک ٹیلہ میں لے جاکر اس کا قتل کر دیا اور پوال ڈال کر لاش جلانے کی کوشش کی۔


پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایاکہ رہتاس اور بکسر پولیس کی مشترکہ کاروائی میں جب لڑکی کے بھائی اور اس کی ماں کو گرفتار کیا گیا تب واقعے کا خلاصہ ہوا ۔ انہوں نے بتایاکہ پولیس نے قتل میں استعمال بائیک اور مہندر کی لائسنسی رائفل برآمد کی ہے ۔

Intro:سبکدوش نوکرشاہ ہرش مندر نے مسلمان ہونے کا اعلان کیوں کیا ؟

بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں شہریت ترمیمی بل کی منظوری کے بعد مشہور انسانی حقوق کارکن ہرش مندر نے بطور احتجاج مسلمان ہونے کا اعلان کردیا ، ہرش مندر کے اس اعلان سے سیاسی اور سماجی حلقوں میں سنسنی پھیل گئی، ای ٹی وی بھارت کے سینیئر نمائندہ سہیل اختر نے ہرش مندر سے ملاقات کر کے ان کے احساسات جاننے کی کوشش کی۔

ہرش مندر ایک سبکدوش آئی اے ایس افسر ہیں، 22 سال تک بطور ضلع منتظم مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں خدمات انجام دیں، لیکن بدنام زمانہ گجرات فسادات سے شدید متاثر ہوکر انہوں نے سرکاری سروس سے اپنے آپ کو علاحدہ کر لیا تھا، جس کے بعد وہ مسلسل انسانی حقوق کے لئے سرگرم ہیں۔
ہرش مندر نے کا کہنا ہے کہ شہریت ترمیمی بل اگر منظور ہوتا ہے تو وہ بھارت کی تاریخ کا سب سے سیاہ قانون ہوگا، جس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے وہ عدم تعاون کی تحریک شروع کر رہے ہیں اور اپنے آپ کو مسلمان ڈیکلیئر کر رہے ہیں تاکہ وہ ان لاکھوں مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کر سکیں جن پر ریاست سے محروم ہونے کے خطرات سایہ فگن ہے۔
ہرش مندر کے مطابق وہ ایک سکھ خاندان میں پیدا ہوئے اور مذہب پر یقین نہیں رکھتے،لیکن تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں، مسلمان ہونے کا اعلان کا مطلب مذہب اسلام کی اتباع نہیں، بلکہ وہ شہریت بل کے ممکنہ متاثرین کے ساتھ کھڑا ہونا چاہتے ہیں۔
ہرش مندر نے مسلم اور ہندو سماج سے اپیل کی ہے کہ وہ بھی شہریت بل کے خلاف عدم تعاون کی تحریک میں شامل ہوں اور این آر سی کا بائیکاٹ کریں۔
روایتی مسلم قیادت پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو ایک تعلیم یافتہ قیادت کا انتخاب کرنا ہوگا، بخاری جیسے لوگ ان کے قائد نہیں ہو سکتے، اسی طرح ہندووں کو بھی سمجھدار قیادت چننا ہوگا۔
ہرش مندر نے کہا کہ یہ لڑائی بہت لمبی ہوگی، ایک پوری نسل کو یہ لڑائی لڑنی ہوگی، تاکہ بھارت کا مستقبل محفوظ رہ سکے۔
ہرش مندر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جب سے انہوں نے مسلمان ہونے کا اعلان کیا ہے تب سے انہیں دھمکیاں مل رہی ہیں۔

نوٹ
(پیس ٹو کیمرہ اور انٹرویو کے درمیان یہ ٹویٹ شامل کریں

"اگر شہریت بل منظور ہوتا ہے تو عدم تعاون کی تحریک شروع کرنے کے لئے میں اپنے آپ کو مسلم ہونے کا اعلان کرتا ہوں، این آر سی کے لئے میں اپنے دستاویزات داخل کرنے سے انکار کر دونگا، میں مطالبہ کرونگا کہ جو دستاویزات سے محروم مسلمان کو سزا دی جائے گی وہ مجھے بھی دی جائے، یہ میری طرف سے عدم تعاون کی تحریک ہے۔"

اس تحریر کو ایسے شامل کریں جیسے اسکرین پر لکھا جارہا ہو۔


Body:@


Conclusion:
Last Updated : Dec 10, 2019, 10:14 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.