ریاست بہار میں جب سے لینڈ رجسٹری 2019 قانون نافذ ہوا ہے تب سے زمین کی رجسٹری کافی کم ہو گئی ہے اسی نئے قانون کے خلاف آج بھاکپا مالے دفتر میں، بھاکپا مالے دربھنگہ کے سکریٹری بیدھناتھ یادو نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بہار لینڈ رجسٹری تقسیمی قانون 2019 کو حکومت فوری طور پر واپس لے نہیں تو ہم کسانوں کے ساتھ احتجاج کریں گے۔
واضح رہے کہ آج بھی گاؤں کے دیہی علاقوں میں کسانوں کی زمین اس کے آباء اجداد کے نام سے ہی ہے جس کا ٹرانسفر آج بھی نہیں ہوا ہے۔
تحصیلوں میں داخل خارج کے درخواست مہینوں سے دفتر میں ملازم نہیں ہونے کے وجہ سے پڑا ہے۔
حکومت کو چاہیے کہ گاؤں کی سطح پر ملازمت بحال کرے اور کیمپ لگاکر 'گاؤں والوں کی موجودگی میں کسانوں کی زمین کا اندراج کر کے اراضی ٹرانسفر کرے -
اس سے جمع بندی ٹرانسفر کا کام آسان ہوگا نہیں تو دس سال میں بھی یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کو شادی وغیرہ میں پیسے کی قلت ہوتی تو وہ زمین کو بیچتے ہیں۔ لیکن اس قانون کے نافذ ہونے سے یہ ساری چیزیں بند ہو گئیں ہیں جس سے کسان پریشان ہیں یہ مسئلہ ویسے ہی ہو گیا ہے جیسے نوٹ بندی کے دوران ہوا تھا۔