ETV Bharat / state

روزہ دار کورونا اور گرمی سے بچنے کے لیے موسمیاتی پھلوں کا استعمال کریں

روزہ مختلف بیماریوں کے لیے بہترین علاج ہے۔ روزہ دار کچھ احتیاطی اقدامات سے کورونا سے متاثر ہونے کے خطرہ کافی حد تک کم کر سکتے ہیں۔

fasting people must be careful
روزہ دار کورونا اور گرمی سے بچنے کے لیے موسمیاتی پھلوں کا کریں استعمال
author img

By

Published : Apr 19, 2021, 10:31 PM IST

Updated : Apr 19, 2021, 11:07 PM IST

کرونا وبا کے قہر اور شدید گرمی کے دوران رمضان المبارک کا مقدس مہینہ سایہ فگن ہے۔

روزہ دار کورونا اور گرمی سے بچنے کے لیے موسمیاتی پھلوں کا استعمال کریں

گرمی اور کرونا سے بچنے کے لیے روزہ داروں کو احتیاطی قدم اٹھانے چاہیے خاص طور پر افطار میں موسمی پھلوں کا زیادہ استعمال کریں۔

تلے بھنے اور گوشت وغیرہ کی چیزیں کم استعمال کریں تو بہتر ہے۔ روزہ داروں کو وائرس اور گرمی سے بچنے کے لیے کس طرح کے احتیاطی اقدام اختیار کرنے چاہیے اس پر ای ٹی وی بھارت اردو نے ڈاکٹروں سے بات کی ہے۔

گیا کے مشہور سرجن ڈاکٹر فراست حسین کہتے ہیں کہ کورونا وبا کے دوران یہ ہمارا دوسرا رمضان ہے۔ لہذا بہت سی چیزیں ہمیں پہلے سے معلوم ہیں تاہم ابھی جو صورتحال پیدا ہوئی ہے اس میں روزہ داروں کے لیے بھی خطرہ ہے اور اس سے بچنے کی ہر ممکن کوشش ہونی چاہیے۔

یہ حقیقت ہے کہ روزہ لاتعداد بیماریوں کے لیے شفا اور ہمارے ایمان و عقیدہ کے مطابق بخشش و نجات کا ذریعہ بھی ہے۔ ہم کو احتیاط برتنا چاہیے کیونکہ یہ انتہائی مشکل وقت ہے۔

انہوں نے افطار کو ٹریڈیشنل طور پر کرنے کے بجائے اس میں تبدیلی لانے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر موسمی پھلوں کا استعمال زیادہ کریں، جیسے تربوز، خربوز، ککڑی اور دیگر موسمی پھلوں کا استعمال زیادہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ گرمی کا وقت ہے ایسے میں دیکھا گیا ہے کہ روزہ دار افطار میں پانی خوب پی لیتے ہیں اور اس کے بعد دوسری چیزون کو نہیں کھاتے ہیں۔

سحر وافطار کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔
سابق سپرنٹنڈنٹ جے پی این اسپتال و مشہور فزیشن ڈاکٹر ایس زیڈ احسن کہتے ہیں کہ روزہ مذہبی فریضہ ہے اور مذہب نے بھی کمزوروں اور بیماروں کو سہولت دی ہے جو صحت مند اور تندرست ہیں وہ روزہ ہر حال میں رکھیں لیکن روزہ کی حالت میں بھی محتاط رہنا چاہیے۔

کرونا وبا کے قہر اور شدید گرمی کے دوران رمضان المبارک کا مقدس مہینہ سایہ فگن ہے۔

روزہ دار کورونا اور گرمی سے بچنے کے لیے موسمیاتی پھلوں کا استعمال کریں

گرمی اور کرونا سے بچنے کے لیے روزہ داروں کو احتیاطی قدم اٹھانے چاہیے خاص طور پر افطار میں موسمی پھلوں کا زیادہ استعمال کریں۔

تلے بھنے اور گوشت وغیرہ کی چیزیں کم استعمال کریں تو بہتر ہے۔ روزہ داروں کو وائرس اور گرمی سے بچنے کے لیے کس طرح کے احتیاطی اقدام اختیار کرنے چاہیے اس پر ای ٹی وی بھارت اردو نے ڈاکٹروں سے بات کی ہے۔

گیا کے مشہور سرجن ڈاکٹر فراست حسین کہتے ہیں کہ کورونا وبا کے دوران یہ ہمارا دوسرا رمضان ہے۔ لہذا بہت سی چیزیں ہمیں پہلے سے معلوم ہیں تاہم ابھی جو صورتحال پیدا ہوئی ہے اس میں روزہ داروں کے لیے بھی خطرہ ہے اور اس سے بچنے کی ہر ممکن کوشش ہونی چاہیے۔

یہ حقیقت ہے کہ روزہ لاتعداد بیماریوں کے لیے شفا اور ہمارے ایمان و عقیدہ کے مطابق بخشش و نجات کا ذریعہ بھی ہے۔ ہم کو احتیاط برتنا چاہیے کیونکہ یہ انتہائی مشکل وقت ہے۔

انہوں نے افطار کو ٹریڈیشنل طور پر کرنے کے بجائے اس میں تبدیلی لانے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر موسمی پھلوں کا استعمال زیادہ کریں، جیسے تربوز، خربوز، ککڑی اور دیگر موسمی پھلوں کا استعمال زیادہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ گرمی کا وقت ہے ایسے میں دیکھا گیا ہے کہ روزہ دار افطار میں پانی خوب پی لیتے ہیں اور اس کے بعد دوسری چیزون کو نہیں کھاتے ہیں۔

سحر وافطار کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔
سابق سپرنٹنڈنٹ جے پی این اسپتال و مشہور فزیشن ڈاکٹر ایس زیڈ احسن کہتے ہیں کہ روزہ مذہبی فریضہ ہے اور مذہب نے بھی کمزوروں اور بیماروں کو سہولت دی ہے جو صحت مند اور تندرست ہیں وہ روزہ ہر حال میں رکھیں لیکن روزہ کی حالت میں بھی محتاط رہنا چاہیے۔

Last Updated : Apr 19, 2021, 11:07 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.