اس کا کافی اثر ریاست بہار پر بھی پڑا ہے جہاں تقریبا ڈیڑھ مہینے سے ٹیکہ کاری کا کام بند رہا اور اب موسم گرما میں خسرہ اور چمکی بخار جسے جاپانی انسیفلائٹس بھی کہا جاتا ہے کا اثر بڑھنے لگا ہے اور گزشتہ سال موسم گرما میں بڑی تعداد میں اس بیماری سے بچوں کی اموات ہوئی تھیں۔
ایسے میں کورونا کی وجہ سے ٹیکہ کاری میں پڑا رخنہ ریاست کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ ایسے میں ضلع بھاگلپور میں اس سے نپٹنے کیلئے محکمہ صحت نے کس طرح کی تیاری کر رکھی ہے۔ اس بارے میں بھاگلپور سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے ضلع ٹیکہ کاری افسر ڈاکٹر منوج چودھری سے بات چیت کی۔
جس پر ڈاکٹر منوج چودھری نے بتایا کہ ڈیڑھ مہینہ کے وقفہ کی وجہ سے ضلع کے تقریبا پچاس ہزار بچے ٹیکہ کاری سے محروم رہے لیکن اب پھر سے ٹیکہ کاری کام شروع کر دیا گیا ہے اور خسرہ،پولیو اور ڈپ تھیریا جیسی بیماریوں کو روکنے کے لئے ٹیکہ پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ٹیکہ کاری کے دوران یہ یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہےکہ بچوں کے سرپرست ٹیکہ کاری کے دوران سماجی دوری کا خیال رکھیں ساتھ ہی ماسک اور دیگر احتیاط ضرور برتیں۔